اتنا ٹوٹا ھوں کہ چھونے سے بکھر جاؤں گا،
اب اگر اور آزماؤ گے تو مر جاؤں گا،

اک عارضی مسافر ھوں میں تیری کشتی میں
تو جہاں مجھ سے کہے گا میں اتر جاؤں گا،

ھاتھ پکڑو گے تو سایا بن کہ ساتھ رھوں گا

ھاتھ چھوڑو گے تو ھمیشہ کے لئے بچہڑ جاؤں گا...
‏‎ ‎خوشبو ناز