لندن ۔ کوئی خاص فیصلہ کرنا ہے اور اہم ترین فیصلہ پر پہنچنا ہے تو پہلے ڈٹ کر کھائیے اور اس کے بعد کیا کرنا ہے غور کیجیئے ۔ ماہرین کے تجزیہ کے مطابق ایک جائزہ سے پتہ چلا کہ اچھے فیصلے صرف اسی وقت ہوئے جبکہ پیٹ بھرا ہو ۔ اگر پیٹ کا ایک کونہ خالی ہو اور ہلکی ہلکی بھوک بھی محسوس ہو رہی ہو تو ایسے میں انسان کوئی اچھا اور بہتر فیصلہ نہیں کر سکتا ۔ خالی پیٹ کوئی صحیح فیصلہ نہیں ہو سکتا ۔ کیمرج یونیورسٹی کے ماہرین نے بتایا کہ پیٹ میں جب غذا اچھی مقدار میں ہو تو دماغ کو یکسوئی حاصل ہوتی ہے ۔ یہ اس لئے ہوتا ہے کہ بھرے ہوئے پیٹ میں موجود غذا سے دماغ کو متحرک کرنے والے ہارمون پیدا ہوتے ہیں اور دماغ کو کامیاب اور صحیح فیصلہ کرنے کی تحریک ملتی ہے ۔ غذا لینا اگر ترک کیا جائے تو ذہن کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے ۔ ذہن جب بے عملی کے مرحلے میں آ جاتا ہے تو ایسے میں دل کا غلبہ شروع ہو جاتا ہے تو اس وقت عقل و ہوش کے بجائے جوش کے زیر اثر فیصلے عمل میں آتے ہیں ۔ عقل خاموش اور دل میدان کار زار میں اترتا ہے کہ بڑے خراب فیصلے انسان کر بیٹھتا ہے صحیح فیصلہ کرنے کے لئے عقل کا غلبہ ضروری ہے ۔