مجھ پہ بارانِ الطاف کر دیجیئے
داغِ عصیاں مرے صاف کر دیجیئے
میرے وجدان میں کیجیئے روشنی
کیجئیے چاروں اطراف کر دیجیئے
رحمتِ خاص کا میں طلبگار ہوں
میرے جرموں کا اتلاف کر دیجیئے
علم و فن کے دیوں سے کروں روشنی
مجھ میں بیدار اوصاف کر دیجئیے
میں گنہگار ہوں میں سیہ کار ہوں
بارِ عصیاں میں اخفاف کر دیجیئے
خیر لکھ دیجیء میرے شر کی جگہ
میری قسمت میں احراف کر دیجیئے
اپنے فضل و کرم سے مرے قلب کو
مرکزِ نورِ ایلاف کر دیجیئے