sultana said:
!السلام علیکم
اُمید ہے سب اچھے ہونگے
انشاءاللہ
جی تو آئی ٹی ڈی کے باشندوں پہچان سکو تو پہچان لو
یہ کون ہے ؟
ان تینوں کہانیوں کے مصنف میں سے ایک بندہ یہاں کا کچھ لگتا ہے
میر امطلب ہے
آئی ٹی دُنیا کا کچھ لگتا ہے
یہ اخبار میں نے اُن سے کیسے لی ہے
میں ہی جانتی ہوں
جو پہچانے یہاں بتا دیں
دیکھو تو ذرا
جناب بچپن میں جتنے کیوٹ تھے
پچپن کا ہو کر اُتنا ہی خطر ناک انسان بن گئے ہیں
شُکریہ
سُلطانہ مُصطفیٰ
وعلیکم السلام
سب سے پہلے تو شکریہ کہ آپ نے یہ یہاں شیئرنگ کی ۔۔۔
تھوڑا سا اس کے بارے میں بتا دیتا ہوں کہ یہ کسی بھی اخبار رسالے وغیرہ میں میری پہلی تحریر شائع ہوئی تھی وہ ہے اور یہ بات
1994
کی ہے جنگ اخبار کا جب جمعہ کے دن رنگین صفحہ آتا تھا تو انھوں نے بھول نمبر کے نام سے ایک شمارہ شائع کرنے کا اعلان کیا سو ہم نے بھی لکھ دی کہانی اور بہت خوشی ہوئی جب یہ دیکھا کہ ہماری کہانی بمعہ تصویر شائع ہوئی ، ۔ اور اس اشاعت سے لکھنے کے حوالے سے بہت حوصلہ ملا اوریوں یہ سلسلہ چل پڑا۔
Bookmarks