اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم
وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلاَّ كَافَّةً لِّلنَّاسِ بَشِيرًا وَنَذِيرًا وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لا يَعْلَمُونَ
اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہم نے آ پ کو تمام بنی نوع انسان کے لیے بشر اور نذیر بنا کر بھیجا ہے۔
اطاعتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں یہ بات پیشِ نظر رہنی چاہیے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت صرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی تک محدود نہیں بلکہ آ پ کی وفات کے بعد بھی قیامت تک آنے والے تمام مسلمانو ں کے لیے فر ض قرار دی گئی ہے۔سورة سبا میں اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: (آ یت نمبر:28 )
سورة الانعام میں ارشاد ہوا:
وَأُوحِيَ إِلَيَّ هَذَا الْقُرْآنُ لأُنذِرَكُم بِهِ وَمَن بَلَغَ
میری طرف یہ قرآن نازل کیا گیا تاکہ میں اسکے ذریعے تمہیں خبردار کروں (ڈراؤں) اور ان لوگوں کو بھیجنے تک یہ قرآن پہنچے۔
(آ یت:19 )
اطا عت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں صحیح بخاری کی یہ حدیث بڑی اہم ہے:۔
رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ میری اُمت کے سب لوگ جنت میں جائیں گے سوائے اس شخص کے جس نے انکار کیا ۔ صحابہ کرام نے عر ض کیا
انکا ر کس نے کیا؟ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے میری اطاعت کی وہ جنت میں جائے گا اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے انکار کیا۔(بخاری)
آ پ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت سے انحراف یا گریز کی راہ اختیار کرنے والو ں کے بارے میں اﷲ نے اپنی ذات کی قسم کھا کر ارشاد فرمایا ہے کہ ایسے لوگ کبھی مؤمن نہیں ہوسکتے۔
فَلاَ وَرَبِّكَ لاَ يُؤْمِنُونَ حَتَّىَ يُحَكِّمُوكَ فِيمَا شَجَرَ بَيْنَهُمْ ثُمَّ لاَ يَجِدُواْ فِي أَنفُسِهِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَيْتَ وَيُسَلِّمُواْ تَسْلِيمًا
اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم تمہا رے رب کی قسم لو گ کبھی مؤ من نہیں ہو سکتے جب تک اپنے باہمی اختلافات میں تم کو فیصلہ کرنے والا نہ مان لیں پھر جو فیصلہ تم کرو اس پر اپنے دل میں تنگی محسوس نہ کریں ۔ بلکہ سر تسلیم خم کر دیں۔
(سور ة النساء آ یت: 65))
گویا اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور ایمان لازم وملزوم ہیں ۔ اطا عت ہے تو ایمان بھی ہے ۔ اطاعت نہیں تو ایمان بھی نہیں ۔ اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں قرآنی آیات و احادیث شریفہ کے مطالعہ کے بعد یہ فیصلہ کرنا مشکل نہیں کہ دین میں اتبا ع سنت کی حیثیت کسی فروعی مسئلہ کی سی نہیں بلکہ بنیادی تقاضو ں میں سے ایک ہے۔
Bookmarks