عادت
ناجانے کب سے
امیدیں کچھ باقی ہیں
مجھے پھر بھی تیری یاد
کیوں آتی ہے
ناجانے کب سے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دور جتنا بھی تم مجھسے
پاس تیرے میں
اب تو عادت سی ہے مجھکو ایسے جینے میں
زندگی سے کوئی شکوہ بھی نہیں ہے
اب تو زندہ ہوں میں اس نیلے آسماں میں
چاہت ایسی ہے یہ تیری
بڑھتی جائے
آہٹ ایسی ہے یہ تیری مجھکو ستائے
یادیں گھری ہیں اتنی دل ڈوب جائے
اور آنکھوں میں یہ غم نم بن جائیں
اب تو عادت سی ہے مجھکو ایسے جینے میں
سبھی راتیں ہیں
سبھی باتیں ہیں
بھلادو انہیں
مٹادو انہیں
اب تو عادت سی ہے مجھکو
یہ گانا آپ یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں
یہ گانا پاکستان کے مشھور سنگر عاطف اسلم کا گانا ہے یہ گانا جل بینڈ نی بی گایا ہے اس بینڈ میں واکلسٹ ہیں فارحان اور گیٹارسٹ گوھر ممتاز اور شازی ہیں یہ دونوں بینڈز ہی شھرت کے حامل رہے ہیں اور اس گانے 'عادت' کے بہت سے ورژنز آپ انٹرنیٹ سے سن سکتے ہیں یہ گانا خود مینے بھی پلے کیا ہے جو میں آپ کو کسی اور پوسٹ میں سناؤں گا
Bookmarks