یہ آنکھ کیوں بھر آتی ہے
ذرا پوچھوکیف تم اپنے دل سے
غم کے صحرا میں رہتے رہتے
تھوڑی سی خوشی مل جانے پر
یہ آنکھ کیوں بھر آتی ہے
کسی کے چھوڑ کے جانے پر
ہم بُت کیوں بن جاتے ہیں
اُس کے واپس آنے پر
یہ آنکھ کیوں بھر آتی ہے
اجنبی شہر میں رہتے رہتے
اتنے تنہا کیوں ہوتے ہیں
کسی کے ہاتھ تھامنے پر
یہ آنکھ کیوں بھر آتی ہے
خشک سالی کے سالوں میں
بارش کا اتنا انتظار کیوں کرتے ہیں
بارش کا اچانک آنے سے
یہ آنکھ کیوں بھر آتی ہے
ذرا پوچھوکیف تم اپنے دل سے
یہ آنکھ کیوں بھر آتی ہے۔۔۔۔
یہ آنکھ کیوں بھر آتی ہے۔۔۔۔
Bookmarks