احتیاط
مومن سے زیادہ نرم کوئی نہیں ہوتا اور مومن سے زیادہ سخت بھی کوئی نہیں ہوتا- میں اس بات پر بہت سارے دلائل دے سکتا ہوں لیکن جن لوگوں کو اللہ پاک نے شعور، فراست، بصیرت، سمجھ بوجھ عطا کر رکھی ہے وہ ضرور میری بات سمجھیں گے۔ سو کبھی کسی مومن اور صاحب ایمان و یقین پر اپنی ناقص عقل کو ترجیح نہ دیں۔ مومن کی روح جتنی لطیف اور بلند پرواز ہوتی ہے (بحکم اللہ پاک) اسکی سمجھ بے شک نادانوں کو ہو ہی نہیں سکتی۔ اس لیے کوشش کریں کہ کسی صاحب یقین سے بدسلوکی اور زیادتی نہ ہو اور بالخصوص حد سے تجاوز تو ہرگز نہ ہو۔ کیونکہ جب مومن اپنی نرمی سے سختی پر چلا جائے تو صرف ارادے پر ہی کافی لوگوں کے ہوش ٹھکانے آ جاتے ہیں تو اسکے اقدام و جواب پر صورتحال کہاں تک جا سکتی ہے یہ بھی میرے خیال میں کہنے اور بتانے کی ضرورت نہیں۔ اور بے شک مومنین میں سے بہت سے لوگ مستجاب الدعوات بھی ہوا کرتے ہیں اور جنھیں مستجاب الدعوات کا نہیں علم وہ اہل علم سے اس کا پتہ کر کے آگاہ ہو سکتے ہیں۔
بہت ہی تنگ نظر وہ ہیں جو اللہ پاک کے نیک، صالح اور قریبی لوگوں کو نہیں سمجھتے اور انکی نرمی، اخلاق، بردباری، رواداری، شرافت، پیار، محبت کو اسکی کمزوری پر محمول کر کے اسے نظر انداز کرتے ہوئے اسکی ہتک کا باعث بنتے ہیں۔ بہرحال یقین کر لیں کہ ایسے ہی تنگ نظر لوگوں کو پھر اسی صاحب ایمان کی معمولی سختی بھی جگا دیتی ہے لیکن ایسی بیداری کا کیا حاصل جب بات دور تک جا پہنچے- ہٹ دھرم خسارے میں رہ جاتے ہیں۔
اللہ پاک سب کو صحیح راہ پرچلنے والا بنائیں اور فہم و فراست سے نوازیں۔ آمین۔ اللہ پاک بدسلوکی اور زیادتی سے بچائیں اور بالخصوص اپنے پیاروں سے تو خصوصی محبت و احترام دیں کیونکہ انکی ناراضی اور سختی سے احتیاط برتنا ہی مفید ہوتا ہے اور انکا ارادہ اور سوچ ہی بہت ساروں کے لیے کافی ہو جاتی ہے۔
فصیح الدین محمد ناصر
Bookmarks