بس کچھ دنوں کی بات ہے
بس کچھ دنوں کی بات ہے
یہ دوریاں، یہ فاصلے
سمٹ جائیں گے
جس قدر دور ہیں ابھی ہم تم
اتنے ہی قریب ہو جائیں گے
بے مقصد ہیں چاند راتیں ابھی
خود ہی خود سے کریں باتیں کبھی
وہاں تم تڑپتے رہو
یہاں ہم بے قرار
اس پہ یہ ساون کا موسم
ستم آ گئی ہے بہار
مگر
کچھ غم نہ کر میرے یار
بس کچھ دنوں کی بات ہے
Bookmarks