Page 1 of 2 12 LastLast
Results 1 to 12 of 13

Thread: خوشامد ایک معاشرتی بُرائی

  1. #1
    asimmithu's Avatar
    asimmithu is offline Senior Member+
    Last Online
    3rd September 2021 @ 07:32 PM
    Join Date
    07 Mar 2010
    Location
    Gujrat
    Posts
    91
    Threads
    18
    Credits
    89
    Thanked
    24

    Lightbulb خوشامد ایک معاشرتی بُرائی

    بسم اللہ الرحمن الرحیم
    اسلام میں خودپسندی کو ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا گیا ہے اس کی جہاں ممانعت بھی وارد ہوئی ہے وہاں ہی کسی کے سامنے اس کی تعریف کرنے سے بھی منع کیا گیا ہے کہ کہیں شیطان اس بندے کو مغرور، متکبر نہ بنادے، اسلام ایک انسان کی ہر معاملے میں بہترین رہنمائی کرنے والا دین ہے اسلام نہیں چاہتا کہ ایک انسان اپنی حدود کو پار کرئے کہ جس کی وجہ سے اس کی زندگی میں خرابی آئے،اسلام نے ہر معاملے میں بہترین رہنمائے اصول دیئے ہیں اگر ان اصولوں کو فراموش کرکے ان کے خلاف اقدام کیئے جائیں تو معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوجاتا ہے جو آخر کسی بڑے فتنے کا سبب بن جاتا ہے اور انہی اصولوں میں سے ایک اصول ہے کسی انسان کے سامنے اس کی تعریفوں کے پل باھندنا کہ جس کی وجہ سے وہ بندہ ہلاکت کے قریب پہنچ جاتا ہے انسان کے اندر تکبر کا بیج بو دینا ہے اور جس انسان میں تکبر آگیا تو سمجھ لو کہ اس کی آخرت تباہ ہو گئی۔
    ابلیس ::شیطان::بھی اسی تکبر کی وجہ سے برباد ہوا تھا، تکبر اللہ کو بہت ناپسند عمل ہے اس لیئے اسلام نے اس تکبر کو ایک انسان کے اندر آنے کے رستے بند کرنے کی طرف توجہ دی ہے جیسا کہ ایک حدیث شریف میں نبیﷺ کا ارشاد مبارک ہے کہ
    حدثنا أبو بکر بن أبي شيبة حدثنا غندر عن شعبة عن سعد بن إبراهيم بن عبد الرحمن بن عوف عن معبد الجهني عن معاوية قال سمعت رسول الله صلی الله عليه وسلم يقول إياکم والتمادح فإنه الذبح
    حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے سنا ایک دوسرے کی خوشامد اور بے جا تعریف سے بہت بچو کیونکہ یہ توذبح کرنے کے مترادف ہے۔
    سنن ابن ماجہ:جلد سوم:باب:آداب کا بیان۔ :خوشامد کا بیان ۔
    اس فرمانِ رسولﷺ سے واضح ہوا کہ کسی انسان کے سامنے اس کی تعریف کرنا اس کو ذبح یعنی ہلاک کرنے کے مترادف ہے یعنی ہوسکتا ہے کہ وہ شخص خودپسندی اور تکبر کا شکار ہوجائے اور شیطان کی طرح گمراہ ہوجائے۔اسی طرح کی ایک حدیث مسند احمد میں بھی ہے
    حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ بہت کم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے کوئی حدیث بیان کرتے تھے، البتہ یہ کلمات اکثر جگہوں پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے ذکر کرتے تھے کہ ۔۔۔۔ ۔۔۔ منہ پر تعریف کرنے سے بچو کیونکہ یہ اس شخص کو ذبح کر دینا ہے۔
    مسند احمد:جلد ہفتم:باب: حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی مرویات
    اس ارشاد رسولﷺ کے ہوتے ہوئے بھی ہمارے معاشرے میں کچھ عجیب سی حرکات ہورہی ہیں اگر کوئی دین کے علم سے نابلد انسان ایسی حرکت کرئے تو دُکھ نہیں ہوتا کہ وہ جاہل ہے مگر افسوس کہ ہمارے اہلِ علم حضرات بھی اس مرض کے شکار ہوچکے ہیں کہ جب وہ کسی فورم پر تشریف فرما ہوتے ہیں تو ان کے سامنے ان کی خوب تعریف کی جاتی ہے اور وہ صاحب اُس تعریف کرنے والے کو منع بھی نہیں کرتے کہ بھائی منہ پر تعریف نہ کرو اس سے ہمارے پیارے نبیﷺ نے منع فرمایا ہے اور اس مرض میں سیاسی اور مذہبی سبھی طرح کے لیڈران شامل ہیں، میں سبھی پر اس کا اطلاق نہیں کرتا مگر اکثریت اس کا شکار ہوچکی ہے، مثلاً جب کسی سیاسی پارٹی کا جلسہ ہوتا ہے تو وہاں پر موجود امیدوار برائے پارلیمنٹ کے سامنے اس کی خوب تعریف کی جاتی ہے اور اس کے نام وہ وہ کام لگائے جاتے ہیں جو اس نے کیئے بھی نہیں ہوتے ہیں اور وہ صاحب اس خوشامد پر پھولے نہیں سماتے چلو یہ لوگ تو دین کے علم سے بےبہرہ ہیں ان کو ان احادیث کا علم نہیں ہوگا::ویسے یہ احادیث پرائمری کے نصاب میں شامل ہیں مگر افسوس کہ ہمارے اکثر حکمران جاہل اور ان پڑھ ہیں جعلی ڈگڑیاں لے کر ہم پر مسلط ہو جاتے ہیں:: مگر دوسری طرف مذہبی رہنماء بھی کم نہیں ہیں ان کے سامنے ان کو ایسے ایسے خطاب سے نوازہ جاتا ہے کہ جو خطاب کسی صحابی رسولﷺ کے نام کے ساتھ بھی نہیں لگاتے ان کی ایک چھوٹی سی مثال پیش کرتا ہوں
    مولانا، رہبر ملت، رہبر طریقت، رہبر معرفت، شیخ المشائح، مفکر اسلام، سند المفسرین، فیض ملت، ملک التحریر، امام المناظرین، شمس المصنفین، عمدۃ المفسرین، استاد العرب و العجم، غواث بحر حقائق، محدث وقت، ریئس التحریر، ولی نعمت، عظیم البرکت، عظیم المرتبت، پروانہ شمع رسالت، مجدد دین و ملت، عالم شریعت، پیر طریقت، حامی سنت، ماحی بدعت، باعث خیر و برکت، امام عشق و محبت، حضرت شیخ الفضیلت، ضیاء ملت، مقتدائے اہلسنت، شیخ العرب والعجم اورقطب مدینہ۔
    یہ صرف ایک مثال کے طور پر ہیں ورنہ اس سے بھی بڑے بڑے القابات سے نوازہ جاتا ہے مگر مجال ہے کہ وہ صاحب جن کو یہ القاب نوازے جارہے ہوں وہ ان لوگوں کو منع کریں کہ بھائی آپ کیوں میرے منہ پر میری تعریف کیئے جا رہے ہو؟ اس سے میرے پیارے رسولﷺ سے منع کیا ہے، میں اکثر سوچتا ہوں کہ کیا ان حضرات کے سامنے سے یہ حدیث بھی نہیں گزری؟؟؟
    حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔۔۔۔۔۔ دوسرا شخص جس نے علم حاصل کیا اور اسے لوگوں کو سکھایا اور قرآن کریم پڑھا اسے لایا جائے گا اور اسے اللہ کی نعمتیں جتوائی جائیں گی وہ انہیں پہچان لے گا تو اللہ فرمائے گا تو نے ان نعمتوں کے ہوتے ہوئے کیا عمل کیا وہ کہے گا میں نے علم حاصل کیا پھر اسے دوسرں کو سکھایا اور تیری رضا کے لئے قرآن مجید پڑھا اللہ فرمائے گا تو نے جھوٹ کہا تو نے علم اس لئے حاصل کیا کہ تجھے عالم کہا جائے اور قرآن اس کے لئے پڑھا کہ تجھے قاری کہا جائے سو یہ کہا جا چکا پھر حکم دیا جائے گا کہ اسےمنہ لے بل گھسیٹا جائے یہاں تک کہ اسے جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔۔۔۔۔الخ
    صحیح مسلم:جلد سوم:باب:امارت اور خلافت کا بیان :جو ریاکاری اور نمود نمائش کے لئے لڑتا ہے وہ جہنم کا مستحق ہوتا ہے ۔
    ایک اور حدیث کا مطالعہ کرتے ہیں
    حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ مجھ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان بیان کیا گیا لیکن میں نے اسے خود نہیں سنا کہ تم میں ایک قوم ایسی آئے گی جو عبادت کرے گی اور دینداری پر ہوگی، حتیٰ کہ لوگ ان کی کثرت عبادت پر تعجب کیا کریں گے اور وہ خود بھی خودپسندی میں مبتلاء ہوں گے، وہ لوگ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے نکل جاتا ہے۔
    مسند احمد:جلد پنجم:باب:حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی مرویات
    ان واضح احکامات کے ہوتے ایک مسلم کبھی بھی خودپسندی کا شکار نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی اپنے سامنے کسی کو تعریف کرنے کی اجازت دینی چاہیے، مگر افسوس کہ اہلِ علم طبقہ بھی اس مرض کا شکار ہوچکا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ جس بندے نے اللہ کی رضا کے لیئے دین کا علم حاصل کیا ہوگا وہ ایسی حرکت کسی کو بھی کرنے نہیں دے گا اور جس نے علم حاصل ہی اس لیئے کیا ہے کہ لوگ اس کی تعریف کریں اس کو القابات سے نوازیں وہ بلا کیونکر لوگوں کو منع کرئے گا۔
    اب دیکھتے ہیں کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا اس بات پر کیسا عمل تھا؟
    ہمام رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک شخص آیا اور اس نے حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ان کے منہ پر تعریف کرنا شروع کردی۔ تو مقداد بن الاسود نے ایک مٹھی مٹی اٹھائی اور اس کے چہرے پر پھینک دی اور فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم منہ پر تعریف کرنے والوں سے ملو تو ان کے چہروں پر مٹی ڈال دیا کرو۔
    سنن ابوداؤد:جلد سوم:باب:ادب کا بیان :چاپلوسی وخوشامد کی برائی کا بیان
    اور آج ہم کیا کررہے ہیں؟کیا آج تک مَیں نے آپ نے اس حکمِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر عمل کیا ہے؟اگر اتنی ہمت نہیں کہ مٹی منہ پر پھینک سکیں تو کم از کم کسی کو منہ پر تعریف ہی کرنے سےہی روک دیا کریں میرے خیال سے اس میں کوئی مشکل بات نہیں ہوگی۔


  2. #2
    asimmithu's Avatar
    asimmithu is offline Senior Member+
    Last Online
    3rd September 2021 @ 07:32 PM
    Join Date
    07 Mar 2010
    Location
    Gujrat
    Posts
    91
    Threads
    18
    Credits
    89
    Thanked
    24

    Default خوشامد ایک معاشرتی بُرائی

    اب تعریف کرنے کا مسنون طریقہ بھی آپ بھائی لوگ نوٹ فرما لیں حدیث شریف میں آتا ہے کہ
    حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ مَدَحَ رَجُلٌ رَجُلًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَقَالَ وَيْحَکَ قَطَعْتَ عُنُقَ صَاحِبِکَ قَطَعْتَ عُنُقَ صَاحِبِکَ مِرَارًا إِذَا کَانَ أَحَدُکُمْ مَادِحًا صَاحِبَهُ لَا مَحَالَةَ فَلْيَقُلْ أَحْسِبُ فُلَانًا وَاللَّهُ حَسِيبُهُ وَلَا أُزَکِّي عَلَی اللَّهِ أَحَدًا أَحْسِبُهُ إِنْ کَانَ يَعْلَمُ ذَاکَ کَذَا وَکَذَا
    حضرت عبدالرحمن بن بکرہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کسی دوسرے آدمی کی تعریف بیان کی تو آپ نے فرمایا تجھ پر افسوس ہے کہ تو نے اپنے بھائی کی گردن کاٹ دی تو نے اپنے بھائی کی گردن کاٹ دی کئی مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دہرایا کہ جب تم میں سے کوئی آدمی اپنے ساتھی کی تعریف ہی کرنا چاہئے تو اسے چاہئے کہ وہ ایسے کہے میرا گمان ہے اور اللہ خوب جانتا ہے اور میں اس کے دل کا حال نہیں جانتا انجام کا علم اللہ ہی کو ہے کہ وہ ایسے ایسے ہے۔
    صحیح مسلم:جلد سوم:باب: زہد و تقوی کا بیان :کسی کی اس قدر زیادہ تعریف کرنے کی ممانعت کے بیان میں کہ جس کی وجہ سے اس کے فتنہ میں پڑنے کا خطرہ ہو ۔
    اس حدیث میں بھی اس بات کا خدشہ پیش کیا کہ تو نے اپنے بھائی کی گردن کاٹ دی یعنی تو نے اپنے بھائی کو ہلاک کردیا یہ الفاظ چھوٹے نہیں ہیں جو ان کو اگنور کردیا جائے بلکہ ہمارے پیارے رسولﷺکے ہر حکم میں ہزاروں دانائیاں پوشیدہ ہوتی ہیں اور اس میں ایک یہ دانائی کی بات بھی ہے کہ کہیں وہ بندہ غرور و تکبر کا شکار نہ ہوجائے۔
    اور اس حکمِ رسولﷺ سے بات بالکل واضح ہوئی کہ اگر تعریف کرنی ہے تو پہلے وہ کہے کہ میرا گمان ہے اور اصل حقیقت اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ یہ ایسے ایسے ہے یعنی اس میں فلاں فلاں اچھائی ہے۔
    اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ایک کامل مسلم بنائے جو ہر معاملے میں قرآن و سنت کا پابند ہو آمین ثم آمین یارب العاملین۔

  3. #3
    shaani_bungash is offline Senior Member+
    Last Online
    24th May 2017 @ 05:54 PM
    Join Date
    04 Mar 2010
    Gender
    Male
    Posts
    1,168
    Threads
    10
    Credits
    816
    Thanked
    35

    Default

    Bohat khoob bhai jaan . Isi tarah islam ka ilam be share karte raho

  4. #4
    shaani_bungash is offline Senior Member+
    Last Online
    24th May 2017 @ 05:54 PM
    Join Date
    04 Mar 2010
    Gender
    Male
    Posts
    1,168
    Threads
    10
    Credits
    816
    Thanked
    35

    Default

    Bohat khoob bhai jaan . Isi tarah islam ka ilam be share karte raho

  5. #5
    Join Date
    23 Jun 2007
    Location
    *~Fateh Jang~*
    Age
    34
    Gender
    Male
    Posts
    38,526
    Threads
    2402
    Credits
    28,617
    Thanked
    3764

    Default

    JazakALLAH.... is ehm tareen thread ko stick kia ja raha hai

  6. #6
    M-Qasim's Avatar
    M-Qasim is offline Advance Member+
    Last Online
    7th September 2022 @ 07:41 PM
    Join Date
    22 Mar 2009
    Gender
    Male
    Posts
    33,351
    Threads
    915
    Credits
    1,718
    Thanked
    3391

    Default


    Shukriya for Sharing

  7. #7
    Sufyan Qasmi is offline Senior Member
    Last Online
    11th April 2021 @ 10:37 AM
    Join Date
    02 Feb 2011
    Age
    42
    Gender
    Male
    Posts
    3,684
    Threads
    326
    Thanked
    908

    Default

    ماشاء اللہ ۔۔۔۔ واقعی بہت بڑی برائی کی طرف توجہ دلائی ہے آپ نے ۔۔۔۔ جزاک اللہ

  8. #8
    feeze's Avatar
    feeze is offline Senior Member+
    Last Online
    18th March 2019 @ 11:48 AM
    Join Date
    26 Nov 2010
    Gender
    Male
    Posts
    135
    Threads
    54
    Credits
    0
    Thanked
    13

    Default

    goood

  9. #9
    feeze's Avatar
    feeze is offline Senior Member+
    Last Online
    18th March 2019 @ 11:48 AM
    Join Date
    26 Nov 2010
    Gender
    Male
    Posts
    135
    Threads
    54
    Credits
    0
    Thanked
    13

    Default

    Jazak Allah

  10. #10
    Join Date
    09 Apr 2009
    Location
    KARACHI&
    Gender
    Male
    Posts
    19,386
    Threads
    419
    Credits
    39,878
    Thanked
    1813

    Default

    جزاک اللہ

  11. #11
    Khani's Avatar
    Khani is offline Advance Member
    Last Online
    5th May 2023 @ 03:07 PM
    Join Date
    31 Mar 2009
    Posts
    6,936
    Threads
    634
    Credits
    1,323
    Thanked
    799

    Default


  12. #12
    Silentjan's Avatar
    Silentjan is offline Senior Member
    Last Online
    5th July 2013 @ 03:10 PM
    Join Date
    24 Jun 2010
    Location
    Tarbela
    Age
    34
    Gender
    Male
    Posts
    13,868
    Threads
    323
    Thanked
    1628

    Default

    جزاک اللہ

Page 1 of 2 12 LastLast

Similar Threads

  1. Replies: 10
    Last Post: 21st April 2022, 10:51 PM
  2. Replies: 4
    Last Post: 8th April 2022, 10:46 PM
  3. Replies: 8
    Last Post: 15th March 2015, 08:05 AM
  4. Replies: 30
    Last Post: 23rd July 2011, 05:28 PM
  5. Replies: 7
    Last Post: 3rd January 2011, 10:04 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •