السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاۃ
مجھے خوابوں پہ اعتبار نہیں رہتا
مجھے خوابوں پہ اعتبار نہیں رہتا
جیسے وقت کو کسی کا انتظار نہیں رہتا
لب پہ لے آنے سے سارا دل کا حال
میری جان ! ایسے اقرار ، اقرار نہیں رہتا
حوصلے ہو جائیں پست ، منزل کو بھول جائیں
پھر لوہے کا یہ ٹکڑا ، اوزار نہیں رہتا
اب آ بھی جاؤ ، بہت ہوا انتظار .....
اتنی دوریوں میں پیار ، پیار نہیں رہتا
Bookmarks