عکسِ روئے مصطفےﷺ سے ایسی زیبائی ملی
کِھل اُٹھا رنگِ چمن ، پُھولوں کو رعنائی ملی
سبز گنبد کے مناظر دیکھتا رہتا ہوں میں
عشق میں چشمِ تصور کو وہ گیرائی ملی
جس طرف اُٹھیں نگاہیں محفلِ کونین میں
رحمۃ للعٰلمین کی جلوہ فرمائی ملی
ارضِ طیبہ میں میسر آگئی دو گز زمیں
یوں ہمارے منتشر اجزا کو یکجائی ملی
اُن کے قدموں میں ہیں تاج و تخت ہفت اقلیم کے
آپﷺ کے ادنٰی غلاموں کو وہ دارائی ملی
بحرِ عشقِ مصطفے ﷺ کا ماجرا کیا ہو بیاں
لطف آیا ڈوبنے کا جتنی گہرائی ملی
چادرِ زہرا؃ کا سایہ ہے مرے سر پر نصیر
فیضِ نسبت دیکھیئے ، نسبت بھی زہرائی؃ ملی
ﺻﻠﯽ ﷲ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺁﻟﮧ ﻭﺳﻠﻢ
اللھم صلی علی محمد النبی الامی وعلی الہ وازواجہ واھل بیتہ واصحابہ وبارک وسلم.....
اللھم ربنا امین.....
..
_ پیر نصیرالدین نصیر _!!!