ایشیا اور افریقہ میں شمسی موبائل فونز سے زندگی آسان

یوگینڈا میں ایک کمپنی نے شمسی توانائی سے چلنے والے موبائل فونز متعارف کروائے ہیں۔ ملک کے دیہی علاقوں میں ان موبائلز کی فروخت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔


عام موبائل فون کی بیٹری ختم ہوجاتی ہے، جبکہ شمسی توانائی سے چلنے والے فون کی بیٹری مسلسل چارج ہوتی رہتی ہے


آج کے جدید دور میں شمسی توانائی سے چلنے والے موبائل فونز شاید شہری علاقوں کے رہائشیوں کے لئے اتنے اہم نہ ہوں، مگر افریقہ اور ایشیا کے دیہی علاقوں میں ان کے استعمال سے وہاں ایک انقلابی تبدیلی آرہی ہے۔
یوگینڈا کے جیکسن ماوا نے شمسی توانائی سے چلنے والے موبائل فونز کی اہمیت اور ان کے استعمال سے اپنے کام کاج میں پیدا ہونے والی آسانی کے بارے میں بتایا: ’’میری روزی روٹی کا دارومدار لوگوں سے فوری رابطے پر ہے۔ بعض دفعہ میرے فون کی بیٹری ختم ہوجاتی تھی، جس کے بعد میں بجلی نہ ہونے کے باعث اسے چارج نہیں کر پاتا تھا۔ یوں میرا فون آف رہتا تھا اور میرے زیادہ ترکسٹمرز مجھ سے رابطہ نہیں کرپاتے تھے، مگر جب سے یوگینڈا ٹیلی کوم نے شمسی فون مارکیٹ میں متعارف کروایا ہے، میری زندگی اور کام دونوں آسان ہوگئے ہیں۔‘‘
افریقہ اور ایشیا کے اُن دیہی علاقوں میں شمسی موبائل فون کی مانگ میں اضافہ ہورہا ہے، جہاں بجلی اور انٹرنیٹ کی سہولیات سرے سے میسر ہی نہیں ہیں۔ تاہم ان فونز کے استعمال سے وہاں کے کسان اب باقی دنیا سے رابطے میں رہنے کے ساتھ ساتھ، موسم کا حال اور مارکیٹ میں مصنوعات کی قیمیتوں کے بارے میں مکمل آگاہی حاصل کر لیتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کی ان فونز کی بیٹری بھی آف نہیں ہوتی کیونکہ تپتے سورج کی کرنوں سے یہ مسلسل چارج ہوتی رہتی ہے۔
بھارت میں شمسی موبائل فون بنانے والی کمپنی "وی این ایل" کے مالک راجیو ملہوترا کہتے ہیں: ’’ اگر آپ ایشیا اور افریقہ کے ان تمام ممالک کا جائزہ لیں جہاں ’’ٹیلی ڈینسٹی‘‘ کی کمی ہے، تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ ان تمام ممالک میں دھوپ کی فراوانی بھی ہے، جس کو استعمال کرکے عام صارفین کی زندگی کو آسان بنایا جاسکتا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 1.6 بلین کے قریب ایسے افراد ہیں، جن کو بجلی کی سہولت ہی میسر نہیں ہے جبکہ ایک بلین کے قریب ایسے بھی ہیں جنہیں دن میں فقط چند گھنٹوں کے لئے بجلی کی سہولت میسر آتی ہے۔ دوسری طرف دنیا کی تمام موبائل فون کمپنیوں کے صارفین کی تعداد تین بلین ہے۔ اس تعداد میں آئندہ کچھ سالوں میں مزید ایک بلین کا اضافہ متوقع ہے کیونکہ شمسی توانائی سے چلنے والے سیل فونز اب مارکیٹ میں آگئے ہیں اور دیہی علاقوں میں ان کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔