AOA!!!
mujhe pakistan kee police force kay baray mai koyee link chayee...
mene pak.gov par search bhii kia butt koyee proper site nahin hai like pak army...
can u help me....
how we can apply in police???
AOA!!!
mujhe pakistan kee police force kay baray mai koyee link chayee...
mene pak.gov par search bhii kia butt koyee proper site nahin hai like pak army...
can u help me....
how we can apply in police???
S.Hamza.
www.punjabpolice.gov.pk
laiken app kiya karoo gay mere bhae police main ho ker but wish you good luck for your carer for more info SI malik waseem tabish
waseemtabish***********
MARA MAIN JUTT HAN
Nice.....................gr8Khli.................. ....thanks for shairing great websites
AOA!!!
sir i,am belonging N.W.F.P....
any link abt N.W.F.P....Police????
zarori nahi panchoon ungliyan hamaisha eik jaise nahi hoti dear
Dear!! maafi chaheta hoon.. agar aap ki dilazaari hui hay to.. asal main hamaray haan ta'sur yahi paya jaata hay... or zahir hay aap agar polling kariengay isi forum main hi to 99 percent log yahi kaheingay..
behrhaal once again sorry for any inconvenience caused..
Apna khayaal rakhiyega..
Shah
اسلام علیکم
جناب گرین بھائی میرا تعلق بھی صوبہ سرحد ہءی سے ہے اور میں آپ کو بتاتا چلوں کہ پورے انٹرنیٹ میں صوبہ سرحد پولیس کی کوئی ویب سائیت نہیں ہے میں نے گھنٹوں اس کی سرچ میں ضائع کیے ہیں مگر بے سود
دوسرے مجھے خود از حد پولیس میں بھرتی ہونے کا شوق ہےاگر آپ کو سرحد پولیس کی بھرتیوں کے بارے میں جاننا ہے تو اس کے باقاعدگی سے روز نامہ مشرق پشاور
www.dailymashriq.com.pk
اور روز مانہ اجنگ
www.jang.com.pk
پڑھیں اور صوبہ سرحد حکومت کی ویب سائیت
www.nwfp.gov.pk
پڑھیں جب کبھی بھی پولیس کی ویکنسیاں آتی ہیں تو ان ویب سائیٹ اور اخبارات میں اشتہار دیا جاتا لہذا ان کا متواتر مطالعہ ناگزیر ہے
تیسرے مین بتا تا چلوں کہ صوبہ سرحد پولیس میں ۳ طرح کی بھرتیان ہوتی ہیں
نمبر ایک سپاہی کی بھرتی
اس کے لیے کم از کم تعلیم میٹرک پاس ہونی چائیے جسمانی قابلیت میں پانچ فٹ چھ انچ قد اور قد کے مطابق وزن اور ڈھیڑ کومیٹر دوڑ ساڑھے سات منٹ میں اور پندرہ ڈنٹ پندرہ اوٹھک بیٹھک اور پندرہ پش اپ شمار لیے جاتےاور اس کے لیے مقابلے کا امتحان میٹرک بیس کا ہوتا ہے
نمبر دو اے اس آئی کی بھرتی
اے اس آئی سے مراد
assistant sub isnpector
ہے یہ افسروں میں شمار ہوتا ہے اور اس کے لیے کم از کم تعلیم ایف اے ہونی چائیے اور گریجوایٹ کو ترجیع دی جاتی ہے اور پولیس کے وہ سپاہی یا حوالدار جنھوں نے کریجوایشن یعنی بی اے کیا یوا ہے وہ بھی اس کے لیے کوشش کر سکتے ہیں جسمانی قابلیت اس عہدے کے لیے بھی وہی مقرر کی گئی ہے جو کہ سپاہی کے لیے ہے مگر اس کا امتحان
public service comission
لیتی ہے اس کے بارے میں مزید معلومات کے لیے کتاب ڈوگر بردر اے اس آئی گائیڈ کا مطالعہ کیجیے اور یہ ویب سائیٹ
www.nwfppsc.gov.pk
دیکھیےاور تیسری بھرتی ہوتی ہے اے اس پی کی یعنی
assistan supretendent of police
یہ کمشنڈ افسر ہوتا ہے اور گورنمٹ کی طرف سے اس کو بنگلا گاڑی اور نوکر فراہم کیے جاتے ہیں اس کا بلیٹ اور بوٹ سرخ رنگ کے ہوتے اور اس سے اوپر کے تمام عہدوں کے بلیٹ اور بوٹ سرخ ہوتے ہیں جو کہ اس بات کی نشانی ہوتی ہے کہ کمشنڈ افسران یعنی افسران بالا ہیں اور اس کے لیے کم از کم تعلیمی قابلیت گریجوایشن چاہیی اور ماسٹر کو ترجیع دی جاتی ہے جسمانی قابلیت اس کے لیے بھی وہی ہے جو کہ اے اس آئ کے لیے ہے اور اس کے لیے مقابلے کا امتحان
public service commison (pcs)
اور
centeral civil services (css)
لیتی ہے اس سی اس اس کے بارے میں مزید معلومات کے لیے دیکھو
www.cssforum.com.pk
ملاحصہ کرواور سب سے بڑھ کر یہ کہ اج کل اے اس آئی کی بھرتیاں کھلی ہیں میں نے بھی اپلائی کیا ہے ّپ بھی کرو انشاءاللہ ہم دونوں کا کام ہو جائے گا
اس لمبھی تقریر کے بعد یہ بھی واصح کرتا چلوں کہ اک دوست نے کہا کہ پولیس تو پولیس ہوتی ہے چاہے کسی بھی جگہ کی ہو تو میں عرض کرتا چلوں کہ محکمے دو طرح کے ہوتے ہیں وفاقی اور صوبائی اور پولیس کا محکمہ صوبائی ہوتا ہے اور ہر ایک صوبے کی پولیس اسی صوبے کی انتظامیہ یعنی گورنمٹ کے تابع ہوتی ہوتی ہے اور ہر ایک کے اپنے اصول و قوانین ہوتے ہیں لہذا یہ کہنا بجا نہیں کہ پولیس تو پولیس ہوتی ہے
اور آخر میں کہتا چلوں کہ جو بھی پولیس والا بنا چاہے اس میں مندرجہ زیل خوبیان ہونی چاہیں
1.Polite نرم مزاج
2.Obedient تابع فرمان
3.Loyel وفادار
4.Intelegent عقلمند
5.Cooporetive مدد گار
6.Energetice طاقت ور
ان مندرجہ بالا خصوصیات سے مل کر ایک پولیس والا بناتا ہے اورجس پولیس والے میں یہ خصوصیات نہیں وہ برائے نام پولیس والا ہے اور معاشرے کا ناسور ہےمیری تمام پولیس والوں سے یہ گزارش ہے کہ میاں یہ جان رکھو تم عوام کے خادم ہو نا کہ ان کے حاکم اور جو تم تنخواہ لیتے ہو وہ عوام ہی کے پیسوں سے دی جاتی ہے وزیر یا گورنر یا آئی جی تم کو گھر سے لا کر کچھ نہیں دیتےوہ بات الگ ہے کہ تم میں سے اکثر جہنم کی آگ یعنی رشوت شریف کو کہ جس کا لینے اور بالارضا دینے والا دنوں کو جہنم کا ٹکٹ اور نیشنلٹی مف میں مل جاتی ہے کو پولکا آس کریم سمجھ کر کھاتے ہیں ہوشیار خبرار جہنم کی آگ چمڑی ادھیڑ دینے والی اور ہڈیاں جھنجوڑ دینے والی ہے لہذا سنبھل
اور آخر میں انور مسعود صاحب کا شعر سن لو
میں نے کہا کہ آپ نےروک لیا ہے کیوں ہمیں
اس نے کہا کہ تم ایسی بات اپنی زبان پہ لائے کیوں
تم تو صرف آدمی ، ہم ہیں پولس کے آدمی
بیٹھے ہیں رہگزر پہ ہم،کوئی گذر کے جائے کیوں
وسلام
بالاحترامات فراوں
قھار علی
Very Good..
kya bat hai ap ki janab
Bookmarks