السلام علیکم
- - - - - - - - - -
کیسے ہیں آپ سب دوست؟
امید کرتا ہوکہ آب سب ٹھیک ٹھاک ہونگے اور itd.پر انجوائے کررہیں ہونگے
- - - - - - - - - -
- - - - - - - - - -
دوستوں میں آج آپ لوگوں کو کچھ اردو گرامر کی روح سے مطلع اور مقطع کے بارے میں تھوڑی وضاحت شئیر کررہا ہو
. . . .امید کہ آپ کو پسند آئے گی. . . .
- - - - - - - - - -
- - - - - - - - - -
مطلع
غزل یا قصدہ کے پہلے شعر کو مطلع کہتے ہیں
مطلع میں دونوں مصرعے ہم قافیہ اور ہم ردیف ہوتے ہیں-
مثالیں
لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں
کس کی بنی ہے عالم ناپائدار میں
.
ہرحال میں رہا جو ترا آسرا مجھے
مایوس کر سکا نہ ہجوم بلا مجھے
- - - - - - - - - -
- - - - - - - - - -
مقطع
غزل یا قصیدے کا وہ آخری شعر جس میں شاعر اپنا تخلص استعمال کرتا ہے اسے مقطع کہتے ہیں
مثالیں
کتنا ہے بد نصیب ظفر دفن کے لے
دوگز ذمین بھی نہ ملی کوئے یا میں
.
اقبال بھی اقبال سے آگاہ نہیں ہے
کچھ اس میں تمسخر نہیں واللہ نہیں ہے
.
. . . . .
- - - - - - - - - -
شکریہ
خداحافظ
Bookmarks