گھر واپس جب آؤ گے تم
گھر واپس جب آؤ گے تم کون تمہیں پہچھانے گا
کون کہے گا تم بن ساجن یہ نگری سنسان
بن دستک دروازہ گم سم بن آہٹ دہلیز
سُونے چاند کو تکے تکے راہیں پڑ گئی ماند
کون کہے گا تم بن ساجن یہ نگری سنسان
کون کہے گا تم بن ساجن کیسے کٹے دن رات
ساون کے سو رنگ گھولے اور ڈوب گئی برسات
کون کہے گا تم بن ساجن یہ نگری سنسان
پل جیسے پتھر بن جائے گھڑیاں جیسے ناگ
دن نکلے تو شام نہ آئے آئے تو کُرام
کون کہے گا تم بن ساجن یہ نگری سنسان
گھر واپس جب آؤ گے تم کیا دیکھو گے کیا پاؤ گے
یاد نگار وہ سنگی ساتھی مدبھری آنکھیں اکھیاں جن کی
بجھ گئے سارے لوگ وہ پیارے رہ گئی کچھ لڑیاں
تم بن ساجن یہ نگری سنسان
تم بن ساجن یہ نگری سنسان
تم بن ساجن یہ نگری سنسان۔۔۔۔۔
Bookmarks