تمہارا نامہ الفت مجھے مل گیا پیاری
پڑھی جب لسٹ چیزوں کی کلیجہ ہل گیا پیاری
وہی تکرار تحفوں کی وہی فرمائشیں سب کی
لکھی ہیں خط میں گویا صرف تم نے خواہشیں سب کی
سبھی کچھ لکھ دیا تم نے کسی نے جو لکھایا ہے
فلاں نے یہ منگایا ہے فلاں نے وہ منگایا ہے
کبھی سوچا بھی ہے تم نے روپے کیسے کماتا ہوں
کڑکتی دھوپ سہتا ہوں پسینے میں نہاتا ہوں
تمہیں شاید نہیں *معلوم رہتا ہوں یہاں*کیسے
میں میس سے آوٹ رہ رہ کے کماتا ہوں یہاں پیسے
Bookmarks