جنون دیکھے دل و جگر کے عذاب دیکھے
زمیں کے باسی نے آسمانوں کے خواب دیکھے
نظر نظر پر منافقت کے نقاب دیکھے
بغل میں خنجر تو لہجہ لہجہ گلاب دیکھے
سرِ فلک چاند دور سے دیکھتے رہے ہم
وفا کے گوہر جو دیکھے، سب زیرِ آب دیکھے
میری دعا ہے میری شکایت نہ معتبر ہو
تو فیصلہ اپنے حق میں روزِ حساب دیکھے
یہ تجربے سب عمل کے قابل ہیں، جانتی ہوں
کہ میں نے دنیا کے زیر و بم پیچ و تاب دیکھے
~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~
Bookmarks