السلام علیکم
دوستو یہ تحریر ان لوگوں کے لیے ہے جو آج بھی قادیانیوں کی تقریبات میں شرکت کرتے ہیں اور ان کے ساتھ میل جول رکھتے ہیں
قادیانیوں کی تقریب میں شریک ہونا
مرزائی کافر ہونے کے باوجود خود کو مسلمان اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو کافر اور حرامزادے کہتے ہیں۔ مرزا قادیانی کا کہنا ہے کہ: “میرے دشمن جنگلوں کے سور ہیں اور ان کی عورتیں ان سے بدتر کتیاں ہیں۔” جو شخص آپ کو کتا، خنزیر، حرامزادہ اور کافر یہودی کہتا ہو، اس کی تقریب میں شامل ہونا چاہئے یا نہیں؟ یہ فتویٰ آپ مجھ سے نہیں بلکہ خود اپنی اسلامی غیرت سے پوچھئے
قادیانیوں کا حکم مرتدین کا ہے، ان کو اپنی کسی تقریب میں شریک کرنا یا ان کی تقریب میں شریک ہونا جائز نہیں، قیامت کے دن خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اس کی جوابدہی کرنی ہوگی۔
اگر کوئی قادیانی کو کافر سمجھ کر اس کی دعوت کھاتا ہے تو گناہ بھی ہے اور بے غیرتی بھی، مگر کفر نہیں، جو شخص حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمنوں سے دوستی رکھے اس کو سوچنا چاہئے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا منہ دکھائے گا؟!
Bookmarks