*کفارے کا بیان*
[COLOR=Brown]
روزہ توڑنے کا کفارہ کیا ہے؟
کفارہ یہ ہے کہ ایک غلام کو آزاد کرے لیکن ان ملکوں میں غلام نہیں ہیں اس لۓ یہاں صرف دو صورتوں سے کفارہ دیا جاسکتا ہے.
اول یہ کہ دو مہینے لگا تار روزے رکھے` دوسرے یہ کہ اگر دو مہینے کے روزے رکھنے کی طاقت نہ ہوتو ساٹھ مسکینوں کو دونوں وقت پیٹ بھر کر کھانا کھلاۓ یا ساٹھ مسکینوں کو فی آدمی پونے دو سیر گیہوں یا ان کی قیمت یا قیمت کے برابر چاول، باجرہ، جوار دے دے
(سیر انگریزی روپے سے اسی روپے کا وزن مراد ہے)
*
*
*
ساٹھ مسکینوں کا غلہ مثلا`` دو من پچیس سیر کیہوں ایک مسکین کو دے دینا جاہز ہے یا نہیں؟
اگر ایک مسکین کو ہر روز ایک دن کا غلہ
(پونے دو سیر گیہوں)
دیا جاۓ یا اسے ساٹھ دن تک دونوں وقت کھانا کھلا دیا جاۓ تو جائز ہے لیکن اگر اسے ایک دن میں ایک دن سے زیادہ کا غلہ یا قیمت دی جاۓ تو ایک دن کا صحیح ہوگا اور ایک دن سے جس قدر زیادہ ددیا ہے اس کا کفارہ میں شمار نہ ہوگا.
*
*
*
اگر ایک مسکین کو پونے دو سیر سے کم دیا جاۓ تو جائز ہے یا نہیں؟
نہیں بلکہ کفارے میں ایک مسکین کو پونے دو سیر گیہوں یعنی ایک دن کے غلے کی مقدار سے کم دینا یا ایک دن میں ایک دن کی مقدار سے زیادہ دینا جائز ہے.
*
*
*
اگر ایک رمضان کے کئ روزے توڑ ڈالے تو کیا حکم ہے؟
ایک ہی کفارہ واجب ہوگا.
حوالہ: کتاب: تعلیم الاسلام، صحفہ:۲۰۸، ۲۰۹
حضرت مولانا مفتی کفائت اللہ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ
Bookmarks