{ قیامت کی ایک اهم علامت " کہیں " هم میں تو نهیں ؟؟؟ }
===================================
ایک حدیث مبارک میں آیا هے که قیامت کی علامت میں سے ایک علامت یه هے که قطع رحمی عام هوجائے گی.... * مکارم الاخلاق للخرائطی:ج1 ص291 ، رقم:274 *
آپ اگر دیکهے تو آج کے دور میں یه * علامت * پوری نظر آتی هے.
جس خاندان کو بهی دیکهیں اتنے جهگڑے ، اتنی لڑائیاں ، الامان والحفیظ. ایک گهر کی بات نہیں هے جس گهر کو دیکه لو ، جس خاندان کو دیکه لو ، کئی دفعه تو ایسے لگتا هے که جیسے همیں مل جل کر رهنا آتا هی نهیں هے.
یه قربِ قیامت کی علامت هے!!!
چهوٹی چهوٹی باتوں په ایک دوسرے سے ترکِ کلام کردینا ، ایک دوسرے سے بول چال ختم کردینا ، یه چیز مناسب نهیں شریعت نے اس کو پسند نهیں کیا.
___________________________________
( الله تعالی قطع رحمی کرنے والے کو آخرت کے علاوه دنیا میں بهی سزا دیتے هیں )
وه تین شخص ان میں ایک قطع رحمی کرنے والا هے.
باقی دو ( نیک حاکم کے خلاف بغاوت کرنے والا اور والدین کا نافرمان )
* شعب الایمان، البیهقی:رقم 2508 ،2484 *
جنت سے محرومی کی وعید ( قطع رحمی کرنے والے کے لئے )
* کنزالعمال:ج3 ص369 ، رقم:6987 *
قطع رحمی کیا هے ؟؟؟
_________________
جو آدمی رشتنے ناطے توڑتا هے ، وه قطع رحمی کا مرتکب هوتا هے
یه رشتے ناطے توڑنے کا کیا مطلب هے ؟
کسی معاملے میں اختلاف رائے هوا بس آپس میں بولنا چهوڑ دیا.
بهن نے بهائی سے بولنا چهوڑ دیا اور بهائی نے بهن سے
دوبهائیوں نے آپس میں بولنا چهوڑ دیا
رشتے داروں نے آپس میں بولنا چهوڑ دیا
یه جو ترک تعلق هے شریعت نے اسے برا کها هے تعلق زیاده رکهنا یا کم رکهنا یه بندے کی اپنی مرضی هے لیکن شریعت کهتی هے که اتنا تعلق ضرور رکهو که تم ایک دوسرے سے سلام و کلام رکهو!!!
بالکل سلام تک چهوڑ دینا یه جائز نهیں هے.
Bookmarks