دنیا کی صرف معیشت ہی سست رفتار سے نہیں چل رہی ہے بلکہ زمین سورج کے گرد چکر بھی سست رفتار سے لگا رہی ہے۔
بین الاقوامی سائنسدانوں کے مطابق اس سست رفتاری کی وجہ سے اکتیس دسمبر کی شب میں ایک سیکنڈ کا اضافہ کر دیا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس ایک سیکنڈ سے زمین کی سست رفتاری کا ازالہ کیا جا سکے گا۔

اگر آپ کو یہ محسوس ہو کہ سنہ دو ہزار آٹھ کچھ زیادہ ہی لمبا ہوگیا تو گھبرانے کی بات نہیں کیونکہ اس کی بالکل معقول وجہ ہے۔

نہ صرف یہ کہ سنہ دو ہزار آٹھ میں ایک سیکنڈ کا اضافہ کیا جائے گا بلکہ دو ہزار آٹھ لون کا سال( لیپ ایئر) بھی تھا۔ اس سے قبل انیس سو بانوے میں ایک سیکنڈ کا اضافہ بھی ہوا اور وہ بھی لوند کا سال تھا۔

اس سیکنڈ کے اضافہ کے بعد زمین ایٹی گھڑیوں سے موافق ہو جائے گی جو کہ وقت کو سیکنڈ کی حد تک درست رکھتی ہیں۔زیادہ تر کمپیوٹر سرور، جی پی ایس اور موبائل فون کمپنیاں اٹامک گھڑیوں سے ہی سے اپنا وقت درست کرتے ہیں۔

ایک سیکنڈ کے اضافے کی ضرورت اس لیے پیش آئی کہ زمین سورج کے گرد آہستہ چکر لگا رہی ہے اور اس سست رفتاری کی وجہ مدوجزر اور عالمی حدت بتائی جاتی ہے۔اس لیے جب آپ نئے سال کے شروع ہونے کا انتظار کر رہے ہوں تو آپ کو کچھ زیادہ انتظار کرنا ہو گا۔