تمہاری برتھ ڈے پر
کونسا تحفہ تمہیں بھیجوں
مری چشم ِ تصوّر مختلف سے رنگ کی اک نیل پالش
اور مچلتے شیڈ کی اک لپ سٹک کو
مسکراتی چوڑیوں کے سائے سائے دیکھتی ہے
کبھی میں سوچتا ہوں
شہر کے فیشن زدہ بوتیک سے
کچھ نت نئے انداز کے کپڑے خریدوں
اور تم کو بھیج دوں
ذرا سی دیر میں یہ دل مرا یہ مضطرب دل
میری اُنگلی کو پکڑ کے
شہر کی سب سے مزیّن شاپ کا منظر دکھاتا ہے
جہاں پر بے شمار انٹیک نظروں کو لبھاتے ہیں
یہی وہ شاپ ہے جس سے ہزاروں سال پہلے
میں نے تیرے جیسی اک لڑکی کی خاطر
وصل کے تحفے خریدے تھے
مگر اب میں ،
پُرانی خواہشوں کی قبر کے پہلو میں بیٹھا
سوچتا ہوں
مرا غم بھی کسی انٹیک سے کم تو نہیں ہے
تمہاری برتھ ڈے پر
تم کو اپنے دائمی غم کا اندھیرا بھیج دیتاہوں
یہ ممکن ہے کہ تم اس پر
محبت کے ستارے ٹانک دو
Bookmarks