03
03
mashaallah fasih ud din bahi......................bohut acha kam kia app ne.....................agar koi ab b cheen bacheen hota hai to us say kahin k aik elahida threed bnay our mujh se manazra kare.......phir dikhiy ka haal karta hoon main qadyanioon ka.........our un k jothe nabi ka b........
دیکھیے مرزا غلام احمد قادیانی کا تضاد اپنی ہی تحریروں میں .........جھو ٹے کا جھو ٹ اپنی زبان سے ہی ظاہر ہو گیا ہے........... . . کہتا ہے........خدا نے اپنے فضل سے میری اور میری جماعت کی پناہ سلطنت بر طانیہ کو بنا دیا...........(تریاق القوب . . . ص 26...] یعنی جناب سنطنت برطانیہ کے خود کاشت پودے ہیں ...........نبی تو اللہ پر بھروسہ کرتے ہیں ........یہ کیسے نبی ہیں جو حکومت برطانیہ پر اتراتے پھرتے ہیں.........دوسری جگہ لکھا::::::میں سچ کہتا ہوں کہ محسن (یعنی حکومت برطانیہ] کی بد خواہی کرنا ایک حرامی اور بد کار آدمی کا کام ہے...............(شہاد ہ القرآن.........ص 84] .........پھر آنحضرت کی توہین کرتا ہے . . . لکھتا ہے........آنحضرت کے معجزات کی تعداد تین ہزار ہے (تحفہ گولڑویہ ...ص93]. . .میرے نشان دس لاکھ سے زیادہ ہیں...(براہین احمدیا......ج5...ص56]....اور مرزا کی تضاد بیانی دیکھیے......
میں مجدد ہوں (تریاق القلوب ص155]
.....میں مہدی ہوں(خطبہ الہامیہ ص 50]
........محدث ہوں(توضیح المرام ص19].
......امام زمان ہوں.(حقیقت الوہی ص79]
........خاتم الخلفا ہوں.(کشتی نوح ص26]
........خاتم الا ولیا ہوں(خطبہ الہامیہ ص35]
........نبی اللہ ہوں.(تزکرہ ص35]
..........حجر اسود ہوں.(تذکرہ ص36]
.........بیت اللہ ہوں.(تذکرہ ص35]
.........مثیل کرشن ہوں(مجدد اعظم ج2 ص994]
.......امین ملک جے بہادر سنگھ ہوں.(تذکرہ ص 646]
......ردر گوپال ہوں(تزکرہ ص 434]
.........تمام انبیا کا مظہر ہوں.(حقیقت الوحی ص72]
.........دنیا میں کوئی نبی نہیں گزرا جس کا نام مجھے نہیں دیا گیا ہو.(تتمہ حقیقت الوحی ص84].
.......میں نے کشف مین دیکھا کہ خود خدا ہوں اور یقین کیا کہ وہی ہوں.(آیئنہ کمالات اسلام ص564]
........میرا خدا سے ایک نہانی تعلق ہے.....جو ناقابل بیان ہے.(براہین احمدیہ ج5ص63].............یعنی خدا کہتا ہے اے مرزا تو بمنزلہ میری اولاد کے ہے.(اربعین نمبر 4ص23]
.........میں محمد ،احمد، مصطفی ہوں.(ایک غلطی کا ازالہ...ص4]
............احمد محتار ہوں.....(نزول السعیح...ص99]
...........میرا نام مریم رکھا گیا .دو برس تک صفت مریم میں میں نے پرورش پائی اور پردے مین نشونما پاتا رہا.پھر جب دو برس گزر گئے تو مریم کی طرح عیسی کا روح مجھ میں نفخ کی گئی اور استعارہ کے رنگ میں مجھے حاملہ ٹھہرایا گیااور آخر کئی مہینے کے بعدجو دس مہینے سے زیادہ نہیں.مجھے مریم سے عیسی بنا دیا گیا.پس مین اس طور سے ابن مریم ٹھہرا......(کشتی نوح........ص68]
مرزا کے ان دعو وں کی روشنی میں انہیں کیا سمجھا جائے.........خدا.....؟خدا کی بیوی........؟خدا کا بیٹا.......؟محمد ، احمد.......؟مجموعہ انبیا........؟حجر اسود........؟بیت اللہ......؟کرشن.......؟جے بہادر سنگھ........؟ردر گوپال......؟حاملہ عورت.........؟...؟؟؟؟؟؟؟
میرے خیال میں مرزا کو وہی کچھ سمجھ لینا کافی ہے. . . جو کسی بھی متضاد خیالات رکھنے والے انسان کو سمجھا جا سکتا ہے..........اور اس کا فیصلہ خود مرزا کر رہا ہے................"
ظاہر ہےکہ ایک دل سے دو متنا قض باتیں نہیں نکل سکتیں.کیونکہ ایسے طریق سے یا انسان پاگل کہلاتا ہے یا منافق...(ست بچن ص31]
..........جھوٹے کے کلام میں تناقض ضرور ہوتا ہے..(ضمیمیہ براہین احمدیہ ج5 ص112].
.....کسی عقل مند اور صاف دل انسان کے کلام میں ہر گز تناقض نہیں ہوتا.اگر کوئی پاگل ،مجنون،یا ایسا منافق ہو کہ خوشامد کے طور پر ہاں میں ہاں ملا دیتا ہو ،اس کا کلا م بے شک متناقض ہوتا ہے(ست بچن ص30]
یقینا اب مرزا کو ان کی عبارات کو سامنے رکھ کر ان کے بارے میں فیصلہ کرنا آسان ہو گا........
ہاں تو جناب کس کس کو اعتراض ہے اب بھی مرزے کے جھوٹے ہونے کا...............آئے اور مجھ سے.......مناظرہ کرے.........
قادیانیوں سے بغض کوئی ویسے ہی نہیں کرتا ..........ملاحظہ فرمائیں..................
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی تو ہین.......مرزا غلام احمد قادیانی نے کی ہے.......لکھتا ہے.......
"""معراج(آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو) جس وجود سے ہوا تھا،وہ یہ ہگنے موتنے والا وجود تو ہر گز نہیں تھا.""""...............(ملفوظات احمدیہ . . ج9. . . ص 459)
حضرت عیسی علیہ السلام کی توہین......................آپ خود اندازہ لگائیے کیا یہ ایک نبی کی زبان ہو سکتی ہے......؟
مرازا غلام احمد قادیانی لکھتا ہے.......
""""مسح کا چال چلن کیا تھا.؟ .........ایک کھاو پیو،شرابی ،نہ زاہد نہ عابد،نہ حق کا پرستار ،متکبر ،خود بین،خدائی کا دعوی کرنے والا......(مکتوبات احمدیہ...ج3.ص23)
ہاں آپ کو گالیاں دینے اور بد زبانی کی اکثر عادت تھی.....(ضمیمیہ انجام آتھم ص14 حاشیہ)
آپ کو کسی قدر جھوٹ بولنے کی بھی عادت تھی(الیضا ص15)
آپ کے حقیقی بھائی آپ سے سخت ناراض تھے ان کو یقین تھا کہ آپ کے دماغ میں ضرور کچھ خلل ہے(الیضا ص6)
آپ کے ہاتھ مین سوئے مکرو فریب کے کچھ نہ تھا.....(الیضا ص15)
آپ کا خاندان بھی نہایت پاک و مطہر ہے....تین دادیاں اور نانیاں آپ کی زنا کار اور کسبی عورتین تھیں.جن کے خون سے اپکا وجود ظہور پزیر ہوا......ٰالیضا ص7)
آپ کا کنجریوں سے میلان اور صحبت بھی شاید اسی وجہ سے ہو کہ جدی مناسبت درمیان ہے ورنہ کوئی پر ہیز گار انسان ایک کنجری کو یہ موقع نہیں دے سکتا. . کہ وہ اس کے سر پر اپنے ناپاک ہاتھ لگا دے (الیضا ص7)
پس ہم ایسے ناپاک خیال اور متکبر اور راست بازوں کے دشمن کوایک بھلا مانس آدمی بھی قرار نہین دے سکتے چہ جائیکہ اس کو نبی قرار دیں.(الیضا ص9)
یورپ کے لوگوں کو جس قدر شراب نے نقصان پنچایا ہےاس کا سبب تو یہ تھا کہ عیسی علیہ سلام شراب پیا کرتے تھے.شاید کسی بیماری کی وجہ سے یا پرانی عادت کی وجہ سے(کشتی نوح.س94 حاشیہ)
یسوع اس لیے اپنے تیئں نیک نہین کہہ سکا کہ لوگ جانتے تھے یہ شحص شرابی کبابی ہے......ثنانچہ خدائی کا دعوی شراب خوری کا ایک بد نتیجہ ہے.(ست بچن ص172 حاشیہ)
اور مذاق اڑاتا ہے کہتا ہے
مفسد اور مفتری ہے وہ شحص جو مجھے کہتا ہے کہ مین مسیح ابن مریم کی عزت نہیں کرتا........(کشتی نوح....ص26)
اب آپ فیصلہ کریں اس نے کیا کیا کفر بکا ہے.......جیسے سن کر کلیجہ منہ کو آتا ہے.........آپ کہتے ہین کہ مسلمان قادیانیوں سے نفرت نہ کرین ..................تو کیا پھول بھیجں انہیں ہم......../
ازواج مطہرات کی توہین................................
مرزا بشیر احمد لکھتا ہے کہ مرزا صاحب نے فرمایا
""""آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں کی بد اخلاقی برداشت کرتے تھے.........(سیرت المہدی.ج3...ص 224)
ہاں تو قادیانیو...........ذرا جواب دو اس کا کیا یہ نبی کی زبان ہو سکتے ہے.........یہ زبان کسی لچے لفنگے .....کسی دلال کی تو ہو سکتی ہے..............نبی کی ہر گز نہیں...............
تو آئیں سب اس بات کو دھرائیں................کہ مرزا غلام احمد قادیانی،اور اس کے ماننے والے ،لعین،مردود،اور کافر ہیں،،،،،،ان کا مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں....’’ ہم گواہی دیتے ہیں اللہ ایک ہے وہ بے نیاز و لاشریک ہے نہ وہ
کسی کا بیٹا، نہ کسی کا باپ، نہ اسے جنا گیا نہ اس سے کوئی جنا،
محمد مصطفٰے صل اللہ علیہ والہ وسلم اللہ کے بندے اور آخری رسول
ہیں، ان پر نبوت کا باب بند ہوا، وہ خاتم النبین ہیں ۔ ‘‘
mashallah peyasa bhai....jari rakhen
مرزاقادیانی عقل کے کٹہرے میں
Bookmarks