Page 20 of 24 FirstFirst ... 1017181920212223 ... LastLast
Results 229 to 240 of 281

Thread: Hayat-e-Eisa Alihi Salam Our Quran.(Eak Special Thread)

  1. #229
    i love sahabah's Avatar
    i love sahabah is offline Advance Member
    Last Online
    27th December 2022 @ 08:28 PM
    Join Date
    14 Jul 2008
    Location
    Chakwal
    Posts
    982
    Threads
    499
    Credits
    4,100
    Thanked
    409

    Default

    salam to all muslims.

    عمر صاحب جہاں تک میں سمجھا ہوں کہ اختلاف صرف لفظ بل رفعہ اللہ پہ ہے جیسا کہ آپ نے لکھا. میں آپ کی اور استاد بھائی کے درمیان نہیں شامل ہوں گا لیکن صرف وضاحت چاہتا ہوں.

  2. #230
    umergmail is offline Senior Member+
    Last Online
    28th May 2023 @ 04:11 AM
    Join Date
    11 Aug 2011
    Gender
    Male
    Posts
    118
    Threads
    1
    Credits
    1,271
    Thanked: 1

    Default


    سب پر اللّھ کی سلامتی ھو؛

    ناصر صاحب؛

    معزرت کے ساتھ اس مرتبہ آخری دفعہ آپ سے آپ کا قیمتی وقت زیادہ لوں گا ۔
    جو قیتی وقت/توجہ آپ نے مجھے دیا۔شکریہ

    اللہ آپ کو جزا دے آمین۔

    جناب عمر صاحب .... آپ تسلی رکھیں ہم اس وقت بات چیت قرآن پاک کی آیت مبارکہ پر ہی کررہے ہیں ....
    مسئلہ صرف یہ حل کرنا ہے کہ دنیائے اسلام اس آیت مبارکہ سے کیا سمجھتی ہے اور آپ اس آیت مبارکہ سے کیا سمجھے ہیں
    اور دونوں میں صحیح اور غلط کون ہے ؟


    کونسی آیتِ مبارکہ سے لاسٹ پوسٹ میں پوچھا بھی تھا۔

    آپ کس سوال کا جوب مانگ رھے ھیں۔ وضاحت کر دیں؟

    النساء 157؟ النساء 158؟ یا آپ کی جس کٹنگ کا میں نے جواب دیا تھا اُس میں جو آیتِ کریمہ ھے اُس کا؟؟؟؟؟؟؟؟؟


    اب فرمائیں کہ کیا ہم آپ کی پیش کردہ تفصیل (قادیانیوں کے نظریہ)کو آپ کا بھی موقف سمجھیں ؟
    یا آپ کا موقف علیحدہ ہے
    ؟

    اگر کٹنگ کے میرے جواب کے بارے میں پوچھ رھے ھیں تو جی میرا یھی موقف ھے۔
    -----------------------------------------------------------------

    اس کے بعد آپ نے "حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ کی طرف اٹھائے جانے" پر اپنی طرف سے یہ اعتراض کیا کہ اللہ تعالیٰ لا محدود، جسم سے پاک،اور ھماری شے رگ سے بھی قریب ہے " اور اللہ تعالیٰ کی طرف نہیں بن سکتی
    جس پر آپ کو ہم نے قرآن پاک کی دو آیات مبارکہ پیش کیں اور آپ سے سوال کیا کہ "پھر لوگ لوٹ کر کہاں جائیں گے


    ناصر صاحب؛

    آپ نے میرے سوال اللہ تعالیٰ لا محدود، جسم سے پاک،اور ھماری شے رگ سے بھی قریب ہے " اور اللہ تعالیٰ کی طرف نہیں بن سکتی ۔
    کے جواب میں آخرت میں اللہ کی طرف لوٹنے کو دلیل کےطور پر لیا ھے۔ آپ اس لوٹنے کو جسمانی مانتے ھیں جبکہ ھم روحانی تصور کرتے
    ھیں۔


    جس پر آپ نے اپنا ذاتی نظریہ پیش کیا کہ "آخرت میں لوگ روحانی طور پر پیش ہوں گے جسمانی نہیں
    اور جب ہم نے آپ کو لوگوں کی جسمانی حاضری کا ثبوت دیا
    تو آپ نے اپنی ذاتی عقل سے ایک اور مفروضہ گھڑا اور ایک اوٹ پٹانگ جواب دیا کہ " یہ نئے روحانی جسم کی تخلیق ہوگا"
    اور جب ہم نے آپ کے آپ کے اس گھڑے ہوئے مفروضہ کو غلط ثابت کردیا ۔


    ناصر صاحب؛

    معزرعت کے ساتھ آپ نے کوئی ثبوت نھیں دیا۔
    آپ نے میرے نظریہ(روحانی اجسام) کو غلط ثابت نھیں کیا۔
    بلکہ تفسیر اور حدیث( جو تمثیلات سے پُر ھیں)کی بنیاد پر یہ اعتراض کیا۔

    کیوں کہ گواہی تو وہی اعضاء دیں گے کہ جن اعضاء سے انسان نے دنیا میں برائیں کیں ؟؟؟
    یا پھر گناہ پرانے اعضاء کریں .... اور گواہی نئے اعضاء دیں ؟؟؟


    جناب اس کے دو جوابات میں نے اپنی لاسٹ پوسٹ میں یہ دیے تھے۔

    جب آپ قرآنِ پاک سے ثابت کر لیں گیں۔کہ
    اِس مادی،فانی،محدود آسمان پر اللہ رھائش پزیر ھے۔
    آسمان پر اللہ کا مکان/مسکن/ٹھکانہ ھے۔

    تب دیکھیں گے کہ اللہ (غیر مجسم،لا محدود،ھر جگہ موجود وجود) کی طرف
    بناتے ھوئے کون سے جسم آسمان پر چڑھیں گے۔روحانی یا مادی /عنصری۔

    ------
    ھمارا موضوع حیاتِ مسیح اور قرآن ھے۔ آخرت نھیں۔

    آخرت کو آپ دلیل کے طور پر کیسے لے سکتے ھیں۔
    ھم دونوں میں روحانی اجسام اور جسمانی اجسام میں اختلاف ھے۔
    اس اختلاف کو ختم کرنے کے لئیے آپ کو ھو سکتا ھے ایک کتاب سے
    بھی زیادہ لکھنا پڑے۔اور پھر بھی ھم کسی نتیجے پر نہ پُھنچ سکیں۔
    آخرت کسی بھی دین کا سب سے لمبا مضمون ھے۔ اور مرنے کے بعد ھی اس
    کی حقیقت پوری طرح سے ظاھر ھو سکتی ھے۔ اس لیئے اسے دلیل کے طور
    پر ھم کیسے لے سکتیں ھیں۔ روحانی اجسام پر آپ کے اُٹھائے ھوئے اعترازات
    کے بڑے معقول جواب ھیں میرے پاس۔اور جسمانی اجسام پر کئی سوالات
    بھی جن کو دور کرتے کرتے آپ کا قیمتی وقت سالوں میں ضائع ھو سکتا ھے۔
    ا سلئیے حیاتِ مسیح کو ثابت کرنے کے لیئے قرآنِ پاک سے مضبوط دلایل دیں۔

    آپ کھیں یہ نہ سوچ لیں۔کہ واقعی آپ نے روزِ قیامت میں جسمانی حاظری ثابت کر
    دی ھے۔ اور میں نےمکر سے کام لیتے ھوئے فرار اخیتار کیا ھے۔

    اس لیئے آپکو صرف قرآنِ پاک سے حقائق کی بنیاد ایک دلیل پیش کرتا ھوں۔
    کہ روزِ قیامت حاظری روحانی ھو گی ۔

    سب سے پھلے صرف اللہ تھا۔
    پھر اللہ نے فرشتے(روحانی اِجسام) اور مادی اجسام/عنصری اجسام(کائنات)کو تخلیق کیا۔
    آپ بھی مانتے ھوں گے۔

    كُلُّ مَنْ عَلَيْهَا فَانٍ ﴿055:026﴾‏
    جالندھری؛
    جو مخلوق زمین پر ہے سب کو فنا ہونا ہے

    وَيَبْقَى وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ ﴿055:027﴾‏
    جالندھری؛
    اور تمہارے پروردگار ہی کی ذات (بابرکت) جو صاحب جلال و عظمت ہے باقی رہے گی

    کیونکہ فرشتوں (روحانی اِجسام) اور انسانی روحوں کی موجودگی اس فنا کے بعد روحانی دنیا(جنت و جھنم)میں
    قرآنِ پاک سے ثابت شدہ ھے۔ اس لیئے یہ تمام روحانی اجسام اس فنا سے باھر ھیں۔

    باقی تمام مادی مخلوقات جسمیں سورج، چاند ،ستارے،سیارے(آسمان) اور انسانی جسم سمیت
    وہ مادہ جو اس کل مادی کائینات کی اکائی ھے یعنی
    matter( Solid, liquid, gas and plasma
    سب فانی ھے۔
    یعنی صرف روحانی مخلوق(جنت،جھنم،فرشتے،شیطان،جن و انس کی ارواح) فنا نھیں ھو گی باقی
    سب فنا ھے۔
    تو اُس خالص روحانی دنیا میں مادی وجود(اجسام) کیسے؟؟؟؟؟

    میں نے صرف آپ کو یہ بتانے کے لیئے کہ ابھی آپ جسمانی حاظری ثابت نھیں کر سکے یہ دلیل
    پیش کی ھے۔چونکہ آخرت ھمارا موضوع نھیں اس لیئے ھربانی کر کہ اس سوال/دلیل کا جواب نہ دیجیئے گا۔

    ------------------------------------------

    پھر آپ کے ان سوالات کا بھی جواب مل جائے گا کہ
    تو پھر یہ کیسے تصور کیا جاسکتا ھے۔کہ کوئی جسم(حضرت عیسی) اللہ
    کی طرف بناتے ھوئے آسمان پر چڑھ گیا ھو۔
    اور قیامت کے وقت جب موجودہ آسمان فنا ھو جائیں گے۔
    تو پھر یہ کیسے ممکن ھو گا۔کہ انسانی اجسام اللہ کی طرف بناتے ھوئے آسمان
    کی طرف جسمانی حرکت کریں۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ ؟؟؟؟


    ناصر صاحب؛

    جواب کا منتظر

  3. #231
    umergmail is offline Senior Member+
    Last Online
    28th May 2023 @ 04:11 AM
    Join Date
    11 Aug 2011
    Gender
    Male
    Posts
    118
    Threads
    1
    Credits
    1,271
    Thanked: 1

    Default

    Quote i love sahabah said: View Post
    salam to all muslims.

    عمر صاحب جہاں تک میں سمجھا ہوں کہ اختلاف صرف لفظ بل رفعہ اللہ پہ ہے جیسا کہ آپ نے لکھا. میں آپ کی اور استاد بھائی کے درمیان نہیں شامل ہوں گا لیکن صرف وضاحت چاہتا ہوں.

    سب پر اللّھ کی سلامتی ھو؛


    i love sahabah صاحب؛

    آپ نے بل رفعہ اللہ پر وضاحت مانگی ھے۔
    چونکہ آپ کے پوچھنے پر واضاحت پیش کر رھا ھوں۔
    اس لیئے اُمید ھے کہ اس وضاحت کی بنیاد پر بین نھیں ھونے دیں گے۔

    بَلْ رَفَعَهُ اللَّهُ إِلَيْهِ ۚ وَكَانَ اللَّهُ عَزِيزًا حَكِيمًا 004:158

    ترجمہ بامطابق جماعتِ احمدیہ؛

    بلکہ اللہ نے اپنی طرف اس کا رفع کرلیا اور یقیناً اللہ کامل غلبہ والا (اور) بہت حکمت والا ہے۔

    ترجمہ ‏ جالندھری صاحب؛

    بلکہ خدا نے ان کو اپنی طرف اٹھا لیا۔ اور خدا غالب اور حکمت والا ہے۔

    وضاحت؛
    ھم رفع سے مراد روحانی درجات میں بلندی لیتے ھیں۔
    یعنی روحانی ترقی،روحانی طور پر اللہ کی طرف بلند ھونا جس کا نتیجہ قربِ الٰھی ھے۔

    قرآنِ پاک سے دلائل؛


    وَلَوْ شِئْنَا لَرَفَعْنَاهُ بِهَا وَلَكِنَّهُ أَخْلَدَ إِلَى الْأَرْضِ وَاتَّبَعَ هَوَاهُ ۚ فَمَثَلُهُ كَمَثَلِ الْكَلْبِ إِنْ تَحْمِلْ عَلَيْهِ يَلْهَثْ أَوْ تَتْرُكْهُ يَلْهَثْ ۚ ذَلِكَ مَثَلُ الْقَوْمِ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا ۚ فَاقْصُصِ الْقَصَصَ لَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ
    ﴿007:176﴾
    ‏جالندھری؛
    اور اگر ہم چاہتے تو ان آیتوں سے اس (کے درجے) کو بلند کر دیتے مگر وہ تو پستی کی طرف مائل ہو گیا اور اپنی خواہش کے پیچھے چل پڑا تو اس کی مثال کتے کی سی ہو گئی۔ کہ اگر سختی کرو تو زبان نکا لے رہے اور یونہی چھوڑ دو تو بھی زبان نکالے رہے۔ یہی مثال ان لوگوں کی ہے جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا۔ تو (ان سے) یہ قصہ بیان کر دو تاکہ وہ فکر کریں

    ‏جالندھری صاحب بھی رَفَعْ کا ترجمہ درجات میں بلندی کر رھے ھیں۔
    ---------------------------

    تِلْكَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلَى بَعْضٍ ۘ مِنْهُمْ مَنْ كَلَّمَ اللَّهُ ۖ وَرَفَعَ بَعْضَهُمْ دَرَجَاتٍ ۚ وَآتَيْنَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ الْبَيِّنَاتِ وَأَيَّدْنَاهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ ۗ وَلَوْ شَاءَ اللَّهُ مَا اقْتَتَلَ الَّذِينَ مِنْ بَعْدِهِمْ مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَتْهُمُ الْبَيِّنَاتُ وَلَكِنِ اخْتَلَفُوا فَمِنْهُمْ مَنْ آمَنَ وَمِنْهُمْ مَنْ كَفَرَ ۚ وَلَوْ شَاءَ اللَّهُ مَا اقْتَتَلُوا وَلَكِنَّ اللَّهَ يَفْعَلُ مَا يُرِيدُ
    002:253
    ‏ جالندھری؛
    یہ پیغمبر (جو ہم وقتا فوقتا) بھیجتے رہے ہیں ان میں سے ہم نے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے بعض ایسے ہیں جن سے خدا نے گفتگو فرمائی اور بعض کے (دوسرے امور میں) مرتبے بلند کئے اور عیسیٰ بن مریم کو ہم نے کھلی ہوئی نشانیاں عطاکیں اور روح القدس سے ان کو مدد دی اور اگر خدا چاہتا تو ان سے پچھلے لوگ اپنے پاش کھلی نشانیاں آنے کے بعد آپس میں نہ لڑتے لیکن انہوں نے اختلاف کیا تو ان میں سے بعض ایمان لے آئے اور بعض کافر ہی رہے اور اگر خدا چاہتا تو یہ لوگ باہم جنگ وقتال نہ کرتے لیکن خدا جو چاہتا ہے کرتا ہے۔

    یھاں بھی وَرَفَعَ بَعْضَهُمْ دَرَجَاتٍ ۚ کا ترجمہ اور بعض کے (دوسرے امور میں) مرتبے بلند کئے ۔
    ---------------------
    چونکہ ھم اللہ کو غیر مجسم، لامحدد، شہ رگ سے بھی قریب مانتے ھیں۔
    اور اللہ کی طرف جسمانی حرکت کرنے کے لیئے اللہ کو مجسم، محدو، اور دور تصور کرنا
    پڑتا ھے۔اس لیئے رفع کو ھم جسمانی نھیں مانتے۔
    پورے قرآنِ پاک میں ایک دفع بھی آسمان کو اللہ کا گھر/مسکن/ٹھکانہ نھیں قرار دیا گیا۔
    بلکہ آسمان مخلوق ھے،فانی ھے یہ کئی آیتِ کریمہ سے ثابت ھوتا ھے۔
    اور ھمارے نزدیک اللہ مخلوق(آسمان) کا محتاج نھیں ھو سکتا اس لیئے ھم اللہ کی طرف
    سے آسمان مراد نھیں لیتے۔

    چونکہ رَفَعْ کا ترجمہ درجات میں بلندی قرآنِ پاک سے ثابت ھوتا ھے اس لیئے ھم یھی
    ترجمہ(درجات میں بلندی) کرتے ھیں۔

    آپ کے کھنے پر وضاحت کی ھے۔اس لیئے اس وجہ سے بین نہ کیا جائے۔

  4. #232
    nasirnoman is offline Senior Member
    Last Online
    25th November 2017 @ 05:24 PM
    Join Date
    17 Dec 2008
    Posts
    912
    Threads
    55
    Credits
    1,074
    Thanked
    518

    Default


    جناب عمر صاحب پہلےآپ نے واقعہ صلیب کے حوالے سے درج ذیل جواب دیا

    Quote umergmail said: View Post
    باھر حال آپ کی تسلی کے لئیے جواب حاظر ھے۔
    اس کٹینگ میں جس نظریہ پر اعتراضات کیئے گئے ھیں۔وہ جماعتِ احمدیہ کا
    نظریہ نھیں ھے۔اور نہ ھی جو مرزا صاحب کے حوالے دیئے گئے ھیں اُن
    کا یہ مطلب نکلتا ھے۔ آپ بھی جانتے ھو کہ جماعتِ احمدیہ کے نزدیک حضرت عیسیٰ علیہ السلام
    نے 120 سال کی زندگی پائی۔۔
    امام اہلسنت مولانا سرفراز خان صفدر صاحب کے اعتراضات؛
    ا- اگر یہ کھا جائے کہ اللہ تعالٰی نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو وفات دے کر ان کی روح کو آسمان
    پر اُٹھا لیا۔تو اس صورت میں اللہ تعالٰی نے خود یھود کی آرزو اور مراد پوری کر دی۔
    2- یھود کا مطلب پورا کر دیا۔
    3۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر اللہ تعالٰی کی کون سی تدبیر اور کون سی پوری نعمت ھوئی؟
    یہ تمام اعتراضات تب پیدا ھوتے ھیں۔
    جب مرزا صاحب کا اور اُن کی جماعت کا یہ نظریہ ھو کہ
    اللہ تعالٰی نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو واقع صلیب سے پھلے، واقع صلیب کے موقع پر
    یا واقع صلیب کے فوراً بعد
    طبعی موت دی۔ جب کہ مرزا صاحب کا اور اُن کی جماعت کا یہ نظریہ
    بلکل نھیں۔
    یھود کی آرزو اور مراد اور مطلب کے پورے ھونے کا اعتراض تب ھی مانا جا سکتا ھے۔
    جب جماعتِ احمدیہ/قادینیت حضرت عیسیٰ علیہ السلام ک طبعی موت کو
    واقع صلیب سے پھلے، واقع صلیب کے موقع پریا واقع صلیب کے فوراً بعد مانتی ھو۔
    جبکہ جماعتِ احمدیہ کے نزدیک حضرت عیسیٰ علیہ السلام
    نے 120 سال کی زندگی پائی۔
    یھود کی آرزو اور مراد اور مطلب تب ھی پورا ھوتا ھے جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام
    کی وفات کو واقع صلیب سے منسوب کیا جائے۔جماعتِ احمدیہ کا ایسا کوئی نظریہ نھیں۔
    جماعتِ احمدیہ کے نزدیک واقع صلیب کے بعد حضرت عیسیٰ علیہ السلام آدھی صدی سے
    زائد حیات رھے اور پھر اپنی طبعی موت فوت ھوئے۔
    اگر آج آپ کسی کو قتل کرنے کی کوشش کرو اوراللہ اُسے بچائے اور وہ 60 سال کے بعد اپنی
    طبعی موت مرے تو آپ کی کون سی مراد، آرزو پوری ھو گئی؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
    اللہ نے اپنی تدبیر سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو یھود سےبچایا اور زندگی جیسی
    نعمت سے نوازا۔
    اس کے بعد آپ نے اوپر والی تفصیل سے اتفاق کرتے ہوئے فرمایا
    Quote umergmail said: View Post

    اگر کٹنگ کے میرے جواب کے بارے میں پوچھ رھے ھیں تو جی میرا یھی موقف ھے۔
    اس تفصیل کے بعد یہ ثابت ہوتا ہے کہ آپ کے نزدیک بھی اللہ تعالیٰ نے واقعہ صلیب میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو یہود کے ہاتھوں قتل ہونے اور سولی چڑھنے سے بچا لیا
    اور آپ کے نزدیک حضرت عیسیٰ علیہ السلام واقعہ صلیب کے بعد آدھی صدی سے زائد حیات رہے
    اس ضمن میں آپ سے چند سوالات ہیں ... امید کہ آپ اسی طرح سوال کے مطابق مختصر جوابات عنایت فرمائیں گے
    1.
    اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اُس مقام سے کیسے صلیب بچا کر دوسرے مقام پر پہچایا ؟
    آپ کے قیاس کے ضروت نہیں
    (قرآن پاک ،احادیث یا آثار صحابہ سے) نقلی دلائل(نقل کئے ہوئے)پیش فرمائیں
    2.
    اگر تو آپ کا مدعا درست ہے تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے واقعہ صلیب کے بعد کی زندگی ایک زبردست تاریخی حقیقت بھی کہلائے گی کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ایک زبردست سازش سے معجزانہ طور پر بچ کے اور دوسرے مقام پر آگئے اور پھر وہاں ایک طویل زندگی بھی گذاری.... کوئی تاریخی ٹھوس حوالاجات پیش فرمائیں

    باقی آپ کے دیگر جہالت کے شاہکار کا پوسٹ مارٹم ان شاء اللہ ہم اپنی فائنل پوسٹ میں کریں گے
    نیز یاد رکھیں کہ سوال کے مطابق مختصر جواب دینا ہے
    [URL="http://www.itdunya.com/showthread.php?p=1482439&posted=1#post1482439"][SIZE="4"]Pakistan k masail or un ka yaqini or mustaqil hal
    Once Must Read
    Hosakta hai apko apkey masail k Hal bhi mil jaey[/SIZE][/URL]

  5. #233
    umergmail is offline Senior Member+
    Last Online
    28th May 2023 @ 04:11 AM
    Join Date
    11 Aug 2011
    Gender
    Male
    Posts
    118
    Threads
    1
    Credits
    1,271
    Thanked: 1

    Default

    سب پر اللّھ کی سلامتی ھو؛

    ناصر صاحب؛


    آپ لکھتے ھیں کہ

    اور آپ کے نزدیک حضرت عیسیٰ علیہ السلام واقعہ صلیب کے بعد آدھی صدی سے زائد حیات رہے
    اس ضمن میں آپ سے چند سوالات ہیں ... امید کہ آپ اسی طرح سوال کے مطابق مختصر جوابات عنایت فرمائیں گے
    1.

    اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اُس مقام سے کیسے صلیب بچا کر دوسرے مقام پر پہچایا ؟


    جواب دوبارا حاظر ھے۔



    وَقَوْلِهِمْ إِنَّا قَتَلْنَا الْمَسِيحَ عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ رَسُولَ اللَّـهِ وَمَا قَتَلُوهُ وَمَا صَلَبُوهُ وَلَـٰكِن شُبِّهَ لَهُمْ ۚ وَإِنَّ الَّذِينَ اخْتَلَفُوا فِيهِ لَفِي شَكٍّ مِّنْهُ ۚ مَا لَهُم بِهِ مِنْ عِلْمٍ إِلَّا اتِّبَاعَ الظَّنِّ ۚ وَمَا قَتَلُوهُ يَقِينًا ﴿١٥٧﴾ بَل رَّفَعَهُ اللَّـهُ إِلَيْهِ ۚ الخ النساء 157،158

    #193 3rd September 2011 post

    کا کچھ حصہ

    بلکہ معاملہ مشتبہ کردیا گیا ان کے لئے

    مشتبہ کردینے سے یہ صاف ظاھر ھوتا ھے۔کہ واقع صلیب ھوا تھا۔
    لیکن اللہ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو صلیب پہ فوت ھونے سےبچا لیا تھا۔
    یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو جب صلیب ے اُتارا گیا تو وہ زندہ تھے۔
    جبکہ یھود نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو مردہ تصور کر لیا۔
    اس طرح یھود پر معاملہ مشتبہ کردیا گیا تھا ۔


    اور بے شک وہ لوگ جنہوں نے اختلاف کیا اس معاملہ میں ضرور مبتلا ہیں شک میں اس بارے میں
    اور نہیں ہے انہیں اس واقعہ کا کچھ بھی علم سوائے گمان کی پیروی کے۔


    ضرور مبتلا ہیں شک میں کھ کے یہ ظاھر فرمایا کہ جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو یھود نے
    صلیب سے اتارا تو یھود نے ظاھری حالات کو دیکھتے ھوے
    حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو مردہ تصور (گمان) کیا۔
    یعنی یھود یقین سے نھیں کھہ سکتے ۔
    کہ جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو یھود نے صلیب سے اتارا تو حضرت عیسیٰ وفات پا چکے تھے۔
    بلکہ یھود نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ظاھری حالت دیکھ کر یہ گمان/اندازہ/قیاس کیا تھا ۔کہ
    حضرت عیسیٰ علیہ السلام وفات پا چکے۔ کیونکہ اللہ دلوں کے حال جانتا ھے۔اسلئے اللہ ھم پر یھود کے دلوں
    کا حال ظاھر فرماتا ھے۔ کہ یھود لازماً (ضرور) اس معاملے (صلیب پر موت)) میں شک میں مبتلا ھیں۔
    اس شک کی وجہ چاھےحضرت عیسیٰ علیہ السلام کے شاگردوں اور دوسرے گواھوں کے یہ بیان ھوں کے اُنھوں
    نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو زندہ دیکھا یا کوئ اور وجہ ۔
    باھر حال یھود کا یہ نظریہ کے حضرت عیسیٰ علیہ السلام صلیب پر فوت ھو گئے تھے شک کی بنیاد پر ھے۔

    اور نہیں قتل کیا ہے انہوں نے مسیح کو یقینا۔

    یھود کا داعوع جو کہ شک ک بنیاد پر ھے۔ اِس دعواع کے مقابل یقینناً کا لفظ استعمال کر کے شدت کے ساتھ
    اِس دعواع کو رد فرما دیا کہ یھود حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو قتل کرنے میں کامیاب ھو گئے تھے۔

    بلکہ اٹھالیا ہے اس کو اللہ نے اپنی طرف۔

    رَّفَعَهُ کے معینی درجات میں بلندی قرآنِ پاک سے ثابت شدہ ھے۔
    اللَّـهُ إِلَيْهِ کا مطلب اللہ کی طرف ھے۔
    چونکہ اللہ ھر جگہ موجود ، لامحدود،اور جسم سے پاک ھے۔ اس لیے جسمانی طور پر اللہ کی طرف نھیں بن سکتی۔
    اگر حضرت عیسیٰ علیہ السلام جسمانی طور پر اللہ کی طرف حرکت کریں۔
    تو اس کے لیے ضروری ھے۔کہ اللہ واقع صلیب کے وقتحضرت عیسیٰ علیہ السلام سے دور فاصلے پر ھو۔
    جس کے لیئے اللہ کو محدود اور مجسم تصور کرنا پڑے گا۔جو کے دینِ اسلام کےبنیادی عقایئد کے خلاف ھے۔
    اس لئے رَّفَعَهُ اللَّـهُ إِلَيْهِ کو صرف روحانی( درجات میں بلندی،قربِ الھئی )مانا جائے گا
    ۔

    کیسے صلیب سےبچا کر ؟
    سب کچھ تو لکھا ھے۔کہ کیسے بچایا۔

    کیسے دوسرے مقام پر پہچایا ؟

    مضمون سے بلکل ھٹ کر سوال ھے۔
    کیونکہ رفع(روحانی) کے بعد قرآن پاک میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام
    کے بارے میں کچھ بھی بیان نھیں ھوا۔
    اس لئیے میں رفع(روحانی) کے بعدجو کچھ بھی لکھوں گا ۔
    تو اسے آپ قرآن۔ پاک سے غلط ثابت نھیں کر سکتے۔
    اس لیئے یہ مضمون سے بلکل ھٹ کر سوال ھے۔

    ناصر صاحب؛
    جب میں نے آیت کریمہ النساء 158،157 کا ترجمہ،تفسیر نظریہ وفاتِ مسیح
    کے تحت لکھ دیا ھے،اور بار بار بار آپ سے درخواست کرتا آ رھا ھوں کہ قرآنِ پاک
    سے اس ترجمہ،تفسیر (نظریہ وفاتِ مسیح) پر اعتراض اُٹھائیں،سوال کریں،
    قرآنی دلائل سے رد کریں ، غلط ثابت کریں، میری اصلاح کریں۔
    مگر صرف ایک دلیل/ اعتراض بھی آپ قرآنِ پاک سے نہ لائے۔
    ھر دفع قرآن پاک کو چھوڑ کر باھر فیصلہ کرنا چاھتے ھیں۔ کیوں؟؟؟؟

    میں نےرفع جسمانی(نظریہ حیاتِ مسیح) پر جتنے سوال اُٹھائے آپ نےجواب کے
    طور پر قرآنِ پاک سے صرف ایک دلیل( آخرت) دی۔ انسان آخرت کے بارے میں مرنے کے
    بعد ھی حقیقت جان سکتا ھے۔ اسلیئے آخرت کو دلیل نھیں بنایا جا سکتا۔
    اس طرح آپ نے رفع جسمانی(نظریہ حیاتِ مسیح) پر میرے اُٹھائے ھوئے سوالات
    کو رد کرنے کے لیئے قرآنِ پاک سے کوئی ایک بھی دلیل نھیں دی۔ کیوں؟؟؟؟؟؟

    ھمارے نزدیک قرآنِ پاک کسی باطل نظریہ کو رد کرنے کے لیئے کافی ھے۔
    ایسا کوئی بھی باطل نظریہ جو قرآنِ پاک سے منصوب کیا جائے قرآنِ پاک
    اس نظریئے کے خلاف پوری مداعفت/قوت رکھتا ھے۔

    اگر قرآنِ پاک کی ان خصوصیات پر بھی آپ کو اختلاف ھے۔تو وضاحت کر دیں۔
    اور اگر اختلاف نھیں تو مھربانی فرما کر صرف قرآن پاک سے رفع جسمانی
    پر اُٹھاے ھوئے سوالات کے جواب دیں اور صرف قرآن پاک سے رفع روحانی (وفاتِ مسیح)کے خلاف
    دلائل دے کر اصلاح کریں۔

    یا یہ تسلیم کرتے ھوئے کہ حیاتِ مسیِح پر اُٹھائے ھوئے میرے سوالات کو آپ قرآنِ پاک
    سے رد نھیں سکتے۔ اور نہ ھی قرآن پاک سے وفات مسیح پر کوئی اعتراض اٹھتا ھے۔
    ہعنی نظریہ وفات مسیح قرآنِ پاک کے مطابق ھے۔
    اس کے بعد ھی ھم قرآن پاک کو چھوڑ کر احادیث یا آثار صحابہ سے فیصلہ کر سکتے ھیں۔

    یا پھر خاموشی اختیار کرتے ھوئے کسی دوسرے
    ختمِ نبوت والے کو اصلاح کا موقع دیں۔

    -------------------------------------------------------------------------------------------------
    آپ کا دوسرا سوال؛


    اگر تو آپ کا مدعا درست ہے تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے واقعہ صلیب کے بعد کی زندگی
    ایک زبردست تاریخی حقیقت بھی کہلائے گی کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ایک زبردست سازش
    سے معجزانہ طور پر بچ کے اور دوسرے مقام پر آگئے اور پھر وہاں ایک طویل زندگی بھی
    گذاری.... کوئی تاریخی ٹھوس حوالاجات پیش فرمائیں۔



    ناصر صاحب؛

    قرآنِ پاک ، احدیثِ مبارکہ اور اس کے ساتھ ساتھ تمام اسلامی کتب کو چھوڑ کر آپ
    تاریخی ٹھوس حوالاجات کو میعار بنانا چاھتے ھیں،کیوں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    آپ ایسا کریں کہ ایک لاکھ چوبیس ھزار پیغمبروں میں سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام
    سے پھلے کے صرف پانچ نبیوں کے تاریخی ٹھوس حوالاجات کو لکھ دیں۔
    میں آپ کی اس دلیل کو دلیل مان جائوں گا۔ اور ان پانچ نبیوں میں سے جن کے آپ تاریخی ٹھوس حوالاجات
    نہ دے سکیں۔ اُن نبیوں کے بارے میں کیا نظریہ رکھوں۔ آسمان پر زندہ ھیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
    یہ بھی بتا دیجیئے گا۔

    آپ سے درخواست ھے کہ کچھ لکھنے سے پھلے ایک دفع تو سوچ لیا کریں۔

  6. #234
    nasirnoman is offline Senior Member
    Last Online
    25th November 2017 @ 05:24 PM
    Join Date
    17 Dec 2008
    Posts
    912
    Threads
    55
    Credits
    1,074
    Thanked
    518

    Default

    جناب عمر صاحب آپ نے ناحق اتنی محنت کی ..... جب آپ سے ہم نے کہا تھا کہ آپ کے "قیاس" کی ضرورت نہیں.......اور مختصر جواب عنایت فرمائیں.... لیکن پھر بھی آپ نے اتنی لمبی چوڑی تقریر پیش فرمادی ؟؟؟
    کیا آپ لفظ "قیاس" کے مفہوم سے آگاہ نہیں ؟؟؟
    اور نہ ہی شاید آپ کو لفظ "مختصر" کے معنی پتہ ہیں ؟؟
    بہر حال ہم آپ کی نالج میں اضافہ کرتے چلیں کہ آپ کی یہ لمبی چوڑی تقریر "قیاس" کے زمرے میں آتی ہے
    یعنی باالفاظ دیگر آپ کے پاس اپنے دعوے پر قرآن پاک ،احادیث پاک اور آثار صحابہ سے کوئی بھی صراحت سے دلیل نہیں
    سوائے آپ کے "ذاتی قیاس" کے
    اگر تو آپ میں تھوڑی بہت بھی عقل باقی بچی ہوگی اور "قیاس" اور "صراحت" کے مفہوم سے تھوڑی بہت بھی آشنائی رکھتے ہوں گے تو شاید آپ ہماری بات آسانی سے سمجھ جائیں گے
    لہذا آپ کا یہ فرمانا کہ
    Quote umergmail said: View Post
    "نظریہ وفات مسیح قرآنِ پاک کے مطابق ھے۔
    اس کے بعد ھی ھم قرآن پاک کو چھوڑ کر احادیث یا آثار صحابہ سے فیصلہ کر سکتے ھیں۔
    آپ کی بے شمار خوش فہمیوں میں سے ایک ہے
    جہاں تک آپ کا یہ فرمانا ہے کہ
    Quote umergmail said: View Post
    "ھمارے نزدیک قرآنِ پاک کسی باطل نظریہ کو رد کرنے کے لیئے کافی ھے"
    یہ بھی آپ کی ناسمجھی کی ایک بہت بڑی مثال ہے .... کیوں کہ شایدآپ کے علم میں نہیں کہ قرآن پاک میں ہر ہر مسئلہ کی تفصیل پوری طرح موجود نہیں جیسا کہ نماز اور زکوۃ جیسے دین کے اہم اور بنیادی ارکان تک کی پوری تفصیل قرآن پاک میں موجود نہیں بلکہ نماز ، زکوۃ کی تفصیل ہمیں احادیث پاک سے ہی حاصل ہوتی ہے..... تو اگر کوئی دین کا دشمن احادیث پاک کو نہ قبول کرے تو ایسے شخص کے لئے آپ کو صرف قرآن پاک سے نماز اور زکوۃ جیسے اہم بنیادی ارکان کی تفصیل پیش کرنا مشکل ہوجائے گی.

    اب آپ سے ایک اور آخری سوال ہے ..... اور ہم امید کرتے ہیں کہ آپ لفظ "مختصر" کے معنی کسی ڈکشنری سے ڈھونڈ کر .... اور لفظ "مختصر" کا مفہوم اپنے ہی کسی ساتھی سے سمجھ کر ہمارے سوال کا "مختصر" جواب عنایت فرمائیں گے
    کیا آپ اس آیت مبارکہ کی وضاحت فرماسکتے ہیں ؟؟؟
    ارشاد باری تعالیٰ ہے:
    وَمَن يُشَاقِقِ الرَّسُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدَىٰ وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيلِ الْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّىٰ وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ ۖ وَسَاءَتْ مَصِيرًا﴿١١٥﴾ النساء 115
    ترجمہ :اور جس نے مخالفت کی رسول کی اس کے بعد بھی کہ کھل کر آچکی ہے اس کے سامنے ہدایت اور چلا مومنین کی راہ کے خلاف تو چلنے دیں گے ہم اس کو اسی (راستے)پر جدھر وہ مڑ گیا اور ڈالیں گے ہم اسے جہنم میں* اور وہ بہت ہی برا ٹھکانہ ہے

    یعنی آپ کے نزدیک مومنین کون ہیں ؟؟؟
    اور حیات مسیح علیہ السلام پر مومنین کی راہ کون سی ہے ؟؟؟
    اور آپ کے نزدیک کس طرح کوئی شخص "غیر سبیل المومنین" پر چل کر جہنم کی آگ کا مستحق ہوسکتا ہے ؟؟
    یعنی ایک عدد مثال پیش کیجے گا کہ کوئی شخص کون سا ایسا کام کرتا ہے جس سے وہ "غیر سبیل المومنین" پر جہنم کی وعید کا مستحق ٹہرتا ہے.
    Quote umergmail said: View Post
    پھر خاموشی اختیار کرتے ھوئے کسی دوسرے
    ختمِ نبوت والے کو اصلاح کا موقع دیں۔
    آپ شاید بھول رہے ہیں کہ ہم آپ کو کہہ چکے ہیں کہ الحمد اللہ آپ کے ان مکڑی کے جالوں سے بھی کمزور دلائل کی وضاحت کے لئے اہلسنت والجماعت کے طفل مکتب ہی کافی ہیں ..... لیکن جس شخص نے "میں نہ مانوں" کا وضیفہ پڑھا ہوا ہو ایسے شخص کے لئے ہزاروں دلائل بھی ناکافی ہیں .... ایسے شخص نے آخر میں بھی اپنے وضیفہ کا ورد کرنا ہے .
    باقی آپ کے اعتراضات اور سوالات کے خاص خاص نکات ہم نے نوٹ کرلئے ہیں ہمارے فائنل جواب کا انتظار فرمائیں
    تب تک مزید بڑھکیں مارنے سے پرہیز فرمائیے گا

  7. #235
    karu-89 is offline Member
    Last Online
    6th July 2012 @ 08:13 AM
    Join Date
    01 Jun 2009
    Age
    35
    Posts
    171
    Threads
    1
    Thanked
    30

    Angry

    Quote nasirnoman said: View Post
    جناب عمر صاحب آپ نے ناحق اتنی محنت کی ..... جب آپ سے ہم نے کہا تھا کہ آپ کے "قیاس" کی ضرورت نہیں.......اور مختصر جواب عنایت فرمائیں.... لیکن پھر بھی آپ نے اتنی لمبی چوڑی تقریر پیش فرمادی ؟؟؟
    کیا آپ لفظ "قیاس" کے مفہوم سے آگاہ نہیں ؟؟؟
    اور نہ ہی شاید آپ کو لفظ "مختصر" کے معنی پتہ ہیں ؟؟
    بہر حال ہم آپ کی نالج میں اضافہ کرتے چلیں کہ آپ کی یہ لمبی چوڑی تقریر "قیاس" کے زمرے میں آتی ہے
    یعنی باالفاظ دیگر آپ کے پاس اپنے دعوے پر قرآن پاک ،احادیث پاک اور آثار صحابہ سے کوئی بھی صراحت سے دلیل نہیں
    سوائے آپ کے "ذاتی قیاس" کے
    اگر تو آپ میں تھوڑی بہت بھی عقل باقی بچی ہوگی اور "قیاس" اور "صراحت" کے مفہوم سے تھوڑی بہت بھی آشنائی رکھتے ہوں گے تو شاید آپ ہماری بات آسانی سے سمجھ جائیں گے
    لہذا آپ کا یہ فرمانا کہ

    آپ کی بے شمار خوش فہمیوں میں سے ایک ہے
    جہاں تک آپ کا یہ فرمانا ہے کہ

    یہ بھی آپ کی ناسمجھی کی ایک بہت بڑی مثال ہے .... کیوں کہ شایدآپ کے علم میں نہیں کہ قرآن پاک میں ہر ہر مسئلہ کی تفصیل پوری طرح موجود نہیں جیسا کہ نماز اور زکوۃ جیسے دین کے اہم اور بنیادی ارکان تک کی پوری تفصیل قرآن پاک میں موجود نہیں بلکہ نماز ، زکوۃ کی تفصیل ہمیں احادیث پاک سے ہی حاصل ہوتی ہے..... تو اگر کوئی دین کا دشمن احادیث پاک کو نہ قبول کرے تو ایسے شخص کے لئے آپ کو صرف قرآن پاک سے نماز اور زکوۃ جیسے اہم بنیادی ارکان کی تفصیل پیش کرنا مشکل ہوجائے گی.

    اب آپ سے ایک اور آخری سوال ہے ..... اور ہم امید کرتے ہیں کہ آپ لفظ "مختصر" کے معنی کسی ڈکشنری سے ڈھونڈ کر .... اور لفظ "مختصر" کا مفہوم اپنے ہی کسی ساتھی سے سمجھ کر ہمارے سوال کا "مختصر" جواب عنایت فرمائیں گے
    کیا آپ اس آیت مبارکہ کی وضاحت فرماسکتے ہیں ؟؟؟
    ارشاد باری تعالیٰ ہے:
    وَمَن يُشَاقِقِ الرَّسُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدَىٰ وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيلِ الْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّىٰ وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ ۖ وَسَاءَتْ مَصِيرًا﴿١١٥﴾ النساء 115
    ترجمہ :اور جس نے مخالفت کی رسول کی اس کے بعد بھی کہ کھل کر آچکی ہے اس کے سامنے ہدایت اور چلا مومنین کی راہ کے خلاف تو چلنے دیں گے ہم اس کو اسی (راستے)پر جدھر وہ مڑ گیا اور ڈالیں گے ہم اسے جہنم میں* اور وہ بہت ہی برا ٹھکانہ ہے

    یعنی آپ کے نزدیک مومنین کون ہیں ؟؟؟
    اور حیات مسیح علیہ السلام پر مومنین کی راہ کون سی ہے ؟؟؟
    اور آپ کے نزدیک کس طرح کوئی شخص "غیر سبیل المومنین" پر چل کر جہنم کی آگ کا مستحق ہوسکتا ہے ؟؟
    یعنی ایک عدد مثال پیش کیجے گا کہ کوئی شخص کون سا ایسا کام کرتا ہے جس سے وہ "غیر سبیل المومنین" پر جہنم کی وعید کا مستحق ٹہرتا ہے.

    آپ شاید بھول رہے ہیں کہ ہم آپ کو کہہ چکے ہیں کہ الحمد اللہ آپ کے ان مکڑی کے جالوں سے بھی کمزور دلائل کی وضاحت کے لئے اہلسنت والجماعت کے طفل مکتب ہی کافی ہیں ..... لیکن جس شخص نے "میں نہ مانوں" کا وضیفہ پڑھا ہوا ہو ایسے شخص کے لئے ہزاروں دلائل بھی ناکافی ہیں .... ایسے شخص نے آخر میں بھی اپنے وضیفہ کا ورد کرنا ہے .
    باقی آپ کے اعتراضات اور سوالات کے خاص خاص نکات ہم نے نوٹ کرلئے ہیں ہمارے فائنل جواب کا انتظار فرمائیں
    تب تک مزید بڑھکیں مارنے سے پرہیز فرمائیے گا
    MASHALLAH Nasir Bhai aap to cha gaye ho , ye qadyani buhat dheet aur besharam hote hain koi shaq nahin , ye kuch manane ko tyaar hi nahin hote

  8. #236
    umergmail is offline Senior Member+
    Last Online
    28th May 2023 @ 04:11 AM
    Join Date
    11 Aug 2011
    Gender
    Male
    Posts
    118
    Threads
    1
    Credits
    1,271
    Thanked: 1

    Default

    سب پر اللّھ کی سلامتی ھو؛

    ناصر صاحب؛

    آپ لکھتے ھیں کہ

    یعنی باالفاظ دیگر آپ کے پاس اپنے دعوے پر قرآن پاک ،احادیث پاک اور آثار صحابہ سے کوئی بھی صراحت سے دلیل نہیں

    میرے مورثی نظریہ(وفاتِ مسیح) پر چونکہ قرآنِ پاک سے آپ نے کوئی اعتراض نھیں کیا۔
    اس لیئے نظریہ(وفاتِ مسیح) قرآن پاک کے مطابق ھے۔یعنی نظریہ(وفاتِ مسیح) کو قرآنِ پاک سے صراحت
    ملتی ھے۔

    باقی احادیث پاک اور آثار صحابہ سے نظریہ(وفاتِ مسیح) کو صراحت حاصل ھے یا نھیں فلحال ھمارا
    موضوع نھیں بعد میں دیکھیں گے۔
    آپ کا نظریہ حیاتِ مسیح پر میں نے جتنے بھی سوال اُٹھائے آپ نے کسی ایک کا بھی جواب نھیں دیا۔
    جب تک آپ میرے اُٹھائے ھوئے سوالات کا تسلی بخش جواب نھیں دے پاتے۔تب تک آپ کا نظریہ حیاتِ مسیح
    کو قرآنِ پاک سے کوئی صراحت حاصل نھیں۔

    میں نے لکھا تھا کہ؛
    ھمارے نزدیک قرآنِ پاک کسی باطل نظریہ کو رد کرنے کے لیئے کافی ھے۔
    ایسا کوئی بھی باطل نظریہ جو قرآنِ پاک سے منصوب کیا جائے قرآنِ پاک
    اس نظریئے کے خلاف پوری مداعفت/قوت رکھتا ھے۔

    اس کا جوب آپ نے یہ دیا؛

    یہ بھی آپ کی ناسمجھی کی ایک بہت بڑی مثال ہے .... کیوں کہ شایدآپ کے علم میں نہیں کہ قرآن پاک میں ہر ہر مسئلہ کی تفصیل پوری طرح موجود نہیں جیسا کہ نماز اور زکوۃ جیسے دین کے اہم اور بنیادی ارکان تک کی پوری تفصیل قرآن پاک میں موجود نہیں بلکہ نماز ، زکوۃ کی تفصیل ہمیں احادیث پاک سے ہی حاصل ہوتی ہے۔
    طفل مکتب صاحب؛
    میں نے ایسے باطل نظریہ کی بات کی تھی جسے قرآنِ حکیم سے منسوب کیا جائے۔
    اُمید ھے کہ ۔
    جب آپ تھوڑے بڑے ھو جائیں گے تو آپ کو باطل نظریہ اور ارکانِ دین کی تفصیلات میں فرق معلوم ھو جائے گا۔

    میں نے قرآن پاک کی آیتِ کریمہ سے جو بھی واضع نتائج اخز کیئے آپ نے سب کو جھالت کا شھکار،
    اوٹ پٹانگ،اور اب مکڑی کے جالے سے بھی کمزور قرار دیا۔ لیکن میرے اخز کیے ھوئے کسی بھی نتیجے
    کو رد نھیں کیا۔
    اللہ کے معتلق جو میرے نظریات (جسم سے پاک ھونا،لامحدود ھونا،ھر جگہ موجود ھونا) کی آپ نے
    نہ تو نفی کی اور نہ ھی اللہ کی ان صفات کو تسلیم کیا۔ اسی طرح قرآنِ پاک کی بنیاد پر جب میں نے
    آسمان کو فانی اور مخلوق ثابت کیا تو آپ نے اسے لغو قرار دیا۔ وہ تمام نتائج کو جو قرآنِ پاک
    کی بنیاد پر تھے آپ کو چاھیئے تھا کہ ان نتائج سے دلائل کے ساتھ اختلاف کرتے میں جھاں غلط تھا
    اصلاح کرتے۔لیکن آپ نے صرف اوٹ پٹانگ اور لغو قرار دیا۔

    میری موٹی عقل میں اب آیا کہ ھم دونوں میں اختلاف صرف ختمِ نبوت پر نھیں ھے۔ بلکہ بھت سی
    باتوں میں نظریاتی اختلاف ھے۔
    جیسے

    ھمارے نزیک اللہ جسم سے پاک، لامحدود، ھر جگہ موجود ھے۔ جبکہ
    آپ کے نزدیک اللہ مجسم، محدود، دور آسمان پر موجود ھے۔

    ھمارے نزدیک آسمان مخلوق اور فانی ھے۔جبکہ
    آپ کے نزدیک آسمان اللہ کا مسکن ھے۔اس لیئے آسمان تخلیق نھیں ھوا بلکہ
    شروع سے ھے اور ھمیشہ رھے گا۔

    ھمار ے نزدیک قرآنِ پاک اپنے سے منصوب کسی بھی باطل نظریہ کو رد کرنے کی
    پوری معدافت،صلاھیئت، طاقت رکھتا ھے۔

    جبکہ آپ کے نزدیک ضروری نھیں کہ اکیالا قرآنِ پاک اپنے سے منصوب کسی بھی باطل نظریہ کو رد کرنے
    کے لیئے کافی ھو۔

    ھمارے نزدیک اللہ کے حکم کے مطابق قرآنِ پاک قابل فھم /سادہ ھے۔
    ھدایت کا ذریعہ ھے۔ اختلافی نظریات میں فیصلہ کے لیئے سب سے معتبر ھے۔
    قرآنِ پاک کی تعلیمات حکم کا درجہ رکھتیں ھے۔اس لیے ھم اللہ کو جسم سے پاک، لامحدود، ھر جگہ موجود
    اور آسمان کو مخلوق ماننے پر مجبور ھو جاتے ھیں۔

    آپ کے نزدیک آپ کے علما حکم کا درجہ رکھتے ھیں۔اور اُن کی باتیں سب سے معتبر ھیں۔
    اور علما سے اختلاف رکھتے ھوئے قرآنِ پاک پر فھم تدبر کرنے سے انساں گمرہ ھو جاتا ھے۔
    آپ کے علما کے نزدیک حضرت عیسیٰ علیہ السلام اللہ کی طرف آسمان پر جسم سمیت
    زندہ اُٹھا لیئے گئے۔ اس لیئے آپ اللہ کو دور آسمان پر محدد اور مجسم ماننے کے لئے مجبور ھیں۔
    اس طرح آسمان کو اللہ کا مسکن/ٹھکانہ بھی ماننا پڑتا ھے۔ اس لئے آپ آسمان کو مخلوق نہ
    ماننے پر بھی مجبور ھیں۔


    ھمارے نزدیک اسلامی شعریت اور اس کے تمام احکام حکمت سے بھرپور ھیں۔
    ریح کے اخراج پر جائے مخصوصہ کو چھوڑ کر وضو کرنے میں اتنی حکمت ھے کہ
    فھم و تدبر سے کام لیتے ھوئے اس پر ایک کتاب لکھی جاسکتی ھے۔

    آپکے نزدیک ریح کے اخراج پر جائے مخصوصہ کو چھوڑ کر وضو کرنے میں کوئی حکمت نھیں.
    یعنی اس حکم پر فھم و تدبر کا فارمولا ناکام ھو جوتا ھے۔
    حوالہ آپ کی پوسٹ نمبر 65۔

    آپ کو چاھیئے تھا کہ؛
    جب میں نے موضوع حیاتِ مسیح اور قرآنِ پاک رکھا تھا تب ھی اعتراض کر دیتے۔
    تاکہ دونوں کا وقت ضائع ھونے سے بچتا۔

    میں قرآنِ پاک چھوڑ کر فیصلہ نھیں کر سکتا اور آپ کے لئے آپ کے علما حجت ھیںِ
    ھم واقعی وقت کا ضیاع کر رھے ھیں۔

    آپ لکھتے ھیں کہ؛
    کیا آپ اس آیت مبارکہ( النساء 115) کی وضاحت فرماسکتے ہیں ؟؟؟
    کیا فائدہ اگر آپ کو اختلاف ھو گا۔ تو اعتراض کرنے کی بجائے اسے اوٹ پٹانگ،لغو
    قرار دیتے ھوئے مجھے بھی گنھاگار کریں گے۔

    "میں نہ مانوں" کا وضیفہ پڑھا ہوا ہو ایسے شخص کے لئے ہزاروں دلائل بھی ناکافی ہیں

    ناصر صاحب؛
    اتنے دنوں سے اپنے اُٹھائے ھوئے سوالات کے جواب میں اور اپنے نظریات کے خلاف
    دلائل مانگ مانگ کر تھک کر مایوس بھی ھو گیا۔آپ نے ایک بھی دلیل نھیں دی
    تو میں مانتا کیا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟


    اپنے پوسٹ مارٹم اور آپ کے فائنل جواب کا منتظرِ

  9. #237
    Iftekharuddin is offline Advance Member
    Last Online
    12th April 2020 @ 10:01 PM
    Join Date
    22 Feb 2010
    Posts
    601
    Threads
    10
    Credits
    66
    Thanked
    63

    Default

    --------------------------------------------------------------------------------

    بسم اللہ الرحمن الرحیم

    اللھم صلی علی محمد النبی الامی
    umergmail جناب

    آپ کو یہ آیت نظر نھیں آئ کیا

    وَإِن مِّنْ أَهْلِ الْكِتَابِ إِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهِ قَبْلَ مَوْتِهِ ۖ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يَكُونُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا

    Al-Nisa 159
    اور کوئی اہل کتاب نہیں ہوگا مگر ان کی موت سے پہلے ان پر ایمان لے آئے گا۔ اور وہ قیامت کے دن ان پر گواہ ہوں گے

    کتنا واضح لکھا ھے

    کیا دنیا میں سب اھل کتاب ایمان لے آے اگر نھیں لا ے تو مسیح علیہ الاسلام کو موت نھی آئ۔

  10. #238
    nasirnoman is offline Senior Member
    Last Online
    25th November 2017 @ 05:24 PM
    Join Date
    17 Dec 2008
    Posts
    912
    Threads
    55
    Credits
    1,074
    Thanked
    518

    Default

    جناب عمر صاحب .... اگر انسان اپنی ضد اور ہٹ دھرمی چھوڑ کر حقیقتا دین اسلام کی روشن دلیلوں کو سمجھتا تو آج دنیا میں اسلام کے سوا کوئی مذہب نہ ہوتا.... دنیا کے ہر باطل مذہب والے کو اسلام کی لاکھ دلیلیں بھی دیں جائیں لیکن اُس نے اپنی ضد اور ہٹ دھرمی کے ہاتھوں مجبور ہو کر آپ کی طرح ہی واویلا کرنا ہے کہ مجھے تو کوئی دلیل نہیں ملی
    کیوں کہ جب پردہ دل پر پڑتا ہے تو واقعی اچھا خاصا روشن دن بھی نظر نہیں آتا
    اس کی واضح مثال موجود ہے کہ آپ "قیاس" اور "صراحت" جیسے معمولی اور عام الفاظ کے مفہوم کو سمجھتے
    اور پھر ہماری بات کو سمجھ کرجواب دیتے لیکن آپ کا یہ جواب کہ آپ نے قرآن پاک سے صراحت سے دلیل دی ہے اس بات کی نشادہی کررہا ہے کہ آپ کی آنکھوں پر جو قادیانیت کی عینک چڑھی ہے اُس پر ضد اور ہٹ دھرمی کے چادریں بہت گہری ہوچکی ہیں
    تو ایسے شخص کو امت مسلمہ کے دلائل کہاں سمجھ آئیں گے
    لہذا آپ کو دلیل کا نہ ملنے کا رونا فضول ہے

    آپ سے ایک بار پھر درخواست ہے کہ آپ اپنی عقل کے مطابق ہی سہی جو سمجھتے ہیں وہ واضح فرمادیں .

    کیا آپ اس آیت مبارکہ کی وضاحت فرماسکتے ہیں ؟؟؟
    ارشاد باری تعالیٰ ہے:
    وَمَن يُشَاقِقِ الرَّسُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدَىٰ وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيلِ الْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّىٰ وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ ۖ وَسَاءَتْ مَصِيرًا﴿١١٥﴾ النساء 115
    ترجمہ :اور جس نے مخالفت کی رسول کی اس کے بعد بھی کہ کھل کر آچکی ہے اس کے سامنے ہدایت اور چلا مومنین کی راہ کے خلاف تو چلنے دیں گے ہم اس کو اسی (راستے)پر جدھر وہ مڑ گیا اور ڈالیں گے ہم اسے جہنم میں* اور وہ بہت ہی برا ٹھکانہ ہے

    یعنی آپ کے نزدیک مومنین کون ہیں ؟؟؟
    اور حیات مسیح علیہ السلام پر مومنین کی راہ کون سی ہے ؟؟؟
    اور آپ کے نزدیک کس طرح کوئی شخص "غیر سبیل المومنین" پر چل کر جہنم کی آگ کا مستحق ہوسکتا ہے ؟؟
    یعنی ایک عدد مثال پیش کیجے گا کہ کوئی شخص کون سا ایسا کام کرتا ہے جس سے وہ "غیر سبیل المومنین" پر جہنم کی وعید کا مستحق ٹہرتا ہے.
    ان شاء اللہ تعالیٰ اس کے بعد ہم اپنی فائنل پوسٹ میں آپ کے سوالات اعتراضات کے جوابات پیش کریں گے

  11. #239
    nasirnoman is offline Senior Member
    Last Online
    25th November 2017 @ 05:24 PM
    Join Date
    17 Dec 2008
    Posts
    912
    Threads
    55
    Credits
    1,074
    Thanked
    518

    Default

    ہماری تمام قارئین کرام سے درخواست ہے کہ وہ برائے مہربانی عمر صاحب سے مزید کسی نئی دلیل پر گفتگو نہ فرمائیں ....اس طرح عمر صاحب کو بات کو مزید بڑھانے کا موقع ملے گا ... اور یہ یہاں کچھ سیکھنے سمجھنے نہیں آیا بس اپنا اور دوسروں کا وقت ضایع کرنے آیا ہے ... اس کو کافی موقع دیا جاچکا ہے . الحمد اللہ عمر صاحب سے کافی بات ہوچکی ہے ... اور جلد ان شاء اللہ تعالیٰ فائنل پوسٹ میں ان کے اعتراضات اور سوالات کا پوسٹ مارٹم پیش کرنے کی کوشش کریں گے

  12. #240
    umergmail is offline Senior Member+
    Last Online
    28th May 2023 @ 04:11 AM
    Join Date
    11 Aug 2011
    Gender
    Male
    Posts
    118
    Threads
    1
    Credits
    1,271
    Thanked: 1

    Default

    Quote nasirnoman said: View Post
    ہماری تمام قارئین کرام سے درخواست ہے کہ وہ برائے مہربانی عمر صاحب سے مزید کسی نئی دلیل پر گفتگو نہ فرمائیں ....اس طرح عمر صاحب کو بات کو مزید بڑھانے کا موقع ملے گا ... اور یہ یہاں کچھ سیکھنے سمجھنے نہیں آیا بس اپنا اور دوسروں کا وقت ضایع کرنے آیا ہے ... اس کو کافی موقع دیا جاچکا ہے . الحمد اللہ عمر صاحب سے کافی بات ہوچکی ہے ... اور جلد ان شاء اللہ تعالیٰ فائنل پوسٹ میں ان کے اعتراضات اور سوالات کا پوسٹ مارٹم پیش کرنے کی کوشش کریں گے
    سب پر اللّھ کی سلامتی ھو؛

    ناصر صاحب؛

    جناب آپ سے درخواست ھے کہ مجھ پر احسان کرتے ھوئے
    اپنی تمام ثابقہ پوسٹ میں سے صرف ایک دلیل جو آپ نے دی ھوِ۔
    کاپی پیسٹ کر دیں۔ میں بھت مشکور ھوں گا۔

    آپ ک فائنل پوسٹ کا منتظر

Page 20 of 24 FirstFirst ... 1017181920212223 ... LastLast

Similar Threads

  1. Replies: 77
    Last Post: 30th June 2013, 11:59 AM
  2. Replies: 121
    Last Post: 17th October 2011, 04:14 PM
  3. -=<<Ambiya (Alehey Salam) Apni Qabar Main Hayat Hain>>=-
    By IT.BOY in forum Sunnat aur Hadees
    Replies: 3
    Last Post: 4th May 2010, 10:27 AM
  4. Rizq Or Hazrat Eisa alleh Salam
    By FritZie in forum Islamic History aur Waqiat
    Replies: 8
    Last Post: 25th December 2009, 05:09 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •