نہیں فُرسط اُسے نظریں ملانے کے لیے،
وہ نظریں چُرا لیتا ہے ہم کو جلانے کے لیے،
وہ روٹھ جانے کے بھانے تلاش کرتا ہے،
اپنے اصول توڑنے پڑتے ہیں اُسے منانے کے لیے،
...
وہ ہمیں بھول گیا ہے لوگوں سے سنا ہے ہم نے،
مگر وہ خوابوں میں آتا ہے ہم کو رُلانے کے لیے،
ہم مرنے کو تیار ہے اس شرط پر " ساگر"
اگر وہ آئے گا قبر پر مُسکرانے کے لیے۔۔
Bookmarks