روزہ کسے کہتے ہیں؟
صبح صادق سے غروب آفتاب تک نیت کے ساتھ کھانے پینے اور نفسانی خواہش پوری کرنے کو چھوڑ دینے کا نام روزہ ہے.
روزے کو صوم اور صیام اور روزا کھولنے کو افطار کہتے ہیں.
||
||
روزے کی کتنی قسمیں ہیں؟
روزے کی آٹھ قسمیں ہیں:
۱. فرض معین
۲. فرض غیر معیں
۳. واجب معین
۴. واجب غیر معین
۵. سنت
۶. نفل
۷. مکروہ
۸. حرام
||
||
اب ان آٹھ قسموں کی مختصر تفصیل دیکھیۓ
||
||
فرض معین کون سے روزے ہیں؟
سال بھر میں ایک مہینے یعنی رمضان شریف کے روزے فرض معین ہیں.
||
||
فرض غیر معین کون سے روزے ہیں؟
اگر کسی عذر کی وجہ سے یا بلا عذر رمضان شریف کے روزے چھوٹ جائیں تو ان کی قضا کے روزے فرض غیر معین ہیں.
||
||
واجب معین کون سے روزے ہیں؟
نذر معین یعنی کسی خاص دن یا خاص تاریخوں کے روزے رکھنے کی منت ماننے سے اس دن یا ان تاریخوں کے روزے واجب ہوجاتے ہیں
جیسے کسی نے منت مانی کہ میں اگر امتحان میں پاس ہوگیا تو اللہ کے واسطے رجب کی پہلی تاریخ کا روزہ رکھو گا.
||
||
واجب غیر معین کون سے روزے ہیں؟
کفاروں کے روزے اور نذر غیر معین کے روزے واجب غیر معین ہیں،
مثلا`` کسی نے منت مانی کہ میں اگر اول نمبڑ پاس ہوا تو اللہ کے واسطے تین روزے رکھوں گا.
||
||
کون سے روزے سنت ہیں؟
روزوں میں سنت موکدہ کوئی روزہ نہیں لیکن جن دنوں کے روزے حضور اکرم
)صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم(
سے رکھنے یا ان کی ترغیب دینی ثابت ہے` انہیں سنت کہتے ہیں.
جیسے عاشورے کے دو روزے یعنی محرم کی نویں اور دسویں تاریخ کے روزے
اور عرفہ یعنی دی الحجہ کی نویں تاریخ کا روزہ اور ایام بیض یعنی ہر مہینے کی تیرہویں، چودہویں، پندرہویں تاریخوں کے روزے.
||
||
مستحب کون سے روزے ہیں؟
فرض اور واجب اور سنت کے روزوں کے بعد تمام روزے مستحب ہیں لیکن بعض روزے ایسے ہیں کہ ان میں ثواب زیادہ ہے جیسے شوال میں چھ روزے، ماہ شعبان کی پندرہویں تاریخ کا روزہ، جمعہ کے دن کا روزہ، پیر کے دن کا روزہ، جمعرات کے دن کا روزہ.
||
||
مکروہ کون سے روزے ہیں؟
صرف سینچر کے دن کا روزہ، صرف عاشورے یعنی دسویں تاریخ کا روزہ، نو روز کے دن کا روزہ، عورت کو بغیر اجازت خاوند کے نفلی روزہ رکھنا.
||
||
کون سے روزے حرام ہیں؟
سال بھر میں پانچ روزے حرام ہیں.
عیدالفطر اور عیدالاضحی کے دو روزے اور ایام تشریق کے تین روزے، ایام تشریق ذی الحجہ کی گیارہویں، بارہویں، تیرہویں تاریخوں کا نام ہے.
حوالہ: کتاب: تعلیم الاسلام
حضرت مولانا مفتی کفائت اللہ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ
دیجیۓ اسد رضا کو اجازت
Bookmarks