روحانی امراض میں شرک سب سے بڑااور عظیم مرض ہے۔اپنے واحدویکتا خالق ومالک حقیقی کو نہ پہچاننا۔ تمام
الانبئا علئہم الصلوۃوالسلام کی بعثت کا واحد مقصد صرف اور صرف یہی تھا کہ مخلوق کو بندوں کی عبادت سے نکال کر صرف اور صرف اُس واحد لا شریک لہ کے سامنے جھکنے اور اس ہی کی اطاعت و فرمانبرداری کی دعوت. مگر انسان نے ہمہشہ اپنے رب کو پہچاننے میں غلطی کی ہے۔اور شہطان اور اس کے حوارہوں کے ہتھکنڈوں سے مغلوب ہو تا رہا ہے۔ کبھی پیر پرستی،عرس،قوالی،زیارت،برسی و میلہ ٹھیلہ اور کبھی قبر پرستی کی صورت میں آج تک ہمار ے معا شر ے میں موجود ہے۔ مسلمان اللہ کی ذات سے بے خبر و غافل ڈھڑم سے قبر پر ماتھا ٹیک کر، مردے سے حاجت روائی چاہتاہے جو ڈوب مر نے کا مقام ہے۔ نام نہاد پیری فقیری اس کی سب سے بڑی اور اصل وجہ ہے عوام کی ایک بڑی تعداداپنے مسائل کا حل اللہ رب العزت سے چا ہنے کی بجائےان آستانوں کا رُخ کر تی ہے جہان دین ودُنیا، مال وعزت کے لٹیرے ان سے سب کچھ چھین کر انہیں شرک کا یہ تحفہ دیتے ہیں۔اور انہیں ہمیشہ کے لیے شرک و پیر پرستی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں د ھکیل د یتے ہیں۔ جہاں ان بُت خانوں سے وآپسی ناممکن تو نہیں مگر دشوار ضرور ہے۔ کیونکہ یہ خبیث لوگ اپنے مریدین کو جادو ٹونے کے ذریعے قا بو میں ر کھتے ہیں۔۔۔اللہ تعالیٰ ہم سب مسلمانو ں کو اس روحانی مرض سے شفا عطا فر مائے اور اس دُنیا سے اصلاح حال کروا کر جانے کی تو فیق عطا فر مائے آمین یا رب اللعا لمین۔۔۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کو روحانی امراض سے پاک قلب سلیم ہی مطلوب ہے۔۔۔۔ شکر"ا جزاک اللہ۔
Bookmarks