بے شک اللہ رب العزت نے جناب رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم کو جو مقام و مرتبہ عطاءفرمایا
وہ اللہ رب العزت کی مخلوق میں کسی کو عطاء نہیں ہوا
بے شک نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وسلم کی دعا سے صاحب قبر کا عذاب اٹھایا گیا یا تخفیف کی گئی
بے شک جناب رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم آخرت میں اپنی امت کی شفاعت بھی فرمائیں گے
لیکن میرے دوست آپ کا یہ کہنا درست نہیں کہ نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وسلم (معاذ اللہ) مختار کل ہیں
جسے چاہیں چھڑالیں
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
مَا كَانَ لِلنَّبِيِّ وَالَّذِينَ آمَنُوا أَن يَسْتَغْفِرُوا لِلْمُشْرِكِينَ وَلَوْ كَانُوا أُولِي قُرْبَىٰ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُمْ أَصْحَابُ الْجَحِيمِ
توبہ 113 پارہ 11
ترجمہ :پیغمبراور مسلمانوں کو یہ بات مناسب نہیں کہ مشرکوں کے لیے بخشش کی دعا کریں اگرچہ وہ رشتہ دار ہی ہوں جب کہ ان پر ظاہر ہو گیا ہے کہ وہ دوزخی ہیں)
بخاری شریف اور مسند احمد میں ہے :
ابو طالب کی موت کے وقت اس کے پاس رسول الله صلیٰ الله علیہ وسلم تشریف لے گئے .وہاں اس وقت ابو جہل اور عبد اللہ بن امیہ بھی تھا .آپ نے فرمایا لا الہ الا اللہ کہہ لے .اس کلمہ کی وجہ سے الله عزو جل کے ہاں تیری سفارش تو کرسکوں .یہ سن کر ان دونوں نے کہا کہ ابو طالب تو کیا عبد المطلب کے دین سے پھرکر جائے گا ?اس پر ابو طالب نے کہا کہ میں تو عبد المطلب کے دین پر ہوں .آنحضرت صلیٰ اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ خیر جب تک میںمنع نہ کردیا جاوں تیرے لئے بخشش مانگتا رہوں گا . لیکن یہ آیت مَا كَانَ لِلنَّبِيِ اتری یعنی مومنوں کو اور نبی کو لائق نہیں کہ وہ مشرکوں کے لئے بخشش مانگیں گو وہ ان کے قریبی رشتہ دار ہی ہوں .ان پر تو یہ ظاہر ہوچکا ہے کہ یہ مشرک جہنمی ہیں .اسی بارے میں آیت ‘‘انک لا تھدی’’ بھی اتری’’
مسند احمد 433/5)(بخاری کتاب التفسیر :سورۃ براۃ :باب قولہ ‘‘ماکان للنبی والذین امنو....’’ح: 4675)
اور جگہ ارشاد باری تعالیٰ ہے :
إِنَّكَ لَا تَهْدِي مَنْ أَحْبَبْتَ وَلَـٰكِنَّ اللَّـهَ يَهْدِي مَن يَشَاءُ ۚ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ (القصص 56 پارہ 20 )
ترجمہ :بے شک تو ہدایت نہیں کر سکتا جسے تو چاہے لیکن الله ہدایت کرتا ہے جسے چاہے اور وہ ہدایت والوں کو خوب جانتا ہے)
ابن کثیر رحمتہ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اے نبی کسی کی ہدایت کا قبول کرنا تمہارے قبضے کی چیز نہیں آپ پر تو صرف پیغام الہی کے پہنچادینے کا فریضہ ہے .ہدایت کا مالک اللہ ہے وہ اپنی حکمت کے ساتھ جسے چاہے قبول ہدایت کی توفیق بخشتا ہے جیسے فرمان ہے :
لَّيْسَ عَلَيْكَ هُدَاهُمْ وَلَـٰكِنَّ اللَّـهَ يَهْدِي مَن يَشَاءُ(البقرۃ 272 پارہ 3 )
ترجمہ:انہیں راہ پر لانا تیرے ذمہ نہیں اور لیکن الله جسے چاہے راہ پر لاتا ہےے
نیز لکھتے ہیں کہ یہ بخاری و مسلم میں ہے کہ یہ آیت رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم کے چچا ابو طالب کے بارے میں اتری
(دیکھیے بخاری شریف ح: 7442)(مسلم شریف ح: 24)
نیز لکھتے ہیں ابو طالب جو آپ کا بہت طرفدار تھا ہر موقعہ پر آپ کی مدد کرتے تھے اور آپ کا ساتھ دیتے تھے اور دل سے محبت کرتے تھے لیکن یہ محبت بوجہ رشتہ داری طبعی تھی شرعا نہ تھی .جب ان کی موت کا وقت آیا تو حضرت محمد صلیٰ اللہ علیہ وسلم نے انہیں اسلام میں آنے کی دعوت دی اور ایمان لانے کی رغبت دلائی لیکن تقدیر کا لکھا اور اللہ تعالیٰ کا غالب آیا اور یہ اپنے کفر پر اڑا رہا
میرے دوست یہ آیات مبارکہ اور تفسیر میں حدیث پاک بالکل واضح ہے کہ نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وسلم مختار کل نہ تھے
کہ جس کو چاہا چھڑالیا .... خود نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وسلم کی خواہش تھی کہ آپ کے چچا ابو طالب کلمہ پڑھ لیں .... لیکن اس کے باوجود ابو طالب کو ہدایت نصیب نہ ہوئی .... کیوں کہ جسے اللہ تعالیٰ چاہتا ہے اسے ہدایت دیتا ہے
جیسا کہ قرآن پاک کی آیت مبارکہ میں واضح ہے کہ ‘‘بے شک تو ہدایت نہیں کرسکتا جسے تو چاہے لیکن اللہ تعالیٰ ہدایت دیتا ہے جسے چاہے ’’
امید ہے ان واضح اور صاف صاف آیت مبارکہ اور احادیث پاک اور تفسیر کے بعد آپ کے ذہن سے یہ بات صاف ہوگئی ہوگی
اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین کی صحیح سمجھ اور عمل کی توفیق عطاء فرمائے آمین
[URL="http://www.itdunya.com/showthread.php?p=1482439&posted=1#post1482439"][SIZE="4"]Pakistan k masail or un ka yaqini or mustaqil hal
Once Must Read
Hosakta hai apko apkey masail k Hal bhi mil jaey[/SIZE][/URL]
Bhai Ap meri baat ko ghalat simat mein le gaye hain, mein ne Mushrik ki baat nahi ki..........Yahan Muslims ki baat ho rahi hai.........Kia RASOOL PAK S.A.W.W Muslims ko b nahi chura sakte, un k pass yeh ikhtiar bhi nahi hai????
Mushrik aur Kafir ko to Saaf saaf sb ko pata hai wo Jahanmi hain, Dozkhi hain.
[center]
center]
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ مَن ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِندَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ (البقرۃ 255 پارہ 3)
ترجمہ:اور زمین میں جو کچھ بھی ہے سب اسی کا ہے ایسا کون ہے جو اس کی اجازت کے سوا اس کے ہاں سفارش کر سکے)
ابن کثیر رحمتہ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ آسمان اور زمین کی تمام چیزیں اللہ تعالیٰ کی غلامی میں اس کی ماتحتی میں اور اس کی سلطنت میں ہیں جیسے فرمایا کہ
‘‘إِن كُلُّ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ’’(مریم 93) یعنی زمین و آسمان کی کل چیزیں رحمٰن کی غلامی میں حاضر ہونے والی ہیں .
ان سب کو رب العالمین نے ایک ایک کرکے گن رکھا ہے ساری مخلوق تنہا تنہا اس کے پاس حاضر ہوگی ،کوئی نہیں جو اس کی اجازت کے بغیر اس کے سامنے سفارش یا شفاعت کرسکے ،جیسے ارشاد ہے کہ ‘‘وَكَم مِّن مَّلَكٍ فِي السَّمَاوَاتِ لَا تُغْنِي شَفَاعَتُهُمْ شَيْئًا إِلَّا مِن بَعْدِ أَن يَأْذَنَ اللَّـهُ لِمَن يَشَاءُ وَيَرْضَىٰ ’’(نجم 26 پارہ 27) یعنی آسمانوں میں بہت سے فرشتے ہیں لیکن ان کی شفاعت بھی کچھ فائدہ نہیں دے سکتی ،ہاں یہ اور بات ہے کہ اللہ کی مرضی اور منشاء سے ہو ‘‘
جیسے اور جگہ ہے کہ ‘‘ وَلَا يَشْفَعُونَ إِلَّا لِمَنِ ارْتَضَىٰ ’’(الانبیاء28 پارہ 17) یعنی اور وہ شفاعت بھی نہیں کرتے مگر اسی کے لیے جس سے وہ خوش ہو’’
مزید لکھتے ہیں کہ پس یہاں بھی اللہ تعالیٰ کی عظمت اور کبریائی بیان ہورہی ہے کہ بغیر اس کی اجازت اور رضامندی کے کسی کی جرات نہیں کہ اس کے سامنے کسی کی سفارش میں زبان کھولے ،
نیز لکھتے ہیں کہ حدیث شفاعت میں بھی ہے کہ ‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں اللہ تعالیٰ کے عرش کے نیچے جاوں گا اور سجدے میں گر پڑوں گا ،اللہ تعالیٰ مجھے سجدے میں چھوڑ دے گا جب تک چاہے ،پھر کہا جائے گا کہ اپنا سر اٹھاو ،کہو ، سنا جائے گا ،شفاعت کرو منظور کی جائے گی . آپ صلیٰ اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ پھر میرے لئے حد مقرر کردی جائے گی اور میں انہیں جنت میں لے جاوں گا ’’
بخاری ،کتاب التوحید : باب قول اللہ تعالیٰ (وجوہ یومئذ ناظرۃ ) ح: 7440)(مسلم ،کتاب الایمان :باب ادنی اھل الجنتہ منزلۃ فیھا .ح : 193)
امید ہے کہ اس آیت مبارکہ اور اس کی تفسیر میں اس حدیث پاک سے آپ کے ذہن سے یہ نقطہ بھی کلئیر ہوگیا ہوگا
اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین کی صحیح سمجھ اور عمل کی توفیق عطاء فرمائے آمین
[/
Jazak allah
JazakAllahu Khair bhai...Mujhe bari khushi hui ye thread dekh kr ...Allah in bathke hue logon ko Rahe rast pr lae...Ameen !!
Brother Fasih .... i would like to have discussion with you ....can you please contact me...
itni maloomat dene ka bhut bhut shukriaaaaaaaaaaaa.
in qadiyaniyun se ALLAH PAK hum ko aur pure Pakistan ko mehfoooooooz rakhe.AMEEN
Bookmarks