Page 1 of 2 12 LastLast
Results 1 to 12 of 13

Thread: تابوتِ سکینہ۔جس کا آج تک کوئی سراغ نہیں مل 

  1. #1
    YuMs's Avatar
    YuMs is offline Advance Member+
    Last Online
    26th March 2023 @ 02:00 PM
    Join Date
    02 May 2014
    Location
    Wazirabad
    Gender
    Male
    Posts
    1,451
    Threads
    214
    Credits
    3,564
    Thanked
    449

    Default تابوتِ سکینہ۔جس کا آج تک کوئی سراغ نہیں مل 



    تابوتِ سکینہ
    جس کا آج تک کوئی سراغ نہیں مل سکا

    تابوتِ سکینہ ایک صندوق کا نام ہے جو شمشاد کی لکڑی کا بنا ہوا تھا۔اس صندوق میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا عصا اور ان کی جوتیاں، حضرت ہارون علیہ السلام کا عمامہ، حضرت سلمان علیہ السلام کی انگوٹھی، توراة کی تختیوں کے چند ٹکڑے، کچھ من و سلویٰ اور انبیاءعلیہ السلام کی صورتوں کے حلیئے وغیرہ موجود تھے۔بنی اسرائیل میںیہ صندوق بڑا ہی مقدس اور بابرکت سمجھا جاتاتھا۔یہ لوگ جب کفار سے جہاد کرتے اور کفار کے لشکروں کی کثرت اور شان و شوکت دیکھ کر سہم جاتے تو وہ اس صندوق کو اپنے لشکر کے ساتھ رکھ لیتے تھے۔ اس صندوق سے رحمتوں اور برکتوں کا ایسا ظہور ہوتا کہ ان کے دلوں میں سکون و اطمینان پیدا ہوجاتا اور ان کے لرزتے ہوئے دل پتھروں کی چٹانوں سے زیادہ مضبوط ہوجاتے۔ آسمان سے فتح و نصرت نازل ہوتی اور یہ جنگ میں فتح یاب ہوجاتے تھے۔

    بنی اسرائیل میں جب کوئی اختلاف پیدا ہوتا تو یہ لوگ اسی صندوق سے فیصلہ کراتے تھے ، صندوق سے فیصلہ کی آوازسنی جاتی تھی۔ الغرض یہ صندوق جوتاریخ میں تابوتِ سکینہ کے نام سے مشہور ہے بنی اسرائیل میں اللہ کی رحمت و برکت اور فتح کے نزول کا نہایت مقدس اور بہترین ذریعہ سمجھا جاتا تھا۔ مگر جب بنی اسرائیل طرح طرح کے گناہوں میں مبتلا ہوگئے اور ان کی سرکشی اور بداعمالیاں اپنے عروج پر پہنچ گئیں تو ان پر اللہ کا غضب نازل ہوا، کفار کی قوم عمالقہ نے ایک بہت بڑے لشکر کے ساتھ ان لوگوں پر حملہ کردیا، ان کافروں نے بنی اسرائیل کا قتل عام کرکے ان کی عمارتوں کو توڑپھوڑ کر سارے شہر کو تہس نہس کر ڈالا اور اس مقدس صندوق کو بھی اٹھا کر لے گئے۔

    قوم عمالقہ کے کفار نے اس مقدس صندوق کو نجاست کے گندے کوڑے خانہ میں پھینک دیا، اس بے ادبی کاعمالقہ کے کفارپر یہ وبال پڑا کہ یہ لوگ طرح طرح کی بلاﺅں اور بیماریوں میں مبتلا ہوگئے، جس سے قوم عمالقہ کے شہر بالکل برباد اور ویران ہوگئے۔ یہاں تک کہ ان کافروں کو یقین ہوگیا کہ اس مقدس صندوق کی بے ادبی کا عذاب ہم پر نازل ہوا ہے تو ان کافروں کی آنکھیں کھل گئیں ، چنانچہ انھوں نے اس صندوق کو ایک بیل گاڑی میں رکھ کران بیلوں کو بنی اسرائیل کی بستیوں کی طرف ہانک دیا۔

    حضرت شموئیل علیہ السلام جب نبوت سے سرفراز کیئے گئے تو ان کے زمانے میں کوئی بادشاہ نہیں تھا ، بنی اسرائیل کی قوم نے آپؑ سے درخواست کی کہ آپ ؑ کسی کو ہمارا بادشاہ بنادیجئے۔آپ ؑ نے حکم خداوندی کے مطابق حضرت طالوت کو بادشاہ بنادیاجو بنی اسرائیل میں سب سے زیادہ طاقتور اور سب سے بڑے عالم تھے، لیکن بہت ہی غریب اور مفلس تھے۔ بکریوں کی چرواہی کرکے زندگی بسر کرتے تھے۔ اس پر بنی اسرائیل کو اعتراض ہوا کہ طالوت کا تعلق شاہی خاندان سے نہیں ہے لہٰذا یہ کیسے ہمارا بادشاہ ہوسکتا ہے اس سے زیادہ تو بادشاہت کے حق دار ہم لوگ ہیں کیونکہ ہم لوگ شاہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ ایک غریب اور مفلس انسان بھلا تخت شاہی کے لائق کیونکر ہوسکتا ہے۔

    بنی اسرائیل کے ان اعتراض کا جواب دیتے حضرت شموئیل علیہ السلام نے یہ تقریر فرمائی کہ ”اس کا تعین میری طرف سے نہیں ہے بلکہ یہ تو اللہ تعالیٰ کا حکم ہے جس نے اسے بادشاہت کے لئے چن لیاہے ۔ پھر ظاہراََ بھی وہ تم میں بڑا عالم ہے اورقوی و طاقتور ، شکیل و جمیل، شعاع و بہادر اور لڑائی کے فنون سے پوری طرح واقف کار ہے۔ اللہ اپنا ملک جسے چاہے دے اور اللہ وسعتِ علم والا ہے ۔ اس کی بادشاہی کی نشانی یہ ہے کہ آئے تمہارے پاس وہ تابوت جس میں تمہارے رب کی طرف سے دلوں کا چین ہے۔

    اللہ تعالیٰ نے قرآن میں اس واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا جس کا ترجمہ یہ ہے کہ:”اور ان سے ان کے نبی نے فرمایا کہ بے شک اللہ تعالیٰ نے طالوت کو تمہار ا بادشاہ بناکر بھیجا ہے ، بولے کہ ہم پر اسے بادشاہی کیوں کر ہوگی، اور ہم اس سے زیادہ سلطنت کے مستحق ہیں اور اسے مال میں بھی وسعت نہیں دی گئی ہے۔ فرمایا کہ اسے اللہ نے تم پر چن لیا ہے اور اس کو علم اور جسم میں کشادگی زیادہ دی ہے اور اللہ اپنا ملک جس کو چاہے عطا فرمادے اور اللہ وسعت والا علم والا ہے اور ان سے ان کے نبی نے فرمایا کہ اس بادشاہی کی نشانی یہ ہے کہ آئے تمہارے پاس وہ تابوت جس میں تمہارے رب کی طرف سے دلوں کا چین ہے اور حضرت موسیٰ ؑ و ہارونؑ کے ترکہ کی بچی ہوئی چیزیں ہیں جس کو فرشتے اٹھا کر لائیں گے ، بے شک اس میں تمہارے بہت بڑی نشانی ہے۔ اگر تم ایمان رکھتے ہو۔ (سورة البقرہ آیت 248تا 247)

    چنانچہ تھوڑی ہی دیر میں فرشتے آسمان اور زمین کے درمیان اس تابوت کو اٹھائے ہوئے سب لوگوں کے سامنے آئے اور حضرت طالوت کے سامنے لا کر رکھ دیا۔ اس تابوت کو دیکھ کر انہیں طالوت کی بادشاہت کا یقین ہوگیااور تمام بنی اسرائیل نے حضرت طالوت کی بادشاہی کو تسلیم کر لیا۔جب حضرت طالوت بنی اسرائیل کے بادشاہ بن گئے تو آپ نے بنی اسرائیل کو جہاد کے لئے تیار کیا اور ایک کافر بادشاہ جالوت سے جنگ کرنے کے لئے اپنی فوج کو لے کر میدان جنگ میں نکلے ۔

    راستے میں حضرت طالوت نے اپنے لشکر سے کہا کہ اللہ تعالیٰ تمہیں ایک نہر سے ساتھ آزمانے والا ہے ۔ اس نہر کا نام نہر الشریعہ تھا جو اردن اور فلسطین کے درمیان واقع تھی۔ حضرت طالوت نے اپنے لشکر کو ہوشیار کردیا کہ کو ئی بھی اس نہر کا پانی نہ پیئے۔ ہاں اگر کسی نے ایک آدھ گھونٹ پی لیا تو کوئی حرج نہیں۔ لیکن لشکر جب اس نہر کے قریب پہنچا تو پیاس کی شدت سے لشکر کے لوگ نہر پر جھک پڑے اور پیٹ بھر کر پانی پی لیا۔ مگر ان میں کچھ لوگ پختہ ایمان والے بھی تھے جنھوں نے اس نہر کا پانی نہیں پیا ، اور اگر پیا بھی تو ایک آدھ گھونٹ ، لیکن جنھوں نے پیٹ پھر کر پانی پیا تھا ان کی پیاس تو بجھ گئی لیکن وہ جنگ کرنے کے قابل نہیں رہے ،لشکر کی اسّی ہزار کی تعداد میں سے چھیتر ہزار لوگوں نے پیٹ بھر کر پانی پی لیا ، انکی نافرمانی کا یہ اثر ہو ا کہ ان کی ہمت پست ہوگئی اور انھوں نے نہایت بزدلانہ پن سے جہاد سے انکار کردیا اور دشمن کی زیادتی نے انھیں خوفزدہ کردیا۔کہنے لگے کہ ہم جالوت اور اس کے لشکر سے لڑنے کی ہمت نہیں رکھتے۔ صرف چار ہزار سپاہی حقیقی فرمانبردار نکلے۔ انھوں نے اللہ کے حضور گڑگڑا کر دعائیں کیں کہ اے اللہ لڑائی کے وقت ہمارے قدم جمادے اور بھاگنے سے ہمیں بچالے اور ہمیں دشمنوں پرغالب فرما۔ ان کی دعائیں قبول ہوئیں اور اللہ نے انھیں فتح سے ہمکنار کیا۔

    جالوت بہت ہی قد آور اور نہایت طاقتور بادشاہ تھا ۔ دونوں فوجیں میدان جنگ میں لڑائی کے لئے صف آرائی کرچکیں تو حضرت طالوت نے اپنے لشکر میں اعلان کردیا کہ جو شخص جالوت کو قتل کرے گا میں اپنی شاہزادی کا نکاح اس کے ساتھ کردوں گا اور اپنی آدھی سلطنت بھی اس کو عطا کردوں گا۔ جب جنگ شروع ہوئی تو حضرت داﺅد علیہ السلام اپنی گوپھن لے کر آگے بڑھے(یہ ایک ہتھیار تھا جس میں پتھررکھ کر، دشمن پر مارے جاتے تھے ) ، جالوت پر آپؑ کی نظر پڑی تو آپؑ نے اپنی گوپھن میں پتھررکھے اور بسم اللہ پڑھ کر جالوت کے اوپر پھینکے ،یہ پتھر جاکر جالوت کی ناک اور کھوپڑی پر لگے اور اس کے بھیجے کو پاش پاش کرکے سر پیچھے سے نکل کراس کے سپاہیوں کو لگے جس سے بہت سے سپاہی ہلاک ہوگئے۔ جالوت کے مرتے ہی اس کے لشکرکی ہمت ٹوٹ گئی اور اس کے لشکر میں بھگڈر مچ گئی۔ حضرت داﺅد علیہ السلام جالوت کی لاش کو گھسیٹتے ہوئے لائے اور اپنے بادشاہ حضرت طالوت کے سامنے ڈال دیا اس پر حضرت طالوت اور بنی اسرائیل بے حد خوش ہوئے۔ جالوت کے قتل ہوجانے کے بعد اس کا لشکر بھاگ نکلا اور حضرت طالوت کو فتح مبین حاصل ہوئی۔

    حضرت طالوت نے اعلان کے مطابق اپنی شہزادی کا نکاح حضرت داﺅد علیہ السلام سے کردیا اور انھیں اپنی آدھی سلطنت کا بادشاہ بھی بنادیا۔اس واقعہ کے چالیس سال بعد جب حضرت طالوت کا انتقال ہوگیا تو حضرت داﺅد علیہ السلام پوری سلطنت کے بادشاہ بن گئے اور جب حضرت شموئیل علیہ السلام کی بھی وفات ہوگئی تو اللہ تعالیٰ نے داﺅد علیہ السلام کو بادشاہت کے ساتھ ساتھ نبوت سے بھی سرفراز فرمادیا۔

    ایک روایت میں ہے حضرت داﺅ علیہ السلام کی زبردست خواہش تھی کہ وہ اس صندوق (تابوت ِسکینہ) کے لئے ایک مستقل گھر بنائیں تاکہ یہ محفوظ رہے ۔ بالآخر حضرت سلیمان علیہ السلام نے اپنے عہد سلطنت میں یہ گھر تعمیر کروایا جو ہیکل سلیمانی کے نام سے مشہور ہوا۔حضرت سلیمان علیہ السلام نے یہاںخادموں کے لئے رہائش گاہیں بھی بنوائیں تھیں۔ ان کے بعد ہر آنے والے بادشاہ نے اس ہیکل کی بارہ دریوں اور برآمدوں میں اضافہ کیا ۔ حتیٰ کہ تابوت سکینہ کا کمرہ ان مختلف عمارتوں میں چاروں طرف سے گھر گیا ۔ ۸۹۵قبل مسیح میں جب ایک سفاک اور ظالم بادشاہ بخت نصر نے بنی اسرائیل پر حملہ کیا تو دوسری عمارتوں کے ساتھ ساتھ ہیکل سلیمانی کو بھی تباہ وبرباد کردیا ، اس افراتفری میں تابوت سکینہ غائب ہوگیا اور آج تک اسکا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

    (مزید تفصیل کے لئے ملاحظہ فرمائیے ۔ تفسیر ابن کثیر، روح البیان اور عجائب القران)

  2. #2
    Join Date
    23 Jun 2007
    Location
    *~Fateh Jang~*
    Age
    34
    Gender
    Male
    Posts
    38,526
    Threads
    2402
    Credits
    28,617
    Thanked
    3764

  3. #3
    Cr ahmed's Avatar
    Cr ahmed is offline Advance Member
    Last Online
    11th September 2021 @ 06:10 PM
    Join Date
    27 May 2014
    Location
    Quetta Pakistan
    Age
    27
    Gender
    Male
    Posts
    1,584
    Threads
    62
    Credits
    -12
    Thanked
    68

    Default

    Thanks Great Sharing

  4. #4
    GOODBOY1's Avatar
    GOODBOY1 is offline Advance Member
    Last Online
    6th September 2022 @ 09:43 PM
    Join Date
    20 Dec 2012
    Location
    Pakistan
    Gender
    Male
    Posts
    3,279
    Threads
    65
    Credits
    3,233
    Thanked
    288

    Default

    اتنی اچھی شیئرنگ کرنے کے لیے شکریہ

  5. #5
    sajjad80's Avatar
    sajjad80 is offline Senior Member+
    Last Online
    17th March 2017 @ 09:13 AM
    Join Date
    08 Apr 2013
    Location
    *PAKISTAN*
    Age
    33
    Gender
    Male
    Posts
    2,531
    Threads
    365
    Credits
    68
    Thanked
    273

    Default

    Gud
    umda sharing.
    Kep it up
    Smile is The Mirror Of "PERSONALITY"

  6. #6
    UMAR_DRAZ's Avatar
    UMAR_DRAZ is offline Senior Member+
    Last Online
    22nd December 2019 @ 02:43 PM
    Join Date
    16 Jul 2013
    Location
    Jabbi khushab
    Gender
    Male
    Posts
    1,681
    Threads
    25
    Credits
    1,836
    Thanked
    153

    Default

    V nice sharing

  7. #7
    Zebi Khan's Avatar
    Zebi Khan is offline Senior Member+
    Last Online
    3rd September 2021 @ 04:17 PM
    Join Date
    13 May 2014
    Location
    Peshawar
    Age
    27
    Gender
    Male
    Posts
    5,017
    Threads
    105
    Credits
    219
    Thanked
    334

    Default



  8. #8
    Niaz Bozdar's Avatar
    Niaz Bozdar is offline Advance Member
    Last Online
    24th April 2021 @ 08:00 AM
    Join Date
    01 Feb 2013
    Location
    Tando Adam pak
    Age
    32
    Gender
    Male
    Posts
    8,638
    Threads
    209
    Credits
    338
    Thanked
    556

    Default


  9. #9
    YuMs's Avatar
    YuMs is offline Advance Member+
    Last Online
    26th March 2023 @ 02:00 PM
    Join Date
    02 May 2014
    Location
    Wazirabad
    Gender
    Male
    Posts
    1,451
    Threads
    214
    Credits
    3,564
    Thanked
    449

    Default

    شکریہ جناب

  10. #10
    Awesome_Boy's Avatar
    Awesome_Boy is offline Senior Member+
    Last Online
    11th October 2016 @ 03:15 PM
    Join Date
    22 Apr 2013
    Location
    Islamabad
    Gender
    Male
    Posts
    7,772
    Threads
    258
    Credits
    6,794
    Thanked
    1013

    Default


  11. #11
    Nomi raan is offline Member
    Last Online
    1st July 2018 @ 11:32 AM
    Join Date
    14 Feb 2014
    Location
    Multan
    Age
    28
    Gender
    Male
    Posts
    1,913
    Threads
    145
    Thanked
    254

    Default

    thanks....
    BhoT Omda...
    maine Pehly B Quran main iss ki Details Parhi thi magar yeh nhi pata tha yeh GayaB kesy Hova...
    thanks again

  12. #12
    YuMs's Avatar
    YuMs is offline Advance Member+
    Last Online
    26th March 2023 @ 02:00 PM
    Join Date
    02 May 2014
    Location
    Wazirabad
    Gender
    Male
    Posts
    1,451
    Threads
    214
    Credits
    3,564
    Thanked
    449

    Default

    Quote nomi raan said: View Post
    thanks....
    Bhot omda...
    Maine pehly b quran main iss ki details parhi thi magar yeh nhi pata tha yeh gayab kesy hova...
    Thanks again
    شکریہ بھائی
    یہاں ہم سب کچھ سیکھنے اور سیکھانے کے لیے ہی تو ہیں

Page 1 of 2 12 LastLast

Similar Threads

  1. سکندر اعظم اور دنیا کی فتح
    By imran sdk in forum General Knowledge
    Replies: 22
    Last Post: 13th March 2017, 05:44 AM
  2. Replies: 13
    Last Post: 1st November 2016, 03:19 PM
  3. خلاصہ قرآن (دسواں پارہ)۔
    By Shehzad Iqbal in forum Quran
    Replies: 6
    Last Post: 20th June 2016, 11:37 AM
  4. خلاصہ قرآن (گیارواں پارہ)۔
    By Shehzad Iqbal in forum Quran
    Replies: 5
    Last Post: 5th June 2014, 05:24 PM
  5. Replies: 7
    Last Post: 20th August 2011, 07:48 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •