جزاک اللہ، آپ نے حقیقت پر مبنی باتیں تحریر فرمائی۔
چند ایک ہی واقعات ایسے ہوتے ہیں جس میں کسی لڑکی کااغواء ہونا اور زیادتی کا نشانہ بننا۔ لیکن آج جو پارکوں اور تفریح گاہوں میں شریف فیملی نہیں جاسکتی وہاں تو خود بخود لڑکیوں کی پھرمال نظر آتی ہےجو کے اپنے نامحرموں کے ساتھ غیرشرعی حرکتوں کو فروغ دینے میں مصروف نظر آتی ہیں، اللہ انہیں ہدایت دے۔ آج اگر لڑکیاں درست ہوجائیں تو معاشرے میں بہت سی برائیاں ختم ہوجائیں۔ کیا زبردستی کوئی لڑکا کسی لڑکی کو پارک میں لے جانے یا غلط فعل کی طرف لے جانے پر مجبور کرسکتا ہے؟ نہیں بلکہ لڑکی ہی اسے ایسے موقع فراہم کرتی ہے۔ اللہ انہیں آخرت کی فکر نصیب فرمائے، اور جہنم کی آگ سے بچائے۔
Bookmarks