ایک مرتبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تمام رات جاتے رہے اور کروٹیں بدلتے رہے ازواج مطہرات میں سے کسی نے عرض کیا یا رسول اللہ آج نیند نہیں آتی ارشاد فرمایا ایک کھجور پڑی ہوئی تھی، میں نے اٹھا کر کھالی تھی کہ ضائع نہ ہو۔ اب مجھے یہ فکر ہے کہ کہیں وہ
صدقہ کی نہ ہو اقرب یہی ہے کہ وہ حضور کی اپنی ہی ہو گی مگر چونکہ صدقہ کا مال بھی حضور کے یہاں آتا تھا اس شبہہ کی وجہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو رات بھر نیند نہ آئی کہ خدانحواستہ وہ صدقہ کی ہو اور اس صورت میں صدقہ کا مال کھایا گیا ہو یہ تو آپ کا حال ہے کہ محض شبہہ پر رات بھر کروٹیں بدلیں اور نیند نہیں آئی۔ اب غلاموں کا حال دیکھوں کہ رشوت سود، چوری، ڈاکہ ہر قسم کا ناجائز مال کس سرخروئی سے کھاتے ہیں اور ناز سے اپنے کوغلامان محمد شمار کرتے ہیں۔
Bookmarks