مکڑی کو دیکھناہی کراہت آمیز کام ہے اور اسے کھانا تو اپنی موت کو دعوت دینے کے مترادف ہے مگر کمبوڈیا میں ایک ایسا گاﺅں ہے جہاں لوگ گزشتہ 40سال سے مکڑی بڑے شوق سے کھا رہے ہیں۔ برطانوی اخبار ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق اس قصبے میں ان بڑے سائز کی بالوں والی مکڑیوں کی اس قدر بہتات ہے کہ جس طرح دیکھیں مکڑیوں کے جتھے نظر آتے ہیں۔ یہاں کے شہری گزشتہ چالیس برس سے یہ مکڑیاں کھا رہے ہیں اور اب تک زندہ بھی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چالیس سال قبل اس قصبے پر مکڑیوں کی یلغار ہوئی۔ ہر طرف مکڑیاں ہی مکڑیاں ہو گئی جو اکثر شہریوں کو کاٹ لیتیں۔
انہوں نے مکڑیاں مارنے کی بہتیری کوشش کی مگر ناکام ہو گئے۔ پھر انہوں نے سوچا کہ انہیں ہم ختم نہیں کر سکتے لیکن کھا تو سکتے ہیں۔ چنانچہ اس کے بعد ان لوگوں نے مکڑیاں کھانی شروع کر دیں اور یہ سلسلہ آج تک جاری ہے۔ یہ لوگ مکڑیوں کو مرچ مصالحے لگا کر فرائی کرکے اور دیگر کئی طریقوں سے پکا کر کھاتے ہیں۔ انہیں چاولوں میں ڈال کر بھی پکایا جاتا ہے۔ قصبے کے لوگ نہ صرف خود ان مکڑیوں سے بنی ڈشز کھاتے ہیں بلکہ بنا کر سیاحوں کو فروخت بھی کرتے ہیں۔ ٹریول بلاگر اینڈریو کولاسنسکی نے اس قصبے ، یہاں کے لوگوں اور مکڑی سے بنے کھانوں کی تصاویر دنیا تک پہنچائی ہیں۔ اینڈریو کا کہنا ہے کہ یہ لوگ مکڑی کا زہر والا عضو نکال دیتے ہیں اور باقی کو دیگر عام جانوروں کے گوشت کی طرح استعمال کرتے ہیں۔اس کا ذائقہ اخروٹ سے ملتا جلتا ہے اور یہ فرائی ہو کر بہت کرنچی ہو جاتی ہیں۔
Agr Thread Pasand Aye To Thanks ka Button Daba den
Bookmarks