لندن:زیادہ ترلوگ جانتے ہیں کہ دانتوں کو”کیویٹیز”سےمحفوظ کرنےکیلئےروزانہ برش اورخلال کرنا نہایت ضروری ہےلیکن کیا وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ سخت ریشوں والا ٹوتھ برش دانتوں کےسطح کونقصان پہنچا سکتا ہے۔
دانتوں اورمسوڑوں کوصحت مند رکھنےکیلئےہرقسم کی معلومات ہونا ضروری ہے۔
برش اورخلال دانتوں پرجما “پلاق” دورکرتا ہے جومسوڑوں کی بیماری کی بنیادی وجہ ہوتی ہے۔
اب یہاں یہ سوال پیدا ہوسکتا ہےکہ “پلاق” کیا ہے اور”ٹارٹر”کیا ہے۔
“پلاق” دراصل خوراک کےنا نظرآنے والےذرات ہوتے ہیں جو دانتوں پراپنی تہہ جمادیتے ہیں، اگراس پلاق کوروزانہ برش کرکےہٹایا نہ جائےتویہ مزید سخت ہوکر” ٹارٹر” میں تبدیل ہوجاتا ہےجسے برش کےذریعے صاف کرناتوممکن نہیں،کافی عرصے تک “ٹارٹر”دانتوں پرجما رہےتویہ مسوڑوں میں بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔
“ٹارٹر” اتنا سخت ہوتا ہےکہ اسے برش کے ذریعے ہٹانا تو ناممکن ہے البتہ دانتوں کےڈاکٹرکوفیس دے کرٹارٹرکوہٹایا جاسکتا ہے۔
ماہردندان کا کہنا ہے کہ دانتوں کی بیماریوں سے بچنے کیلئے روزانہ دومرتبہ دو دومنٹ تک برش کرناچاہئے،پہلا برش صبح ناشتے کے بعد جبکہ دوسرا برش رات کوسونے سے پہلے کیا جائے اوراگرہرکھانے کےبعد برش کیا جائے تو یہ اور بھی زیادہ بہترہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ برش ہمیشہ نرم ریشوں والا استعمال کیا جائےکیونکہ سخت ریشے دانتوں کی سطح کونقصان پہنچاسکتے ہیں۔
دانتوں کو باہراوراندرسےصاف کرنا چاہئے جبکہ مسوڑے کے وہ حصے جہاں کھانے کےذرات پھنس سکتے ہیں انہیں توجہ کے ساتھ ہٹانا چاہئے۔
زبان پر بھی برش کرنا چاہئے جس سے اس پرموجود کھانے کے ذرات اوربیکٹیریا دورہوجاتے ہیں۔
Bookmarks