ہم کو دشمن کی نگاہوں سے نہ دیکھا کیجیئے
پیار ہی پیار ہیں ہم، ہم پہ بھروسہ کیجیئے
چند یادوں کے سوا ہاتھ کچھ نہ آئےگا
اس طرح عمرِ گریزاں کا نہ پیچھا کیجیئے
روشنی اوروں کے آنگن میں گوارا نہ سہی
کم سے کم اپنے ہی گھر میں تو اجالا کیجیئے
کیا خبر کب وہ چلے آئینگے ملنے کیلئے
روز پلکوں پہ نئی شمعیں جلایا کیجیئے
Bookmarks