سب میں آتی ھے نطر اپنی ھی صورت مجھ کو
یعنی اب ھونے لگی خود سے محبت مجھ کو
خود کو کھویا تھا تو یہ بات کہاں تھی معلوم
پڑ بھی سکتی ھے کبھی اپنی ضرورت مجھ کو
اُس سے جب چاھوں ، جہاں چاھوں ، میں مل سکتا ھوں
شکر اُس کا جو ملی اتنی اجازت مجھ کو
میں نے اک دور گزارا ھے یہاں بھی ایسا
اٍسی دنیا میں میسر رھی جنت مجھ کو
ایک لمحہ ، کوئی خود سے بھی اُدھر اک لمحہ
اپنے ھوتے ھوئے ھوتی نہیں خلوت مجھ کو
شعر کہنا کوئی آسان نہیں ھے لیکن
کیا کروں اٍس میں نظر آئی سہولت مجھ کو
کنور امتیاز احمد
Bookmarks