السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
محترم دوستو – قندیل بلوچ کے متعلق بہت سے لوگ اپنے طور پر مختلف جگہوں پر اسکے حق میں اور مخالفت میں باتیں کر رہے ہیں اور گروپنگ بنی ہوئی ہے۔ ہم نہ تو کسی کے قتل و غارت کے حق میں بات کرنا پسند کرتے ہیں اور نہ کسی ایسے اقدام کو سراہتے ہیں۔۔ لیکن اپنا موقف بھی جائز طریقے سے بیان کرنا ضروری سمجھتے ہیں۔ اس معاملہ میں بہت مختصر اور اعتدال پسندی سے بات کریں گے۔
سب سے پہلے تو یہ کلیر کر لیں کہ نہ اس دنیا میں سب مرد صحیح ہیں اور فرشتے ہیں ۔۔ اور نہ ہی اس دنیا میں عورتیں کوئی حوریں ہیں کہ ہمارے اکثر نوجوان اور غلط لوگ انکے پیچھے پڑے ہوئے ہیں اور گھٹیا تصویریں ، واحیات ویڈیوز اور قابل اعتراض مناظر دیکھ دیکھ کر ہوس پوری کرتے ہیں۔ فحاشی اور عریانی کا بہت زیادہ ہو جانا تو ویسے بھی قیامت کی ایک بہت بڑی نشانی ہے جو کہ کب سے پوری ہو چکی ہے۔۔ لیکن یہاں آپ سب کے گوش گزار یہ بات کر دینا بھی بہت ضروری ہے کہ جب دجال کا خروج ہو گا تو پوری دنیا میں اسکے ساتھ جو گروپ سب سے زیادہ تعداد میں ہو گا وہ عورتوں کا ہی ہوگا اور یہ سب باتیں احادیث سے ثابت ہیں۔ وہی دجال جسے عورتوں کی بہت بڑی تعداد اپنا آئیڈیل ، اپنا مسیحا ، اپنا رہنما اور اپنا خدا مان لے گی۔۔ چونکہ دنیا میں عورتوں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور مرد ان سے کم ہیں تو اسی وجہ سے عورتیں دجال کے ساتھ لشکروں کی صورت ہونگی۔۔ آنے والے وقت میں ایک مرد کے مقابلے میں پچاس عورتیں ہو جائیں گی۔۔ لیکن اسکا یہ مطلب نہیں کہ مرد اچھے ہو گئے اور وہ دجال کے ساتھ شامل نہیں ہونگے۔۔ لیکن یہاں بتانا یہ مقصود و مطلوب ہے کہ اس وقت بھی دنیا میں زیادہ تر تباہیاں اور فساد و بگاڑ خواتین کے کارناموں کے ہی طفیل ہے۔
معراج کے وقت نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے جہنم میں خواتین کو بہت بڑی تعداد میں دیکھا تھا۔۔ ہر طرح کی برائیوں والی عورتیں ،، جیسا کہ شوہر کی نافرمان ، شوہر سے بدزبانی کرنے والی ، زنا و فحاشی کی مرتکب ، بے حیائی کی شوقین ، غیبت کرنے والی ، چغل خوری کی ماہر وغیرہ ۔۔ قندیل بلوچ کا معاملہ اللہ پاک کے پاس ہے اور اسکے بھائی نے جو کیا ہم اسکی حمایت تو کر نہیں رہے لیکن یہ سب بھی سچ ہے کہ معاشرے میں اس طرح کے لوگ جو گند اور تباہی مچا رہے ہیں وہ کوئی اچھی بات نہیں۔۔ میڈیا اور دجالی فتنوں کی دلدادہ این جی اوز والی عورتیں بھی ایسی لڑکیوں کو پروموٹ کرتی ہیں جن سے جنسی بے راہ روی اور فحاشی کو فروغ حاصل ہو۔
ایک حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ ایک فاحشہ یا بے حیا لڑکی (عورت) چار مردوں کو جہنم میں لے کر جائے گی۔۔ باپ کو ، بھائی کو ، شوہر کو اور بیٹے کو ۔۔ مجھے صرف کوئی یہ بتا دے کہ آج کی بگڑی نوجوان لڑکیاں اور آنٹی ٹائپ کی نسل جو ہے ،، اگر انھیں انکے باپ ، بھائی ، شوہر اور بیٹے کچھ اسلامی باتیں بتائیں اور سمجھائیں تو کیا وہ بگڑی عورتیں مان جائیں گی یا بس بکواسیں شروع کر دینگی؟؟ ایسے ایک دو نہیں ہزاروں کیس ہیں۔۔ ان بگڑی لڑکیوں نے کچھ سمجھنا تو ہوتا نہیں الٹا اپنے محرم مردوں کے خلاف لگ جاتی ہیں اور رہی سہی کسر این جی اوز والی آنٹیوں نے یہود و نصاریٰ سے ڈالرز لے لے کر پوری کر دی۔۔ جب کچھ صحیح بات کی جائے تو حقوق نسواں کا نعرہ لگا دو۔۔ ڈرامے ہی ڈرامے۔۔ سو تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی ۔۔ دونوں طرف کی چیزیں دیکھ لینی چاہییں۔
اللہ پاک ہم سب کو صحیح راہ پر چلنے والا بنائیں اور دین کو سمجھنے کی توفیق دیں۔۔ آمین
Bookmarks