Page 4 of 6 FirstFirst 123456 LastLast
Results 37 to 48 of 68

Thread: Jihad ke Bare mein Quran aur Nabi (SAW) ke Farameen

  1. #37
    Join Date
    18 Apr 2009
    Gender
    Male
    Posts
    22,012
    Threads
    145
    Credits
    0
    Thanked
    316

    Default

    Jazakallah...

  2. #38
    Shehzad Iqbal's Avatar
    Shehzad Iqbal is offline Advance Member+
    Last Online
    26th November 2023 @ 06:28 PM
    Join Date
    16 Jan 2009
    Location
    Karachi
    Gender
    Male
    Posts
    28,463
    Threads
    2271
    Credits
    11,705
    Thanked
    5385

    Default

    Quote raahi said: View Post
    برادر فصیح الدین، میں نے اس ترجمعہ کا مطالعہ کیا ہے۔ سب سے پہلی آیت جو ہے (سورت البقرہ 216) اس کا ترجمعہ غلط ہے۔ لفظ "کافر " عربی میں استعمال نہیں کیا گیا ہے۔ آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ مسلمانوں کا فرض ہے "لڑنا" لیکن یہ کہیں نہیں لکھا ہے کہ "کافروں" کے خلاف لڑنا۔ یہ بھی کہیں نہیں لکھا ہے کہ یہ لڑآئی جسمانی ہونا چاہیے۔

    Quote raahi said: View Post


    اس آیت سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اللہ کی راہ میں جدوجہد کرنی چاہيے خواہ یہ کٹھن ہے لیکن اس میں ہماری بہتری ہے


    بھائی شاید آپ نے یہ ترجمعہ خود نہيں لکھا ہو لیکن جو بھی ہو آپ نے اس کو پوسٹ کیا اور چونکہ یہ قطعی طور پر درست نہيں ہے۔ آپ لوگوں کو گمراہ کرنے کے ذمہ دار ہو۔ قرآن کی آیت میں نفی کرنا یا جمع کرنا گناہ کبیرہ ہے



    آپ سے گزارش ہے کہ لوگوں کو کچھ بات سمجھانے سے پہلے خود اس بات کی جانچ پڑتال کر لیا کریں اور جب سمجھ میں آ جائے تو دوسروں کو سمجھایا کریں



    نوٹ: میں اس پوسٹ کو اردو سکرپٹ اور رومن اردو دونوں میں لکھ رہا ہوں تاکہ ذیادہ سے ذیادہ لوگ اس کو پڑھ سکيں۔



    brother fasih ud din, maine is tarjume ka mutaala kiya hai. Sab se pehli aayt jo hai (sura-e-baqra 216) is ka tarjuma ghalat hai. Lafz "kaafir" arabi mai istemaal nahi kiya gaya hai. Aayat se maalum hota hai ke musulmaanon ka farz hai "ladna" lekin yeh kahin nahin likha ke "kaafrion" ke khilaaf ladna. Yeh bhi kahin nahin likha hai ke yeh ladaayi jismaani honi chahiye.



    is aayat se yeh zaahir hota hai ke allah ki raah mein jad-o-jehed karna chahiye khwah yeh kathin hai lekin is me humari behtari hai.



    bhai, shayid aapne yeh tarjuma khud nahin likha ho, lekin jo bhi ho, aap ne is ko post kiya aur choonke yeh qatayi tor par durust nahi hai, aap logon ko gumraah karne ke zimedaar hai. Qur'an ki aayaat me nafi karna ya jama karna gunaah-e-kabeera hai.



    aap se guzaarish hai ke logon ko kuch baat samjhaane se pehle khud is baat ki jaanch padtaal karliya karen aur jab samajh me aajaaye to doosron ko samjhaaya karen.



    note: Main is post ko urdu script aur roman urdu donon me likh raha hoon taake zyada se zyada log is ko pardh saken.



    راہی آپ جہاد کے فریضہ کے بارے میں قادیانی معلون سے کچھ زیادہ ہی متاثر لگ رہے ہو

    جہاد بمعنی قتال فی سبیل اللہ نماز روزے کی طرح فرض ہے اس کا منکر دائر اسلام سے خارج اور اس کو جان بوجھ کر فرض کی صورت میں چھوڑنے والا کبیرہ گناہ کا مرتکب ہے یہ عقیدہ اہل سنت والجماعت کا تھا اور ہے اور انشاء اللہ رہے گا۔


    رہی بات جہاد کے فرض ہونے کی تو برادر اس کو ہمیں آپ سے سمجھنے کی ضرورت نہیں ہے قران پاک کی پانچ سو چھیاسی آیات کریمہ اور امام المجاہدین نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سینکڑوں احادیث ستائیس غزوات ستر سرایہ اور ہزاروں شہید صحابہ کرام یہ فرض سمجھا چکے ہیں۔
    کیا آپ کی نظر سے قران پاک کی یہ آیت نہیں گزری

    فاقتلو المشرکین حیث و جد تموھم و خذوھم واحصروھم واقعدو لھم کل مرصد (سورہ توبہ آیت نمبر پانچ)۔

    ترجمہ :۔ ان مشرکوں کو جہاں پاؤمارو اور پکڑو اور گھیرو اور ہر جگہ ان کی تاک میں بیٹھو۔





    فاذالقیتم الذین کفرو فضرب الرقاب (سورہ محمد آیت نمبر چار)۔


    ترجمہ:۔ پس جب تمھارا کافروں سے مقابلہ ہوتو ان کی گردنیں مارو۔





    حضرت سعید ابن المسیب اور علامہ ابن شبرمہ جیسے حضرات تابعین کے نزدیک جہاد ہر حال میں فرض عین ہے (کیونکہ جو شخص بغیر جہاد کیئے یا جہاد کی نیت کے مرگیا تو وہ منافقت کے شعبے پر مرتا ہے چونکہ منافقت سے بچنا اور ایمان لانا فرض عین ہے اس لیئے جہاد بھی فرض عین ہے)۔



    علامہ قرطبی رحمہ اپنی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اگر کافر داراسلام میں داخل نہ ہوئے ہوں مگر اس کے قریب آچکے ہوں تب بھی جہاد فرض ہوجاتا ہے اور مسلمانوں کو باہر نکل کر ان کامقابلہ کرنا ہوگا اور یہاں تک لڑیں کہ اللہ کا دین غالب آجائے اورداراسلام اورمسلمان محفوظ ہوجائیں اور کافر ذلیل و خوار ہوجائیں۔

    (الجامع الحکام قران)





    امید ہے کہ آپ سمجھ گئے ہوگے اور قادیانی ملعون کے شر سے بچنے کی کوشش کیا کرو برادر ۔۔ علماء نے جب قادیانی معلون کے کفر کی وجوہات لکھیں تو ایک وجہ یہ بھی لکھی کہ وہ منکر جہاد تھا۔

    اللہ ہم سب کو دین کی صحیح سمجھ نصیب فرمائے آمین



  3. #39
    Abu_Muaviyah's Avatar
    Abu_Muaviyah is offline Senior Member+
    Last Online
    8th August 2011 @ 12:09 AM
    Join Date
    26 Jan 2010
    Location
    **PAKISTAN**
    Gender
    Male
    Posts
    1,957
    Threads
    214
    Credits
    997
    Thanked
    1103

    Default

    Quote shehzad iqbal said: View Post





    راہی آپ جہاد کے فریضہ کے بارے میں قادیانی معلون سے کچھ زیادہ ہی متاثر لگ رہے ہو

    جہاد بمعنی قتال فی سبیل اللہ نماز روزے کی طرح فرض ہے اس کا منکر دائر اسلام سے خارج اور اس کو جان بوجھ کر فرض کی صورت میں چھوڑنے والا کبیرہ گناہ کا مرتکب ہے یہ عقیدہ اہل سنت والجماعت کا تھا اور ہے اور انشاء اللہ رہے گا۔


    رہی بات جہاد کے فرض ہونے کی تو برادر اس کو ہمیں آپ سے سمجھنے کی ضرورت نہیں ہے قران پاک کی پانچ سو چھیاسی آیات کریمہ اور امام المجاہدین نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سینکڑوں احادیث ستائیس غزوات ستر سرایہ اور ہزاروں شہید صحابہ کرام یہ فرض سمجھا چکے ہیں۔
    کیا آپ کی نظر سے قران پاک کی یہ آیت نہیں گزری

    فاقتلو المشرکین حیث و جد تموھم و خذوھم واحصروھم واقعدو لھم کل مرصد (سورہ توبہ آیت نمبر پانچ)۔

    ترجمہ :۔ ان مشرکوں کو جہاں پاؤمارو اور پکڑو اور گھیرو اور ہر جگہ ان کی تاک میں بیٹھو۔





    فاذالقیتم الذین کفرو فضرب الرقاب (سورہ محمد آیت نمبر چار)۔


    ترجمہ:۔ پس جب تمھارا کافروں سے مقابلہ ہوتو ان کی گردنیں مارو۔





    حضرت سعید ابن المسیب اور علامہ ابن شبرمہ جیسے حضرات تابعین کے نزدیک جہاد ہر حال میں فرض عین ہے (کیونکہ جو شخص بغیر جہاد کیئے یا جہاد کی نیت کے مرگیا تو وہ منافقت کے شعبے پر مرتا ہے چونکہ منافقت سے بچنا اور ایمان لانا فرض عین ہے اس لیئے جہاد بھی فرض عین ہے)۔



    علامہ قرطبی رحمہ اپنی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اگر کافر داراسلام میں داخل نہ ہوئے ہوں مگر اس کے قریب آچکے ہوں تب بھی جہاد فرض ہوجاتا ہے اور مسلمانوں کو باہر نکل کر ان کامقابلہ کرنا ہوگا اور یہاں تک لڑیں کہ اللہ کا دین غالب آجائے اورداراسلام اورمسلمان محفوظ ہوجائیں اور کافر ذلیل و خوار ہوجائیں۔

    (الجامع الحکام قران)





    امید ہے کہ آپ سمجھ گئے ہوگے اور قادیانی ملعون کے شر سے بچنے کی کوشش کیا کرو برادر ۔۔ علماء نے جب قادیانی معلون کے کفر کی وجوہات لکھیں تو ایک وجہ یہ بھی لکھی کہ وہ منکر جہاد تھا۔

    اللہ ہم سب کو دین کی صحیح سمجھ نصیب فرمائے آمین


    Ji Shehzad Aapnay Sahi Pehchana.

    Jo Shaks Musalmano K 1 Qati Farizay Ko Tor Maror Kar Paish Karay Ya Inkaar Karay Woh Yaqeenan Qadiyani Maloon Hi hota Hay.

    Koi Musalman Allah Tala K Ahkamaat Ka Inkaar Kar Hi Nahi Sakta

  4. #40
    Shehzad Iqbal's Avatar
    Shehzad Iqbal is offline Advance Member+
    Last Online
    26th November 2023 @ 06:28 PM
    Join Date
    16 Jan 2009
    Location
    Karachi
    Gender
    Male
    Posts
    28,463
    Threads
    2271
    Credits
    11,705
    Thanked
    5385

    Post

    Quote raahi said: View Post

    شہزاد اقبال صاحب مجھے اچھا لگا کہ کسی نے ایک قابل فہم جواب بھیجا ہے۔ لیکن قادیانی پکارنے سے بہتر تھا کہ آپ میری بات کھلے دل و دماغ سے پڑھتے

    آپ دونوں کو یہ بات سمجھنی چاہيے کہ کوئی بات اس وقت تک موزوں نہيں ہو شکتی جب تک اس میں کمیونییکشن نہ ہو اور اس کے لیے مجھے آپ کی اور آپ کو میری ضرورت ہے۔ کیونکہ خود ہی سے کچھ اخز کر لینا اور اس پر فتوی دے دینا جائز نہيں ہے۔ ہر انسان کی رائے اس کے تجربے کا نتیجہ ہوتی ہے اور اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔ اس لیے کسی کی بات کو رد کرنا نہ صرف اخلاقی اعتبار سے برا ہے بلکہ مزہب بھی اس کی اجازت نہيں دیتا۔ اللہ کو غرور پسند نہيں ہے لہزا اس میں ہماری ہی بہتری ہے۔ (اور غور کیجیے ميں نے جو ترجمہ کیا ہے وہ اس صورت حال میں کتنا موزوں ہے)

    اگر آپ میری پوسٹ کو غور سے پڑھیں تو آپ کو معلوم ہو گا کہ مجھے صرف اس بات سے اعتراض ہے آیت کو غلط بیان کیا گیا ہے۔ اور میری ساری باتوں کا خلاصہ یہ ہی کہ جہاد کے مخلتف طریقے ہیں ۔ آپ کی بات اپنی جگہ ہے بس میرا کہنے کا مطلب ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے صرف القتال تو نہيں کی، انھوں نے ہر اعتبار سے اپنا دین قا‏ئم کیا۔ اور ہم کو وہ سب راستے اختیار کرنے چاہييں کیونکہ مسلمان ہونے کا مطلب ہے کہ ہم ہر طرح سے اللہ کی راہ میں چلیں۔ مجھے سمجھ میں نہیں آتا آج کل صرف القتال کو



    abu muaviyah mujhe aapse bas itna kehna hai ke mere andaaze main aap ko koi farq nahi padta hai log allah ke ahkamat ka inkaar kare ya nahi, aap bas yehi chaahte ke log abu muaviyah ke ahkamaat ka inkaar nahi karen.

    ریپلائی کا شکریہ
    دیکھو برادر کسی لفظ کے معنی کیا ہیں اور شرعا اس کا کیا مطلب ہے پہلے یہ طے کر لو۔
    صلوۃ : جس کے عام معنی ہم نماز لیتے ہیں پر لغوی معنی سلام پڑھنے کے ہیں اب اگر کوئی آذان کے بعدایک جگہ بیٹھ جائے اور سلام پڑھے اور کہے کہ میں تو صلوۃ پڑھ رہا ہوں میں نماز کیوں پڑھوں ۔ صلوۃ فرض ہے۔
    زاکوۃکے معنی پاک کے ہیں تو کیا کہنا کیا ہم ایک سال کے بعد اپنے مال و دولت کو دھولیں

    اسی طرح صوم ہے اور یہ تو فرائض ہیں
    عام دنیاوی الفاظ میں بھی اصل کا اعتبار ہوتا ہے جیسے کہ ایک پیٹی تو ایک پیٹی سے مراد ایک مخصوص رقم ہے نہ کہ ایک لکڑی کی پیٹی یا ایک کھوکھہ

    اب آتے ہیں جہاد کے شرعی معنی کی طرف

    تمام فقہا کرام کا اس بات پہ اتفاق ہے کہ جہاد کے معنی قتال فی سبیل اللہ اور اس کی معاونت ہے

    فقہ حنفی

    اللہ رب العزت کے راستے میں قتال کرنے میں اپنی جان مال اور زبان اور دوسری چیزوں سے بھرپور کوشش کو جہاد کہتے ہیں (البدائع والصنائع)۔

    نمبر دو؛۔
    جہاد کے معنی کافروں کو دین کی دعوت دینا اوراگر وہ قبول نہ کریں تو ان سے قتال کرنا ہے (فتح القدیر)۔

    جہاد کی تعریف فقہ مالکی میں

    جہاد کے معنی مسلمانوں کا ذمی کافروں سے اللہ کے دین کی سربلندی کے لیئے قتال کرنا ہے(حاشیہ العدوی ۔ الشرح صغیر)۔

    جہاد کی تعریف فقہ شافعی میں

    اور جہاد کے شرعی معنی اپنی پوری کوشش سے کافروں کے خلاف قتال کرنا ہے (فتح الباری)


    فقہ حنبلی میں تعریف

    جہاد کافروں سے لڑنے کو کہتے ہیں (مطالب اولی النہی)

    یہ تو تھی جہاد کی شرعی تعریف اب اس کے حکم کی طرف آتے ہیں

    امام سرخسری رحمۃ اللہ فرماتے ہیں
    جہاد ایک محکم فریضہ اور اللہ پاک کا ایک قطعی فریضہ ہے جہاد کا منکر کافر ہوگا اور اس سے ضدرکھنے والا گمراہ ہوگا (فتح القدیر)۔

    اب قران اور جہاد کو دیکھتے ہیں

    قران پاک نے فریضہ جہاد کو اتنے مفصل اور اہمیت بھرے انداز میں بیان کیا کہ محققین کی رائے میں قران پاک میں جس فریضہ کو سب سے زیادہ تفصیل سے بیان کیا گیا وہ قتال فی سبیل اللہ ہی ہے اللہ پاک نے اس فریضہ پر مسلمانوں کو ابھرانے کے لیئے سورتوں کی سورتیں نازل فرمائی ہیں حضرت لاہوری رحمہ اللہ تو یہ فرماگئے کہ جس طرح ہر کتاب کا ایک عنوان ہوتا ہے قران پا ک کا عنوان جہاد فی سبیل اللہ ہے۔
    قران پاک میں جہاد فی سبیل اللہ کے چھبیس اور قتال فی سبیل اللہ کے نواسی صیغے استعمال ہوئے ہیں۔
    قران پاک کی بعض پوری کی پوری سورتیں جہاد کے احکام ،فضائل اور ترک جہاد کرنے والوں کے بارے میں وعیدوں کے بارے میں نازل ہوئیں جیسے دس رکوع پر مشتمل سورہ انفال جس کا دوسرا نام سورہ بدر ہے سولہ رکوع پر مشتمل سورہ براۃ ۔سورہ حدید میں آلات جہاد کی طرف اشارہ ہے تو سورہ بقرہ سورہ نساء اور سورہ مائدہ میں تفصیل بیان ہوئی ۔
    سورۃ احزاب ، سورۃ محمد جس کا دوسرا نام ہی سورۃ قتال ہے صورۃ صف ، صورۃ فتح کے جنگی ناموں سے ہی ان کا اندازہ لگالیں ۔
    صورۃ عادیات میں مجاہدین کے گھوڑوں کی قسمیں کھائی گئیں تو صورۃ نصر میں جہاد کے زریعے دین کے عالمگیر انقلاب اور مقبولیت کا بیان ہے۔

    بردار میں نے تو ادنی سی کوشش کی ہے کہ آپ کو فریضہ جہاد سمجھا سکوں
    اچھامیرا آپ سے اب ایک سوال ہے
    جب حضرت بلال رضی اللہ عنہ آؤ جہاد کی طرف کی آواز لگاتے تھے تو حضرات صحابہ کرام میں سے کسی ایک کے بارے میں کسی ایک واقعے کا بتا دیں (میں خود کو غلط اور آپ کو درست مان کر سلام کرکے یہ بحث ختم کردوں گا)۔ کہ کوئی صحابی آیا ہو اور کہا ہو کہ میں تو الیکشن کرواکے جہاد کررہا ہوں کوئی ایک آیا ہو کہ میں تو کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں انقلاب برپا کرکے جہاد کررہا ہوں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میں تو اپنے بیوی بچوں کاپیٹ پالنے کی مشقت کر رہا ہوں حضور میں گھر بیٹھ کر اعلی جہاد کررہا ہوں میدان میں جاکر کافروں سے لڑنے ادنی جہاد ہے میں نہیں کررہا یا کسی ایک نے فرمایا ہو کہ آج میرا نفس کجھور کھانے کو ہو رہا تھا پر میں گوشت کھا کے نفس کے خلاف گھر بیٹھ کے اعلی جہاد کر رہا ہوں

    کوئی ایک ایسی مثال دے دو آپ؟

    مجھے چڑھتے سورج کی طرح یقین ہے کہ آپ نہیں دے سکتے ہو کیونکہ یہ وہ فریضہ ہے جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خود زخمی ہوئے آپ کے چچا کےستر ٹکڑے ہوئے آپ نے اپنے منہ بولے بیٹے کو میدان کارزار میں اتاراحضرات صحابہ کرام شہید ہوئے اور حضرت جبرائیل کی کمان میں فرشتے لڑنےآئے اس پہ نہ تو قادیانی معلون کبھی گرد ڈالنے پہ کامیاب ہوا اور انشاء اللہ نہ کبھی ہوگا کیونکہ اللہ مسلمانوں کی طرف سے خود قتال کرتے ہیں۔
    قران گواہ ہے اس کا

  5. #41
    Raahi is offline Member
    Last Online
    30th July 2010 @ 05:19 PM
    Join Date
    10 Jun 2010
    Posts
    21
    Threads
    1
    Thanked: 1

    Default

    Quote shehzad iqbal said: View Post



    ریپلائی کا شکریہ
    دیکھو برادر کسی لفظ کے معنی کیا ہیں اور شرعا اس کا کیا مطلب ہے پہلے یہ طے کر لو۔
    صلوۃ : جس کے عام معنی ہم نماز لیتے ہیں پر لغوی معنی سلام پڑھنے کے ہیں اب اگر کوئی آذان کے بعدایک جگہ بیٹھ جائے اور سلام پڑھے اور کہے کہ میں تو صلوۃ پڑھ رہا ہوں میں نماز کیوں پڑھوں ۔ صلوۃ فرض ہے۔
    زاکوۃکے معنی پاک کے ہیں تو کیا کہنا کیا ہم ایک سال کے بعد اپنے مال و دولت کو دھولیں

    اسی طرح صوم ہے اور یہ تو فرائض ہیں
    عام دنیاوی الفاظ میں بھی اصل کا اعتبار ہوتا ہے جیسے کہ ایک پیٹی تو ایک پیٹی سے مراد ایک مخصوص رقم ہے نہ کہ ایک لکڑی کی پیٹی یا ایک کھوکھہ

    اب آتے ہیں جہاد کے شرعی معنی کی طرف

    تمام فقہا کرام کا اس بات پہ اتفاق ہے کہ جہاد کے معنی قتال فی سبیل اللہ اور اس کی معاونت ہے

    فقہ حنفی

    اللہ رب العزت کے راستے میں قتال کرنے میں اپنی جان مال اور زبان اور دوسری چیزوں سے بھرپور کوشش کو جہاد کہتے ہیں (البدائع والصنائع)۔

    نمبر دو؛۔
    جہاد کے معنی کافروں کو دین کی دعوت دینا اوراگر وہ قبول نہ کریں تو ان سے قتال کرنا ہے (فتح القدیر)۔

    جہاد کی تعریف فقہ مالکی میں

    جہاد کے معنی مسلمانوں کا ذمی کافروں سے اللہ کے دین کی سربلندی کے لیئے قتال کرنا ہے(حاشیہ العدوی ۔ الشرح صغیر)۔

    جہاد کی تعریف فقہ شافعی میں

    اور جہاد کے شرعی معنی اپنی پوری کوشش سے کافروں کے خلاف قتال کرنا ہے (فتح الباری)


    فقہ حنبلی میں تعریف

    جہاد کافروں سے لڑنے کو کہتے ہیں (مطالب اولی النہی)

    یہ تو تھی جہاد کی شرعی تعریف اب اس کے حکم کی طرف آتے ہیں

    امام سرخسری رحمۃ اللہ فرماتے ہیں
    جہاد ایک محکم فریضہ اور اللہ پاک کا ایک قطعی فریضہ ہے جہاد کا منکر کافر ہوگا اور اس سے ضدرکھنے والا گمراہ ہوگا (فتح القدیر)۔

    اب قران اور جہاد کو دیکھتے ہیں

    قران پاک نے فریضہ جہاد کو اتنے مفصل اور اہمیت بھرے انداز میں بیان کیا کہ محققین کی رائے میں قران پاک میں جس فریضہ کو سب سے زیادہ تفصیل سے بیان کیا گیا وہ قتال فی سبیل اللہ ہی ہے اللہ پاک نے اس فریضہ پر مسلمانوں کو ابھرانے کے لیئے سورتوں کی سورتیں نازل فرمائی ہیں حضرت لاہوری رحمہ اللہ تو یہ فرماگئے کہ جس طرح ہر کتاب کا ایک عنوان ہوتا ہے قران پا ک کا عنوان جہاد فی سبیل اللہ ہے۔
    قران پاک میں جہاد فی سبیل اللہ کے چھبیس اور قتال فی سبیل اللہ کے نواسی صیغے استعمال ہوئے ہیں۔
    قران پاک کی بعض پوری کی پوری سورتیں جہاد کے احکام ،فضائل اور ترک جہاد کرنے والوں کے بارے میں وعیدوں کے بارے میں نازل ہوئیں جیسے دس رکوع پر مشتمل سورہ انفال جس کا دوسرا نام سورہ بدر ہے سولہ رکوع پر مشتمل سورہ براۃ ۔سورہ حدید میں آلات جہاد کی طرف اشارہ ہے تو سورہ بقرہ سورہ نساء اور سورہ مائدہ میں تفصیل بیان ہوئی ۔
    سورۃ احزاب ، سورۃ محمد جس کا دوسرا نام ہی سورۃ قتال ہے صورۃ صف ، صورۃ فتح کے جنگی ناموں سے ہی ان کا اندازہ لگالیں ۔
    صورۃ عادیات میں مجاہدین کے گھوڑوں کی قسمیں کھائی گئیں تو صورۃ نصر میں جہاد کے زریعے دین کے عالمگیر انقلاب اور مقبولیت کا بیان ہے۔

    بردار میں نے تو ادنی سی کوشش کی ہے کہ آپ کو فریضہ جہاد سمجھا سکوں
    اچھامیرا آپ سے اب ایک سوال ہے
    جب حضرت بلال رضی اللہ عنہ آؤ جہاد کی طرف کی آواز لگاتے تھے تو حضرات صحابہ کرام میں سے کسی ایک کے بارے میں کسی ایک واقعے کا بتا دیں (میں خود کو غلط اور آپ کو درست مان کر سلام کرکے یہ بحث ختم کردوں گا)۔ کہ کوئی صحابی آیا ہو اور کہا ہو کہ میں تو الیکشن کرواکے جہاد کررہا ہوں کوئی ایک آیا ہو کہ میں تو کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں انقلاب برپا کرکے جہاد کررہا ہوں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میں تو اپنے بیوی بچوں کاپیٹ پالنے کی مشقت کر رہا ہوں حضور میں گھر بیٹھ کر اعلی جہاد کررہا ہوں میدان میں جاکر کافروں سے لڑنے ادنی جہاد ہے میں نہیں کررہا یا کسی ایک نے فرمایا ہو کہ آج میرا نفس کجھور کھانے کو ہو رہا تھا پر میں گوشت کھا کے نفس کے خلاف گھر بیٹھ کے اعلی جہاد کر رہا ہوں

    کوئی ایک ایسی مثال دے دو آپ؟

    مجھے چڑھتے سورج کی طرح یقین ہے کہ آپ نہیں دے سکتے ہو کیونکہ یہ وہ فریضہ ہے جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خود زخمی ہوئے آپ کے چچا کےستر ٹکڑے ہوئے آپ نے اپنے منہ بولے بیٹے کو میدان کارزار میں اتاراحضرات صحابہ کرام شہید ہوئے اور حضرت جبرائیل کی کمان میں فرشتے لڑنےآئے اس پہ نہ تو قادیانی معلون کبھی گرد ڈالنے پہ کامیاب ہوا اور انشاء اللہ نہ کبھی ہوگا کیونکہ اللہ مسلمانوں کی طرف سے خود قتال کرتے ہیں۔
    قران گواہ ہے اس کا
    برادر شہزاد مجھے آپ کی مثال نہایت پسند آئی۔ آپ کی بات بالکل صحیح ہے اور میں اسکو آگے بڑھانا چاہتا ہوں۔ جس طرح ہم کو تفسیر سے پتا چلتا ہے کہ نماز کیسا ادا کیا جاتا ہے – کتنے بجے، کب کب جائزنہیں ہے، عورتوں کے لیے کیا فرائض ہیں – ویسے ہی ہمکوپتا چلتا ہے کہ جہاد کیسے کیا جاتا ہے۔ حضرت بلال کی خوش قسمتی تھی نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ان کو بلواسطہ ہدایت دیتے۔ ظاہر سی بات ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم جانتے تھے کہ ان کی امت کی بہتری کس میں ہے۔ لیکن بھائی ہم اس وقت میں نہیں رہتے۔ ہم کو ایسی ہدایت عطا نہیں ہے لیکن ہمارے پاس ٹکنالوجی ہے جس کے ذریعے ہم جلد سے جلد کسی چیز کے معاملات کو دیکھ سکتے ہیں اور ایک دوسرے سے کمیونیکیٹ کر سکتے ہیں۔ ہم کو اس بات کا فائدہ اٹھانا چاہیے کیونکہ جہاد تب ہی جائز ہے جب ہر کوئی اس سے متفق ہو۔ جہاد کے قوانین پر منحصر ہونا چاہیے۔ اور جیسا کہ آپ نے بتایا کہ فرائض قوانین تفسیر سے ہی معلوم ہو سکتے ہیں۔

    ٹھیک ہے فرض کیجۓ جہاد کا مطلب صرف القتال ہے۔ تو کیا اللہ کی راہ میں دوسری طرح سے کوشش کرنا غلط ہے؟ ان کا بھی مقام ہے اور ان کو بھی کرنا چاہیے۔ اگر آپ کو صرف لفظ سے اعتراض ہے تو پھر میں جس طرح کے عمل کا بیان کر رہا ہوں، اس کو آپ کچھ بھی نام دے دیجیے بس اس کو بھی اہمیت دیں۔ میرا صرف اتنا ہی کہنا ہے۔

    میں پھر سے آپ کی بہترین مثال استعمال کروں گا۔ نماز کا ذکر قرآن مجید میں 700 بار ہوا ہے۔ اور فرآئض میں نماز، روزہ، حج، زکات ہیں۔ تو پلیز مجھے بتائیے کہ کوئی اسکے فرامین کو کیوں بیان نہیں کرتا ہے؟ اور بہت سے فرا‎ئض کو پس پشت کیوں ڈال دیا جاتا ہے؟

  6. #42
    Shehzad Iqbal's Avatar
    Shehzad Iqbal is offline Advance Member+
    Last Online
    26th November 2023 @ 06:28 PM
    Join Date
    16 Jan 2009
    Location
    Karachi
    Gender
    Male
    Posts
    28,463
    Threads
    2271
    Credits
    11,705
    Thanked
    5385

    Post

    Quote raahi said: View Post

    برادر شہزاد مجھے آپ کی مثال نہایت پسند آئی۔ آپ کی بات بالکل صحیح ہے اور میں اسکو آگے بڑھانا چاہتا ہوں۔ جس طرح ہم کو تفسیر سے پتا چلتا ہے کہ نماز کیسا ادا کیا جاتا ہے – کتنے بجے، کب کب جائزنہیں ہے، عورتوں کے لیے کیا فرائض ہیں – ویسے ہی ہمکوپتا چلتا ہے کہ جہاد کیسے کیا جاتا ہے۔ حضرت بلال کی خوش قسمتی تھی نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ان کو بلواسطہ ہدایت دیتے۔ ظاہر سی بات ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم جانتے تھے کہ ان کی امت کی بہتری کس میں ہے۔ لیکن بھائی ہم اس وقت میں نہیں رہتے۔ ہم کو ایسی ہدایت عطا نہیں ہے لیکن ہمارے پاس ٹکنالوجی ہے جس کے ذریعے ہم جلد سے جلد کسی چیز کے معاملات کو دیکھ سکتے ہیں اور ایک دوسرے سے کمیونیکیٹ کر سکتے ہیں۔ ہم کو اس بات کا فائدہ اٹھانا چاہیے کیونکہ جہاد تب ہی جائز ہے جب ہر کوئی اس سے متفق ہو۔ جہاد کے قوانین پر منحصر ہونا چاہیے۔ اور جیسا کہ آپ نے بتایا کہ فرائض قوانین تفسیر سے ہی معلوم ہو سکتے ہیں۔

    ٹھیک ہے فرض کیجۓ جہاد کا مطلب صرف القتال ہے۔ تو کیا اللہ کی راہ میں دوسری طرح سے کوشش کرنا غلط ہے؟ ان کا بھی مقام ہے اور ان کو بھی کرنا چاہیے۔ اگر آپ کو صرف لفظ سے اعتراض ہے تو پھر میں جس طرح کے عمل کا بیان کر رہا ہوں، اس کو آپ کچھ بھی نام دے دیجیے بس اس کو بھی اہمیت دیں۔ میرا صرف اتنا ہی کہنا ہے۔

    میں پھر سے آپ کی بہترین مثال استعمال کروں گا۔ نماز کا ذکر قرآن مجید میں 700 بار ہوا ہے۔ اور فرآئض میں نماز، روزہ، حج، زکات ہیں۔ تو پلیز مجھے بتائیے کہ کوئی اسکے فرامین کو کیوں بیان نہیں کرتا ہے؟ اور بہت سے فرا‎ئض کو پس پشت کیوں ڈال دیا جاتا ہے؟
    برادر اب آپ بحث برائے بحث کررہے ہو بنا کسی دلیل کے اعتراضات ہیں۔
    پہلی بات تو یہ کہ جہاد یا کسی اور فریضہ پر کوئی متفق ہو یا نہ ہو کوئی عمل کرئے یا نہ کرئے کوئی مانے یا نہ مانے وہ فرض فرض ہی ہوگا یہ نہیں کہ لوگ مانیں گے تو فرض فرض ہوگا ورنہ وہ ساقط ہوجائے گا۔ جہاد پر تمام لوگوں کا متفق ہونا اس کے فرض ہونے کی علت نہیں ہے یہ کس نے کہہ دیا کہ لوگ جہاد پہ متفق ہوں تو یہ جائز ہوگا؟
    رہی بات یہ کہ جہاد کے معنی تو برادر میں نے یہ کوشش کی ہے کہ جہاد کے شرعی معنی آپ کو بتا سکوں ورنہ تو قران پاک میں دو مقام پہ جہاد ، جہد کا لفظ غیر مسلموں کی طرف سے بھی منسوب ہے اگر جدوجہد کے معنی میں دیکھو گے تو یہ لفظ قران سے غیر مسلموں کے لیئے بھی ثابت ہے پر پر
    میرے بھائی فرض کیا ہے
    تم پہ روزے فرض کیئے گئے ہیں۔ القران
    تم پہ قتال فرض کیا گیاہے۔ القران
    اب ہم روزے یا دوسرے کسی فرض میں تو تاویلیں نہیں نکالتے ہیں پر جب جہاد کا ذکر آتا ہے تو تاویلیں آجاتی ہیں۔ کیوں؟ یہ سوال اہم ہے
    اور اس کا جواب اسی آیت میں ہے
    کہ وہ تم کو (طبعا)برا لگتا ہے
    پر کیا یہ گراں فرض ہمارے لیئے بہتر ہے کہ نہیں؟
    چنانچہ اسی آیت میں آگے مزید فرمادیا کہ
    اور یہ ممکن ہے کہ تم کسی بات کو برا سمجھو اور وہ تمھارے حق میں بہتر ہو اور ممکن ہے تم کسی بات کو اچھا سمجھو اور وہ تمھارے حق میں برا ہو
    بات یہ ہے کہ یہ اچھا یا برا ہونا جانتے کون ہیں سو اسی آیت میں مزید فرمادیا
    اور اللہ جانتا ہے تم نہیں جانتے ہو
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    لہذا میرے بھائی دو باتوں کی ایک بات کیا یہ آیت ہمارے لیئے کافی نہیں کہ جہاد فرض ہے اس کے معنی قتال ہیں یہ کام ہے تو بہت گراں ہم اس کو برا سمجھتے ہیں پر اس میں ہماری بہتری ہے اور یہ اللہ جانتا ہے ابھی ہم نہیں جانتے ہیں۔
    اور رہا آپ کی آخری بات کا جواب تو بھائی جان فرض نماز ، روزہ ، حج ،زکواۃ ہی نہیں بلکہ جہاد بھی نماز روزے حج زکواۃ کی طرح فرض ہے ۔ رہا آ پ کا یہ اعتراض کہ ان کے بارے میں کیوں نہیں بیان ہوتا
    تو بھائی آپ پھر غلطی کر رہے ہو اکثر یہی فرائض تو ہر جگہ بیان ہوتے ہیں انہی کے بارے میں تو تعلیم ہوتی ہے ان کے بارے میں تو تذکرہ ہوتا ہے جہاد مظلوم فریضہ ہے اس کے بارے میں بات کرنے پہ پابندی ، اس کو ادا کرنے میں مشکلات اس کا نام لینے پہ سزا۔ اور اگر یہ اعتراض کہ مجاہدین ان فرائض کے بارے میں بات نہیں کرتے تو ایک دم بیکار اعتراض ہے غالبا آپ کا کبھی مجاہدین کی نماز اور روزے کے معمولات سے واسطہ ہی نہیں پڑا اس لیئے یہ اعتراض کیا ہے کبھی اعتراض کی بجائے بہ نفس نفیس خود دیکھ لو انشاء اللہ پھر کبھی یہ اعتراض دل میں پیدا نہیں ہوگا ۔
    یہاں آپ کی آخری بات کے ظمن میں ایک اور بات یاد آگئی سوچا وہ بھی شیئر کردوں
    قران پاک میں نماز کا ذکر سات سو بار ہے پر کہیں بھی تفصیل نہیں کہ کس طرح ادا کی جائے کب ادا کی جائے وغیرہ وغیرہ کافی مسائل ہمیں حدیث سے ملتے ہیں جن کی روشنی میں ہم یہ فرض ادا کرتے ہیں پر جہاد فی سبیل اللہ وہ فرض ہے کہ جس کے بارے میں ایک ایک چیز اللہ پاک نے قران میں کھول کھول کر بیان فرمائی ہے
    جنگ کب کرنی ہے۔کس سے کرنی ہے کیوں کرنی ہے۔ جنگ میں کس کو مارنا جائز ہے کس کو چھوڑ دو، قیدوں کا کیا کرنا ہے، مال غنیمت کا کیا کرنا ہے، کافروں کو قتل کرنا ہے تو کیسے کرنا ہے کہاں ضرب لگانی ہے، ہتھیار کیسے ہوں، طاقت کس چیز میں ہے، گھوڑے کیسے ہوں ، مجاہد کا چلنا کیسا ہو، بیٹھنا کیسا ہو، بولنا کیسا ہو ذکر کیسا ہو، مجاہد کے گھوڑے کی قسمیں کھا کے اللہ پاک بیان فرمارہے ہیں قربان جاؤں کہ
    حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک بار مسجدنبوی میں دو حضرات صحابہ کرام بیٹھے باتیں کررہے تھے ایک فرمارہے تھے کہ مجھے تو ایمان کے بعد یہ اچھا لگتا ہے کہ مسجد حرام کو آباد رکھوں دوسرے یہ فرمانے لگے کہ مجھے تو ایمان کےبعد حاجیوں کو پانی پلانا محبوب ہے اتنے میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ تشریف لاتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ آپ لوگ مسجد میں شور نہ کریں وہ فرماتے ہیں کہ ہم یہ طے نہیں کرپارہے کہ کون سا کام افضل ہے آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ آپ لوگ خاموش ہوجائیں نماز کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھ لیں گے۔
    آیت نازل ہوجاتی ہے
    کیا تم حاجیوں کو پانی پلانےاور مسجد حرام کو آباد کرنے برابر سمجھتے ہو اس شخص کے جو ایمان لایا اور آخرت کے دن پر ایمان لایااور اللہ کےراستے میں جہاد کیا یہ لوگ اللہ کے نزدیک برابر نہیں ہیں اور اللہ ظالموں کو راستہ نہیں دیتے ہیں۔ سورۃ توبہ آیت نمبر انیس

    بھائی کیا اب بھی کوئی اعتراض ہے۔

  7. #43
    Abu_Muaviyah's Avatar
    Abu_Muaviyah is offline Senior Member+
    Last Online
    8th August 2011 @ 12:09 AM
    Join Date
    26 Jan 2010
    Location
    **PAKISTAN**
    Gender
    Male
    Posts
    1,957
    Threads
    214
    Credits
    997
    Thanked
    1103

    Default

    Quote shehzad iqbal said: View Post


    برادر اب آپ بحث برائے بحث کررہے ہو بنا کسی دلیل کے اعتراضات ہیں۔
    پہلی بات تو یہ کہ جہاد یا کسی اور فریضہ پر کوئی متفق ہو یا نہ ہو کوئی عمل کرئے یا نہ کرئے کوئی مانے یا نہ مانے وہ فرض فرض ہی ہوگا یہ نہیں کہ لوگ مانیں گے تو فرض فرض ہوگا ورنہ وہ ساقط ہوجائے گا۔ جہاد پر تمام لوگوں کا متفق ہونا اس کے فرض ہونے کی علت نہیں ہے یہ کس نے کہہ دیا کہ لوگ جہاد پہ متفق ہوں تو یہ جائز ہوگا؟
    رہی بات یہ کہ جہاد کے معنی تو برادر میں نے یہ کوشش کی ہے کہ جہاد کے شرعی معنی آپ کو بتا سکوں ورنہ تو قران پاک میں دو مقام پہ جہاد ، جہد کا لفظ غیر مسلموں کی طرف سے بھی منسوب ہے اگر جدوجہد کے معنی میں دیکھو گے تو یہ لفظ قران سے غیر مسلموں کے لیئے بھی ثابت ہے پر پر
    میرے بھائی فرض کیا ہے
    تم پہ روزے فرض کیئے گئے ہیں۔ القران
    تم پہ قتال فرض کیا گیاہے۔ القران
    اب ہم روزے یا دوسرے کسی فرض میں تو تاویلیں نہیں نکالتے ہیں پر جب جہاد کا ذکر آتا ہے تو تاویلیں آجاتی ہیں۔ کیوں؟ یہ سوال اہم ہے
    اور اس کا جواب اسی آیت میں ہے
    کہ وہ تم کو (طبعا)برا لگتا ہے
    پر کیا یہ گراں فرض ہمارے لیئے بہتر ہے کہ نہیں؟
    چنانچہ اسی آیت میں آگے مزید فرمادیا کہ
    اور یہ ممکن ہے کہ تم کسی بات کو برا سمجھو اور وہ تمھارے حق میں بہتر ہو اور ممکن ہے تم کسی بات کو اچھا سمجھو اور وہ تمھارے حق میں برا ہو
    بات یہ ہے کہ یہ اچھا یا برا ہونا جانتے کون ہیں سو اسی آیت میں مزید فرمادیا
    اور اللہ جانتا ہے تم نہیں جانتے ہو
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    لہذا میرے بھائی دو باتوں کی ایک بات کیا یہ آیت ہمارے لیئے کافی نہیں کہ جہاد فرض ہے اس کے معنی قتال ہیں یہ کام ہے تو بہت گراں ہم اس کو برا سمجھتے ہیں پر اس میں ہماری بہتری ہے اور یہ اللہ جانتا ہے ابھی ہم نہیں جانتے ہیں۔
    اور رہا آپ کی آخری بات کا جواب تو بھائی جان فرض نماز ، روزہ ، حج ،زکواۃ ہی نہیں بلکہ جہاد بھی نماز روزے حج زکواۃ کی طرح فرض ہے ۔ رہا آ پ کا یہ اعتراض کہ ان کے بارے میں کیوں نہیں بیان ہوتا
    تو بھائی آپ پھر غلطی کر رہے ہو اکثر یہی فرائض تو ہر جگہ بیان ہوتے ہیں انہی کے بارے میں تو تعلیم ہوتی ہے ان کے بارے میں تو تذکرہ ہوتا ہے جہاد مظلوم فریضہ ہے اس کے بارے میں بات کرنے پہ پابندی ، اس کو ادا کرنے میں مشکلات اس کا نام لینے پہ سزا۔ اور اگر یہ اعتراض کہ مجاہدین ان فرائض کے بارے میں بات نہیں کرتے تو ایک دم بیکار اعتراض ہے غالبا آپ کا کبھی مجاہدین کی نماز اور روزے کے معمولات سے واسطہ ہی نہیں پڑا اس لیئے یہ اعتراض کیا ہے کبھی اعتراض کی بجائے بہ نفس نفیس خود دیکھ لو انشاء اللہ پھر کبھی یہ اعتراض دل میں پیدا نہیں ہوگا ۔
    یہاں آپ کی آخری بات کے ظمن میں ایک اور بات یاد آگئی سوچا وہ بھی شیئر کردوں
    قران پاک میں نماز کا ذکر سات سو بار ہے پر کہیں بھی تفصیل نہیں کہ کس طرح ادا کی جائے کب ادا کی جائے وغیرہ وغیرہ کافی مسائل ہمیں حدیث سے ملتے ہیں جن کی روشنی میں ہم یہ فرض ادا کرتے ہیں پر جہاد فی سبیل اللہ وہ فرض ہے کہ جس کے بارے میں ایک ایک چیز اللہ پاک نے قران میں کھول کھول کر بیان فرمائی ہے
    جنگ کب کرنی ہے۔کس سے کرنی ہے کیوں کرنی ہے۔ جنگ میں کس کو مارنا جائز ہے کس کو چھوڑ دو، قیدوں کا کیا کرنا ہے، مال غنیمت کا کیا کرنا ہے، کافروں کو قتل کرنا ہے تو کیسے کرنا ہے کہاں ضرب لگانی ہے، ہتھیار کیسے ہوں، طاقت کس چیز میں ہے، گھوڑے کیسے ہوں ، مجاہد کا چلنا کیسا ہو، بیٹھنا کیسا ہو، بولنا کیسا ہو ذکر کیسا ہو، مجاہد کے گھوڑے کی قسمیں کھا کے اللہ پاک بیان فرمارہے ہیں قربان جاؤں کہ
    حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک بار مسجدنبوی میں دو حضرات صحابہ کرام بیٹھے باتیں کررہے تھے ایک فرمارہے تھے کہ مجھے تو ایمان کے بعد یہ اچھا لگتا ہے کہ مسجد حرام کو آباد رکھوں دوسرے یہ فرمانے لگے کہ مجھے تو ایمان کےبعد حاجیوں کو پانی پلانا محبوب ہے اتنے میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ تشریف لاتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ آپ لوگ مسجد میں شور نہ کریں وہ فرماتے ہیں کہ ہم یہ طے نہیں کرپارہے کہ کون سا کام افضل ہے آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ آپ لوگ خاموش ہوجائیں نماز کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھ لیں گے۔
    آیت نازل ہوجاتی ہے
    کیا تم حاجیوں کو پانی پلانےاور مسجد حرام کو آباد کرنے برابر سمجھتے ہو اس شخص کے جو ایمان لایا اور آخرت کے دن پر ایمان لایااور اللہ کےراستے میں جہاد کیا یہ لوگ اللہ کے نزدیک برابر نہیں ہیں اور اللہ ظالموں کو راستہ نہیں دیتے ہیں۔ سورۃ توبہ آیت نمبر انیس

    بھائی کیا اب بھی کوئی اعتراض ہے۔
    Yeh Cheez Shahzad Bhai!

    Allah Jazaaykhair De.

    Mehboob(Allah) Se Mohabbat Ka Taqaza Yeh Hay K Us K Dushman Se Dushmani Ki Jay.

    Magar Hum Dekhtay Hain:

    Allah Nay Kuch Logon Ko Apnay Dushman Ki Janain Lenay Denay K Liye Paida Kia Hay

    aur

    Kuch Logon Ko is Zaleel Dunya Se Nafa Uthanay Ki Khatir Behas Karnay K Liye.

    Aur Allah K Ilawah Hamain Koi Hidayat Denay Wala Nahi

  8. #44
    awanhabib's Avatar
    awanhabib is offline Senior Member+
    Last Online
    27th August 2011 @ 03:30 PM
    Join Date
    14 Jul 2010
    Age
    35
    Posts
    114
    Threads
    8
    Credits
    950
    Thanked
    10

    Default

    Jazakallah

  9. #45
    Join Date
    23 Jun 2007
    Location
    *~Fateh Jang~*
    Age
    34
    Gender
    Male
    Posts
    38,526
    Threads
    2402
    Credits
    28,617
    Thanked
    3764

    Default

    Quote Fritzie said: View Post
    Jazak Allah...
    Fasih Bro Buhat Achi SharinG Hai
    Shukriya bhai

  10. #46
    Join Date
    23 Jun 2007
    Location
    *~Fateh Jang~*
    Age
    34
    Gender
    Male
    Posts
    38,526
    Threads
    2402
    Credits
    28,617
    Thanked
    3764

    Default

    Quote numangumbat said: View Post
    be shak ..jihad jannat ka mukhtasar rassta hain...
    likin afsoos keh ab iss par dahshatgardi ka label lag gaya hain...hamaray taleemi nisab say jihad k baray main tamam inoframatin nikal li gain...likin kissi nay iss zulam iss badmashi k khilaf kissi nay awaz nahi uthai...
    afoss sad afsoos
    bhai ALLAH sub ko hidayat de...yehi dua hai

  11. #47
    Join Date
    23 Jun 2007
    Location
    *~Fateh Jang~*
    Age
    34
    Gender
    Male
    Posts
    38,526
    Threads
    2402
    Credits
    28,617
    Thanked
    3764

    Default

    Quote numangumbat said: View Post
    aap sab ko yaad hoga jab aik dafa musharaf ki hokomat main sahaba rz kay namo ko nisab say nikalnay ki sazish howi tu pakistan ki national asembali main JARNAIL ALLAM MUHAMMAD AAZAM TARIQ NAY zabardasti uss uss waqat ki wazir e taleem zubaida jalal say aik file zabardasti chen li thi...aur phir musharraf ko phone lagaya keh YAAD RAKHO AGAR SAHABA KAY NAMO KO HAMARAY NISAB SAY NIKALA GAYA TU MAIN PAKISTAN MAIN AAG LAGA DON GA..PHIR YA PAKISTAN MAIN HUM RAHAIN GAY YA DUSHMANAN E SAHABA....

    acha woh yeh baat thee....zubaida jalal per kaafi tanqeed bhi hoi the.. ALLAH sub ko hedayat de.

  12. #48
    Join Date
    23 Jun 2007
    Location
    *~Fateh Jang~*
    Age
    34
    Gender
    Male
    Posts
    38,526
    Threads
    2402
    Credits
    28,617
    Thanked
    3764

    Default

    Quote Fahadii said: View Post
    JAZAK ALLAH
    Shukriya

Page 4 of 6 FirstFirst 123456 LastLast

Similar Threads

  1. Medan e Jihad Mein Bahaduri
    By Fasih ud Din in forum Islamic History aur Waqiat
    Replies: 4
    Last Post: 17th January 2018, 10:53 PM
  2. Nabi (S.A.W) Ke Bare Mein Gher Muslimon Ki Raye
    By Fasih ud Din in forum Islamic History aur Waqiat
    Replies: 59
    Last Post: 21st July 2011, 08:04 PM
  3. *~**~* Jihad Ahadees Ki Roshni Mein *~**~*
    By wahidawan in forum Islam
    Replies: 0
    Last Post: 1st July 2010, 12:06 PM
  4. Replies: 74
    Last Post: 28th September 2008, 01:47 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •