ماچس کی تیلی!

ماچس کی تیلی کا ایک سر ہوتا ہے مگر اس میں دماغ نہیں ہوتا اسلئے جب اسے کوئی رگڑتا ہے تو وہ فورا" جل اٹھتی ہے .

آئیے ! ہم ماچس کی ایک چوٹی تیلی سے سبق لیں .

ہم اور آپ ایک عدد سر رکھتے ہیں اور اس میں ایک دماغ بھی ہوتا ہے.ہمیں چاہئے کہ ہم دوسروں کے اشتعال دلانے پر فورا" بھڑک نہ اٹھیں .جو انسان فورا"بھڑک اٹھتا ہے ، وہ ہمیشہ ناکام ،پشیماں اور شرمندہ رہتا ہے لیکن جو انسان غصے ، طنز و طعنے ، تلخ و ترش باتوں ، کاٹ دار جملوں اور اشتعال انگیز باتوں سے نہیں بھڑکتا ، وہ اپنے دماغ اور روئیے کو اپنے کنٹرول میں رکھتا ہے ، وہ ٹھنڈے دماغ سے سوچ کر عمل کرتا ہے .

ایسا انسان ہمیشہ خوش ، مطمئن اور بامقصد زندگی گزارتا ہے . ایسا انسان ہی دراصل صحیح معنوں میں اشرف المخلوقات تصور کیا جاتا ہے جبکہ اس کے برعکس پھر ایک انسان اور ماچس کی تیلی میں کوئی فرق نہیں .