Last edited by *Captain*; 4th February 2010 at 04:39 PM.
بات تو بلکل سہی ہی ہے کہ یہ سب ہمارے معاشرے میں ہے
پر افسوس کی بات تو یہی ہے کہ ہم لوگ صرف ہاتھوں میں موبائل
اور کانوں پر بلیو ٹھوتھ چرہا کر بھی اندر سے ایسے علم سے عاری ہیں جو ہم کو ان دھوکے بازوں سے بچا سکے.
ویسے یہ بات پڑھتے ہوئے یہ بھی ذیہن میں آیا ہے کہ شاید وہ آدمی اپنی بیوی کو لایا ہی مارنے کے لئے ہوگا
کیونکہ کہ اگر ایسا نہ ہوتا توخالی وہ جعلی پیر بھاگتا اُس کا خاوند نہیں
سُلطانہ مُصطفیٰ
kuch show hi nai ho raha
Done
nice sharing Caption
چوی شدہ مواد کی اشاعت
---------------
آج اپنی تحاریر کی گوگل تلاش سے اس اتنے بڑے فورم تک پہنچھا ہوں ، بہت افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ کیپٹن نام کے آئی ڈی سے میری تحاریر جن میں سے "آخر مونا لیزا بول پڑی" یہاں اپنے نام سے شائع کیا گیا ہے؛
یہ کاپی رائٹ میٹیریل ہے فوری اسکو یہاں سے ڈیلیٹ کر دیں
شکریہ
محمد الطاف گوہر
Bookmarks