بسم اللہ الرحمن الرحیم
خاندانی حالات :۔ حضور اقدس ؐ کا نسب شریف والد ماجد کی طرف سے یہ ہے : ١ ۔حضرت محمد ؐ ٢۔بن عبداللہ ۔٣۔بن ہاشم ۔٤۔بن عبد مناف۔٤۔بن قصیْ۔٧۔بن کلاب ۔٨۔بن مرہ ۔٩۔بن کعب ۔١٠۔بن لوی ۔١١۔بن غالب ۔١٢۔ بن فہر ۔١٣۔
بن مالک ۔١٤۔ بن نضر ۔١٥۔بن کنانہ ۔١٦۔بن خزیمہ ۔١٧۔بن مدرکہ ۔١٨۔بن الیاس ۔١٩۔بن مضر ۔٢٠۔بن نزار ۔١٢۔بن معد ۔٢٢۔بن عدنان
ؓبخاری شریف :۔ باب مبعث النبی ؐ
اور والدہ ماجدہ کی طرف سے حضور ؐ کا شجرہ نصب یہ ہے
١۔حضرت محمد ؐ ۔٢۔بن آمنہ ۔٣۔بنت وہب ۔٤۔بن عبد مناف۔٥۔بن زہرہ۔٦۔بن کلاب ۔٧۔بن مرہ
(السیرۃ النبویۃ لابن ھشام ،اولاد عبد المطلب ص ٤٧)
حضور ْؐ کے والدین کا نسب نامہ ــ''کلاب بن مرہ ''پر مل جاتا ہے اور آگے چل کر دونوں سلسلے ایک ہو جاتے ہیں ۔''عدنان ''تک آپ کا نسب نامہ صحیح سندوں کے ساتھ باتفاق مورخین ثابت ہے اس کے بعد ناموں میں بہت کچھ اختلاف ہے اور حضور ؐ جب بھی اپنا نسب نامہ بیان فرماتے تو ''عدنان '' ہی تک ذکر فرماتے تھے
(کرمانی بحوالہ حاشیہ بخاری ،ج١،ص ٥٤٣)
مگرا س پر تمام مورخین کا اتفاق ہے کہ ''عدنان ''حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ہیں ،اور حضرت اسمعیل علیہ السلام حضرت ابراھیم خلیل اللہ علیہ الصلوۃ و السلام کے فرزند ارجمند ہیں ۔
خاندانی شرافت
حضور ؐ کا خاندان ونسب نجابت وشرافت میں تمام دنیا کے خاندانوں سے اشرف و اعلی ہے اور یہ حقیقت ہے کہ آپ ؐ کے بد ترین دشمن کفار مکہ بھی کبھی اس کا انکار نہ کرسکے ۔چنانچہ حضرت ابو سفیان نے جب وہ کفر کی حالت میں تھے بادشاہ روم ہر قل کے بھرے دربار میں اس حقیقت کا اقرار کیا کہ ''ھو فینا ذونسب '' یعنی نبی ؐ ''عالی خاندان '' ہیں ۔
(بخاری شریف ،ج ١ ،ص ٤)
حالانکہ کہ وہ آپ ؐ کے بدترین دشمن تھے اور چاہتے تھے کہ اگر ذرا بھی کوئی گنجائش ملے تو آپ ؐ کی ذات پاک پر کوئی عیب لگا کر بادشاہ روم کی نظروں سے آپ کا وقار گرا دیں
مسلم شریف کی روایت ہے کہ اللہ تعالی نے حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ''کنانہ '' میں سے ''قریش''کو چنا ،اور ''قریش ''میں سے ''بنی ہاشم '' کو منتخب فرمایا ،اور ''بنی ہاشم ''میں سے مجھ کو چن لیا ۔
(مشکوۃ فضائل سید المرسلین ،صحیح مسلم ،کتاب الفضائل ،باب فضل نسب النبی ؐ )
بہر حال ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ
لہ النسب العالی فلیس کمثلہ حبیب نسیب منعم متکرم
یعنی حضور ؐ کا خاندان اس قدر بلند مرتبہ ہے کہ کوئی بھی حسب ونسب اور نعمت اور بزرگی والا آپ ؐ کے مثل نہیں ہے ۔
(ماخوذ از کتاب سیرۃ مصطفی مولف :۔ عبد المصطفی اعظمی رحمتہ اللہ علیہ )
Bookmarks