امریکہ میں بیرونِ ملک سے آنے والے تمام طالب علموں اور ایکس چینج وزیٹرز کے بارے میں معلومات ایک کمپیوٹر سسٹم میں موجود ہوتی ہیں جسے Student and Exchange Visitor Information System یا SEVIS کہا جاتا ہے۔ یہ سسٹم جنوری 2003ءمیں متعارف ہوا تھا۔
امریکہ میں تمام تعلیمی اداروں کے لیے لازمی ہے کہ وہ ہر اس غیر ملکی طالب علم کے بارے میں معلومات درج کرائیں جسے وہ داخلہ دیتے ہیں۔ SEVISدس ہزار سے زیادہ امریکی تعلیمی اداروں اور ایکس چینج وزیٹر پروگراموں کی دیکھ ریکھ کرتا ہے ۔یہ انہیں ہوم لینڈ سیکیورٹی کے محکمے کے سب سے بڑے تفتیشی ادارے امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ ایجنسی ( Immigration and Customs Enfordement Agency ) سے منسلک کرتا ہے ۔
حکومت اس سسٹم کی مدد سے تعلیمی اداروں کو یہ معلومات فراہم کرتی ہے کہ ان کا کوئی غیر ملکی طالب علم کب ملک میں کب داخل ہوا۔ جس کے بعد تعلیمی ادارےکے لیے لازمی ہے کہ وہ 30 دن کے اندر اندریہ رپورٹ دے کہ کیا متعلقہ طالب علم اسکول میں کلاسوں میں حاضری دے رہا ہے یا نہیں ۔ اور اگر طالب علم یونی ورسٹی چھوڑ دے تب بھی یونی ورسٹی کے لیے لازمی ہے کہ وہ اس بارے میں مطلع کرے۔
2005 ءمیں قانون نافذ کرنے والے عہدے داروں نے85 ہزار سے زیادہ ممکنہ خلاف ورزیوں کے بارے میں چھان بین کی ۔ ان میں سے تقریباً 600 کو بعد میں اسٹوڈنٹ اینڈ ایکس چینج وزیٹر رولز کی خلاف ورزی کرنے کی بنا پر گرفتار کیا گیا ۔ ان خلاف ورزیوں میں کلاسز اٹینڈ نہ کرنا ، اسکول سے مستقل طور پر یا عارضی طور پر خارج کر دیا جانا یا مسلسل کل وقتی طالب علم کے طور پر نہ رہنا شامل ہیں ۔
Bookmarks