اسلامُ علیکم
پانچ تاریخ سے میگزین سیکشن میں بار بار آکر دیکھتا رہا کہ مارچ کا میگزین پوسٹ ہوا کہ نہیں لیکن روز مایوس ہوکر لوٹتا رہا لیکن جمعہ 9مارچ کو اس ماہ کا میگزین دیکھنے کو مل ہی گیا اور یہ شعر یاد آیا کہ
تھا جس کا انتظار وہ شہ کار آگیا
ناں آیا پیر منگل ،جمعہ وار آگیا
سب سے پہلے میگزین کے سرورق کے سرِ ورق پر موجود آیت مبارکہ کو پڑھا اور من حیث القوم اپنے کردار پر نگاہ ڈالی تو کف افسوس مل کر رہ گیا کہ میں خود بھی اسی معاشرے کا حصہ ہوں اور یہ آیت مبارکہ میرے جیسے بے راہ لوگوں کے لئے ہی نازل کی گئی ہے۔
میگزین کے ٹائیٹل پیج پر موجود مضامین کے ٹیگز دیکھ کر اس ماہ کے میگزین کی افادیت کا اندازہ ہوا مفتی سرور صاحب کا جاری سلسلہ دیکھ کر تشنہ رہ جانے والے سوالوں کے جوابات ملنے کی اُمید ہوئی اس کے بعد سرسری سی نظر ڈالتے ہوئے دوسرے صفحے پر پہنچا اور میگزین کو تیار کرنے والوں سے تعارف حاصل کیا جن کی انتہک محنت اور لگن سے یہ خوبصورت میگزین ہمارے سامنے پوری سج دھج کے ساتھ پہنچ سکا
اس کے بعد 23مارچ کے حوالے سے فاطمہ اقبال صاحبہ اور توقیر بھائی کے تیار کردہ صفحات کو دیکھا جو کہ بہت ہی عمدہ ڈیزائن کئے گئے ان میں سےفاطمہ اقبال صاحبہ کا ڈیزائن شدہ صفحہ زیادہ جازب نظر اورتاریخی محسوس ہوا شہزاد بھائی نہ جانے کیوں کلر میچنگ پر توجہ نہیں دیتے اپنی ڈیزائینگ کی طرح اس میں بھی ملٹی کلرز کا استعمال سمجھ سے بالا تر ہے۔
23مارچ کے صفحات سے نکل کر صفحہ نمبر 1 پر پہنچا تو"مفتی فضل مسرورصاحب کا مضمون "کافر ہمیشہ رسوا ہوگا"کو پڑھنا شروع کیا۔
اس ایمان افروز تحریر کو پڑھ کر جہاں نبی اکرم ﷺ کی وطن سے محبت کا ادراک حاصل ہوا وہیں "اہل کفار"کے مقابلے میں اللہ کی نصرت حاصل ہونے پر ایک مرتبہ پھر ایمان کامل ہوا۔
صفحہ 2 پر نیٹ رائیڈر بھائی کے توسط سے ذکر استغفار کی افادیت سے آگاہی حاصل کی اور رب العالمیں سے دعا گو ہوا کہ اللہ ہمیں اس طرح کی محفلوں سے بچائیں جن میں مشغول ہوکر ہم اُس رب کا زکر بھول جائیں۔
اس کے بعد صفحہ 3پر وقار راج صاحب کی تحریر شدہ حمد باری تعالیٰ سے قلب و جاں کو منور کیا
ہاں وہی اک نام جو محبوب ہے تجھ کو بہت
ہم اُسی اک نام پر یہ جاں فِدا
کرتے رہیں
پھر پہنچا اگلے صفحے یعنی صفحہ نمبر 4 پر جہاں تمریز بھائی کی تحریر شدہ نعت رسول مقبول ﷺ سے آنکھوں کو جلا بخشی ۔
صفحہ 5تا 8 تک امجد علی بھائی کی موتیوں سے سجی تحریر لفظ بہ لفظ پڑھی اور اس آئینہ میں اپنے کردار کو پرکھا جو کہیں غلط اور کہیں انہتائی غلط محسوس ہوا اور خوداحتسابی کا پختہ ارادہ کیا اللہ جی سے دعا ہے کہ ہر طرح کی چھوٹی بڑی غلطی سے اجتناب کرنے کی ہمت عطا فرمائیں آمین۔
صفحہ 9 سے 12تک 23مارچ کے حوالے سے حسیب بھائی کی تحریر پڑھنے کو ملی اور دل سے یہ دعا جاری رہی کہ اس قوم کے جوانوں کو درست راہ مل جائے اور یہاں کے رہنے والے ہر فرد کو اپنے پاکستانی ہونے پر فخرمحسوس ہونے لگے۔
مولانا مفتی فضل سرور صاحب کے "آئے اپنی نمازیں درست کریں"کے سلسلے کی دوسری قسط صفحہ 13پر موجود پائی اتنی عمدہ اور کار آمد تحریر لکھنے پر فضل سرور صاحب تعریف کے لائق ہیں اللہ جی ہمیں دکھاوے کی عبادات سے بچائے اور ہمیں ایسی عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائیں جو اُس رب کل جہاں کے ہاں قابل قبول ہوں آمین۔
اس تحریر کے بعد صفحہ 20 پر ناصر رانا صاحب کی تحریر"اے انسان اپنے ہر منٹ کو قیمتی بنا"کو پڑھنے میں تین منٹ وقف کئے اور محسوس ہوا کہ میں نے یہ منٹ بہت کار آمد جگہ پر سرف کئے۔
توقیر شیخ المعروف توقیر 123بھائی کی عمدہ تحریر (تعلمیات نبوی ﷺ ) صفحہ 23پر پڑھنے کو ملی اور یہ احساس پھر دل کو چھو گیا کہ ہمارے فورم پر آئی ٹی سے منسلک افراد موجودہ دور کی بھیڑ چال میں اپنی اصل کو نہیں بھولے۔
صفحات 26 تا 30کے درمیان ایک چلبلی سی تحریر(میٹھے پان سے پراٹھوں تک کا سفر)، پڑھنے کو ملی جو کہ جناب ایف سولہ بھائی کے قلم کی کارستانی تھی اس تحریر کو پڑھتے ہوئے بے شک قہقہے جاری نہ ہو سکے لیکن ہونٹ لمبائی کی جانب ضرور کھنچے رہے۔
اخلاقیات کے درس سے بھرپور تحریر لکھنے پر جناب امجد علی بھائی کا بہت بہت شکریہ بے شک اخلاقی بیماریوں میں سے ایک بیماری زیادہ اور بے وجہ بولنا بھی ہے۔
اس خوبصورت میگزین میں صفحہ 34 پر اپنی ایک چھوٹی سی نظم "لڑکیاں مسافر"کو موجود پاء کر دلی خوشی ہوئی جس پر میں میگزین ٹیم کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔
"ہم سب کے پیارے شہزاد بھائی" واہ واہ واہ اس میگزین کی بہت عمدہ تحریر جسے پڑھتے پڑھتے معلوم ہی نا ہو سکا کہ کب ختم ہوگئی اور ایک تشنگی چھوڑ گئی اس تحریر کو تھوڑا اور طویل کیا جاتا تو بہت بہتر تھا اس خوبصورت تحریر کے لئے"غالب اعوان بھائی "بہت بہت مبارکباد اور شکرئے کے مستحق ہیں ۔
صفحہ 38 پرنعمان جاوید بھائی کی خوبصورت غزل کا یہ شعر بہت ہی اچھا لگا
تقدیر سے کوئی گلہ نہ شکوہ مجھے
میری حیات کتاب میں ،اگر نہ کوئی مگر۔
میگزین کے صفحہ 39 پر درویش بھائی کا قلندرانہ چھوٹا سا لیکن کار آمد سوفٹ وئیر ریوو اہم ترین مسلے کا حل سمیٹے ہوئے تھا۔
صفحہ 42 پر نیٹ رائیڈر بھائی نے بھی ایک عمدہ اور کار آمد سوفٹ وئیر شئیر کیا جو یقنی طور پر اُن دوستوں کے لئے بہت کار آمد ہوگا جو ونڈوز کی چھوٹی چھوٹی ٹرکس کے بارے میں جاننے کا شوق رکھتے ہیں۔
صفحہ 43 تا 51 پر موجود ایف سولہ مارکہ تحریر نے جی کھول کر ہنسنے پر مجبور کر دیا بے شک یہ تحریر اس میگزین کی سب سے شفگتہ اور چلبلی تحریر قرار دی جاسکتی ہے،اُمید ہے ایف سولہ بھائی اسی طرح شگفتہ تحریروں کی بمباری جاری وساری رکھیں گے جس سے ہر جانب قہقہوں کی گونج رہے گی۔
ویسے شہزاد بھائی جامع مسجد کی یادگار گھسی تو نہیں ؟؟؟:
نیٹ رائیڈر بھائی کا طویل سوفٹ وئیر رویو صفحہ 52تا 60تک پھیلا ہوا ملا اتنی محنت اور دلجمعی کے ساتھ تصاویر کے زریعے اتنا لمبا رویو دینا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ۔اس سوفٹ وئیر کی خاص بات مزیدکار آمد سوفٹ وئیرز تک پہنچ اور اپنی فائلز کو پاسورڈز کے زریعے محفوظ کرنا ہے۔ رائیڈر بھائی بہت بہت شکریہ۔
ایکسل کے حوالے سے محمد فیصل بھائی کا تیار کردہ "پیوٹ ٹیبل"ٹیٹوریل بہت عمدہ کاوش ہےاس کارآمد آپشن کی وجہ سے ایکسل میں کیئے گئے کام کا چند لمحوں میں ایک جامع رپورٹ بنانا آسان ہوجاتا ہے
اور صرف "ری فریش"کی آپشن سے ہم اپنی پوری رپورٹ کو تازہ کر سکتے ہیں۔
میگزین کے آخر میں ناصر رانا صاحب کا انتخاب"ہمسایہ ایک قیمتی نعمت"پڑھنے کو ملا جس کا میرے خیال میں ٹائیٹل "اقوالِ زریں"ہونا چاہئے تھا کیونکہ اس کا ٹائیٹل دیکھ کر میں سمجھا کہ حق ہمسائیگی پر کوئی مضمون ہے لیکن یہ تو مختلف اقوال سے سجی ہوئی تحریر تھی۔
اس طویل میگزین کا اختتام صفحہ 70پر "آپ سے بات "پر ہوا جس میں حسب معمول آئیندہ میگزین کے لئے دوستوں کو اس سلسلے کو آگے بڑھانے کے لئے شرکت کی دعوت دی گئی اور مجھے مکمل یقین ہے کہ سابقہ دیباچوں کی طرح آئیندہ بھی دوست احباب اپنی پیاری پیاری اور معلوماتی تحاریر کے ساتھ اس میگزین کا حصہ بنتے رہیں گے۔
کل ملا کر یہ میگزین اپنی سابقہ روایات کو مکمل طور پر قائم رکھنے میں کامیاب رہا اور اس میگزین میں ہر کسی کو اپنے مطلب کا کچھ نہ کچھ ضرور پڑھنے کو ضرور ملا ہوگا۔اللہ جی سے دعا ہے کہ اس فورم کو بد نظروں سے بچائے رکھیں اور یہاں پر کام کرنے والے سبھی ممبران کی زندگیوں میں ایسی خوشحالی عطا فرمائیں کہ وہ یکسو ہوکر اس فورم کے لئے کام کرتے رہیں اور علم کو پھیلانے والی یہ شمع قندیل بنی رہے آمین۔
Bookmarks