تازہ ترین اطلاع کے مطابق اب تک 23
پاکستانی حجاج کی شہادت کی تصدیق ہو چکی ہےجبکہ
300
سے زائد تاحا ل لا پتہ ہیں۔
Bhai Ye to btaen Bhagdarr Q hui thi?
almost 717 deaths really sad
اس سلسلہ میں کئی باتیں کی جا رہی ہیں حقائق کیا ہیں فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا مگر جو باتیں مختلف لوگوں سے معلوم ہوئی ہیں وہ کچھ اس طرح ہیں کہ۔۔۔۔
کچھ حجاج کا کہنا ہے رش زیادہ تھا جس وجہ سے کچھ حجاج نے واپس آنے کی کوشش کی اور پیچھے سے آنے والے حجاج نے آگے کو زور لگایا اس لیے یہ واقعہ پیش آیا۔
ایک یہ بھی پتا چلا ہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ سلیمان بن عبد العزیز کا بیٹا محمد بن سلیمان اپنے شاہی مہمانوں کو رمی کے لئے لے کر جا رہا تھا اور ان کی حفاظت پر مامور 200آرمی کے لوگ اور 150پولیس کے افراد اس طرح 400سے زائد افراد نے "وی آئی پی" راستے سے انٹری کی اور حجاج کرام کے ٹھاٹھیں مارتے ہوئے سمندر کو روک کر رمی کرنے آگے بڑھ گئے ۔ حفاظتی حصار نے عام حجاج کو روک لیا کہ جب تک شہزادہ حضور اور اس کے شاہی مہمان رمی نہیں کر لیتے اس وقت تک جن حجاج کو روکا ہوا تھا وہ گرمی اور حبس سے پریشان ہو کر واپس پلٹے کیونکہ وہاں پر سانس بند ہو رہا تھا مگر واپسی کا راستہ نہ تھا کیونکہ پیچھے سے اس سے بھی بڑا ہجوم رمی کےلئے زور آزمائی کر رہا تھا اور اس طرح یہ واقعہ پیش آیا۔
ایک یہ بھی سننے میں بات آئی ہے کہ دو حجاج زمین پر گر گئے تھے ان کو اٹھانے کے لئے جو جو افراد جھکتے گئے وہ دوبارہ اٹھ نہ سکے۔
واللہ الاعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ وسلم
انا اللہ وانا الیہ راجعون
Bookmarks