دسمبر کی پہلی تاریخ کومیں سکول سے نکلاتو آسماں پر بادل چھائے ہوئے تھے
سوچا بارش آنے سے پہلے گھر پہنچ جاوں
ابھی آدھا فاصلہ ہی طہ کیا تھا کہ بارش شروع ہوگئی
کانپتا ہو گھر پہنچا تو
بھائی نے کہا:
نظر نہیں آرہا تھا کہ بارش ہو رہی ہے.
بہن نے کہا:
تھوڑی دیر رک جاتے بارش تھمتی تب نکلتے.
ابو نے کہا:
بہت شوق ہے تجھے بھیگنے کا.
اتنے میں ماں میرے سر پر تولیہ رکھ کر بولی
یہ بارش تھوڑی دیر کیلیئے رک نہیں سکتی تھی
آئی لو یو ماں
آئی لو یو ماں
آئی لو یو سو مچ