یارب نفس نفس میں ہے پنہاں ترا پیام
دنیا کا ذرہ ذرہ کرے ورد تیر ا نام
تیرےہی نور سےہیں فروزاں مہ و نجوم
روشن ہے آفتاب ہے د رخشاں مہ ِ تمام
سیراب سب ہوئےترےزمزم کےفیض سے
لوٹا نہیں ہے در سے ترےکوئی تشنہ کام
مل جائےمجھ کو ایک ہی سجدہ نصیب سے
گھر میں ترےجہاں ہے براہیم کا مقام
کر لےقبول ساری دعائیں جو دل میں ہیں
نیناں یہاں سےجائےگی ہرگز نہ تشنہ کام