اسلام علیکم بھائی بہت اچھی نصیحت بیان کی گئی ہے جزا ک اللہ
ایسا عمل جسکی نیت خالص نہ ہو بلکہ اُس کی نیت اپنے چند بنائے ہوئے دوستوں، لوگوں یا اماموں کو خوش کرنا ہوگا توپھر ایسا عمل اللہ تعالٰی کے ہاں کوئی اجر نہیں رکھتا بلکہ چاہے کتنی بڑی نیکی ہی کیوں نہ ہو اور وہ شخص شہید ہو، چاہے عالم ہو اور چاہے وہ مالدار ہو اگر وہ عمل اپنے لوگوں کی خوشی کے لیے ہو اور اپنے بنائے ہوئے چند ناموں اور اماموں کی خوشی کے لیے ہوتو بھی وہ عمل بیکار ہے بلکہ آپ نے جو ریاکاری کے انجام میں حدیث مبارکہ بیان کی ہے اُس کے رو سے جہنمی ہو گا. ہاں ایسا عمل جو اطیعواللہ ورسول کے مطابق ہوگا اور اپنے بنائے ہوئے چند ناموں اور لوگوں کی خوشی کے برخلاف صرف اور صرف اطیعواللہ ورسول کے اصول اورنیت پر ہوگا تو انشاء اللہ ایسے شخص کا انجام جنت ہوگا کیوں کہ اب اُسکا اخلاص اور نیت صرف اطیعواللہ ورسول ہے جو اللہ تعالٰی کو اپنے مسلمان سے مطلوب و مقصود ہے
اللہ تعالٰی نے قرآن مجید میں یہ فرما دیا ہے کہ "اگرتم مجھ اللہ سے محبت چاہتے ہو تو رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرو" اوراس سے یہ بات بالکل واضح ہے کہ کسی بھی غیر شخص کی اتباع جائزنہیں اوراپنے آپ کو کسی غیرنبی سے منسوب کرنا تعلق و نسبت رکھنا اورفرقہ کی بنیاد ڈالنا شریعت محمدی کے خلاف ہے اور یہ بات ایک اُمتی کے لائق نہیں کہ کلمہ تو نبی کا پڑھے اور نسبت اپنے بنائے ہوئے کسی نام اور امام سے رکھ لے اور یہ ریاکاری ہوگی، فرقہ بندی ہوگی اور اپنے لوگوں کی خوشی کا باعث مگر اللہ تعالٰی کے ہاں ناراضگی کا سبب اور ایسےریاکار شخص کا ابدی مقام اور ٹھکانہ جہنم ہوگا
اسی لیے اللہ تعالٰی نے اس حکم اطیعواللہ ورسول کو قرآن مجید میں جابجا بیان فرمایا ہے تاکہ کل روزقیامت ایسے لوگوں کے سامنے حجّت قائم ہوجائے کہ جنہوں نے اس حکم کی نافرمانی کرتے ہوئے اپنے اپنے امام بنا لیے اور اللہ تعالٰی کے بنائے ہوئے امام کو چھوڑدیا اور حتٰی کہ نام اور نسبت بھی ایک اُمتی نے ایک اُمتی امام کی خوشی کے لیے اپنے ساتھ جوڑ لیے اوراب مذہب بھی اُسے وہ قبول ہے جو اُسکو وہ امتی اپنا بنایا ہوا امام بتائے گا کہ جسکے دین اور شریعت کی حفاظت کی ذمہ داری اللہ العظیم نے نہیں لی بلکہ ایسے شخص کو تو اپنے لوگوں میں مقبولیت اور نام چاہیے چاہے اُسکے سامنے کتنا ہی حق بیان کیا جائے اور کتناہی اُسکے سامنے اللہ تعالٰی کے واضح قرآنی حکم اطیعواللہ ورسول کو بیان کیا جائے.
اللہ تعالٰی ہم سب کوایک اُمت محمدی صل اللہ علیہ وسلم بنائے اور اپنے بنائے ہوئے ناموں اوراماموں کی بجائے اللہ تعالٰی کے واضح قرآنی حکم اطیعواللہ ورسول کی روشنی میں قرآن و احادیث صحیحہ سے تعلق قائم کرنے والامسلمان بنائے آمین
Bookmarks