اہم نوٹ ۔سوشل میڈیا پر کچھ جہلاء کی جنید جمشید اور علماء پر گالی گلوچ پر میری ایک تحریر آئی تھی جہاں اس طرح کے لوگوں کو بے نقاب کیا گیا تھا ۔۔ پھر اسی تحریر کے بعد میں نے ایک اور تحریر لکھی جو یہاں من و عن شئیر کر رہا ہوں۔ آپ میں سے جو بھی غور سے پڑھے گا ان شاءاللہ اس تحریر اور اس سے پچھلی تحریر کا پس منظر خودبخود سمجھ جائے گا لیکن سمجھدار ہونا شرط ہے۔۔ جزاک اللہ
تحریر شروع
ایک بات یاد رکھیں کہ اس دنیا میں موجود تمام لوگوں کو آپ کبھی خوش نہیں کر سکتے ۔۔ اور جو سب کو خوش کرنے نکلے گا وہ خود بھی ناکام ہوگا۔
اس کی ایک آسان سی مثال دیتا ہوں کہ فرض کریں کسی لڑکے کی شادی ہونی ہو اور اسکی ماں کو ایک لڑکی پسند ہو ۔۔ اسکے ابو کو اپنے کسی دوست کی بیٹی پسند ہو اور اپنی بہو بنانا چاہیں ،، لڑکے کی بہن کو اپنی کسی دوست کا خیال ہو ،، لڑکا خود کسی اور کو پسند کرتا ہو ۔۔ تو اب وہ کس کس کی مانے گا؟؟ کسی حد تک بندہ کمپرومائز کر لیتا ہے کہ چلو والدین کی مرضی بھی ہو اور اپنی خوشی بھی ہو لیکن جب جس جگہ سوچ کا بہت فرق ہوگا (چار چار رشتے) تو یہ ممکن نہیں کہ بندہ سب کو خوش کر سکے ۔۔ یہ صرف ایک عام سی مثال دی ہے۔
اس طرح نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے جب تبلیغ شروع کی تو خاندان والے بھی دشمن بنے اور باقی کفار کا حال تو آپ کے سامنے ہی ہے تو کیا غزوہ بدر نہیں ہوا؟؟ کیا اللہ کے نبی نے اس وقت اللہ کا حکم مانا یا کفار کی غلط باتیں اور حرکتیں برداشت کیں؟؟ یہ مثال بھی بس سمجھانے کے لیے دی۔۔
تو اسی طرح جب ایک بندے نے جنید جمشید پر ناگوار باتیں کہیں اور اس نے اپنا بغض مولانا طارق جمیل صاحب اور تبلیغی جماعت پر نکالا (دراصل ایک مخصوص مسلک پر) تو میں نے ایک پوسٹ کر دی ۔۔ جسکے کرنے کا مجھے کوئی شوق تو تھا نہیں لیکن مقصد تھا کہ ان اللہ کے بندوں (اس لڑکے کے سرپرستوں) کو چاہیے کہ اپنے اندر موجود ایسے بے لگام لوگوں کو لگام دیں ۔۔ مقصد سب کی طرف اشارہ نہیں تھا بلکہ یہ بتانا تھا کہ اللہ کا خوف کیا جائے اور انسانیت کا جو سب سے بنیادی درجہ ہے اس کو کم از کم قائم رکھا جائے۔
میجورٹی نے پوسٹ کی حمایت کی اور مانا کہ واقعی جاہل لوگ ہی ایسا کرتے ہیں اور جنید جمشید شہید پر دعا کرنے والے میرے ہی کئی دوست تھے جنکا اپنا تعلق بھی بہت حد تک اسی گروہ کے ساتھ تھا لیکن انکے دل میں تعصب نہیں تھا اور وہ جانتے تھے کہ جو اس دنیا سے چلا گیا اسکے لیے دعا کرنی چاہیے نہ کہ گالیاں۔ اور جس کسی کو میری اس پوسٹ سے کوئی پرابلم ہوئی تھی میں نے اچھے انداز میں بتا دیا تھا۔
اور میرے دوست جانتے ہیں کہ ممتاز قادری شہید کا تعلق کس جماعت یا گروہ سے تھا ۔۔ تو کیا کبھی میں نے انکے متعلق اتنی زیادہ پوسٹس میں کبھی کوئی ایسی بات کی جس سے شہید کی توہین ہوتی ہو یا میں اپنے اللہ کو ناراض کر لوں؟؟ میں نے ہمیشہ ممتاز قادری کے حق میں ہی بات کی۔ الحمداللہ کہ ہمارے دل صاف ہیں اور کسی بھی مسلمان چاہے کسی بھی فقہ یا گروہ کا ہو اسکے بارے میں کوئی بغض اور نفرت نہیں ۔۔۔ لیکن جس بندے نے اپنا بغض نکالا تھا اور اس ٹائپ کے کچھ ناخلف لوگ جنید جمشید شہید کے اور تبلیغ پر غلط باتیں کر رہے تھے تو وہ بھی میرا دینی فریضہ تھا کہ ایک پوسٹ کر کے اپنا کام اچھے طریقے سے کر لوں۔
اور اس کے لیے الحمداللہ مجھے جو خوشی ، سکون اور روحانی اطمینان ملا بتا نہیں سکتا کیونکہ حق بات کا مزہ ہی الگ ہے۔۔ کیونکہ ہمارا مقصد اس دنیا سے جانے والوں پر گالی گلوچ کرنے والے کا رد تھا پھر چاہے وہ میرا کوئی سگا بھی ہوتا تو اسے بھی منع ہی کرتا ۔۔ باقی جنیید جمشید شہید یا کسی بھی دوسرے کو کسی بھی جاہل کی جہالت سے نہ تو فرق پڑے گا نہ اللہ کے ہاں موجود مقبولیت یا مقام میں کمی آئے گی ۔۔ اللہ پاک بہتر جانتے ہیں کون کس طرح کا ہے اور دنیا کو اللہ نے ٹھیکیداری کا لائسینس نہیں دیا۔ اور ویسے بھی دنیا کے کچھ جاہل بشمول ابو جہل جب نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے خوش نہ تھے تو آج بھی کوئی ضروری نہیں کہ آپ ہر کسی کو خوش کر لیں۔۔ یہ ناممکن ہے۔
سو میں بھی اس دنیا میں ہر کسی کو خوش کر نہیں کر سکتا ،، الحمداللہ برداشت ، رواداری اور پیار محبت پر اپنا ایمان ہے لیکن جہاں کوئی حد کر دے گا تو میں کم از کم ایک حد میں رہ کر جتنا ممکن ہے کام کر رہا ہوں اور ان شاءاللہ کرتا رہوں گا۔ کیونکہ میرے لیے مسلمانوں کی ہر جماعت اور ہر گروپ قابل احترام ہے چاہے وہ کوئی بھی ہو ۔۔ اور ہر کسی کا اپنا ظرف ہے ، اخلاق ہے ،، اگر مجھ سے کوئی بندہ سخت بات بھی کرتا ہے تو میں جواب میں سلام ہی دیتا ہوں اور اسی کا حکم اسلام دیتا ہے اور ویسے بھی قرآن پاک کہتا ہے کہ اللہ کے حقیقی بندے تو وہ ہیں کہ جب ان سے جاہل مخاطب ہوں تو وہ سلام کرتے ہیں ۔۔ اور برے کا جواب اچھے سے دینا یہی ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ حسنہ بھی تھا اور یہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ بھی ہے۔۔ اپنی ذات کے لیے میرا کسی سے کوئی مسئلہ نہ کبھی تھا اور نہ میں رکھتا ہوں۔
اللہ پاک جنید جمشید شہید اور باقی شہداء کو جنت میں اعلیٰ مقام دیں ،،اللہ پاک ممتاز قادری شہید سے زیادتی کرنے والوں کو بھی ہدایت دیں اور جس کسی نے بھی کسی کے ساتھ غلط کیا ان سب کو ہدایت دیں ،، اللہ پاک مسلمانوں کو اپنے اندر کا بغض ، نفرت اور حسد کو ختم کرنے کی توفیق دیں اور درحقیقت ہم سب کو اپنے اندر میٹھا پن اور مٹھاس پیدا کرنے کی بھی توفیق دیں اور ہم سب کو صحیح راہ پر چلنے والا بنائیں۔۔ آمین
ٖفصیح الدین محمد ناصر
Bookmarks