ایک انتہائی نوعیت کا مسئلہ

افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہمارے ہاں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جنکا مسئلہ یہ ہے کہ وہ نماز نہ پڑھنے والوں کو کچھ نہیں کہتے اور نماز پڑھنے کی ترغیب نہیں دیتے ۔۔ لیکن کوئی بھائی نماز کا شوق لے کر مسجد چلا جائے ( چاہے کسی بھی مسلک کی مسجد ہو ) تو بجائے اسے پکا اور اچھا نمازی بنانے کے ،، اسکا ذہن خراب کرنا شروع کر دیتے ہیں کہ نماز تو بس یہی ہے ۔۔ اللہ کے بندو شکر کرو کہ نوجوان دین والی سائڈ آ رہے ہیں ،، لیکن نہیں ۔۔ متنفر کرنا منظور ہے لیکن اچھا ، کھرا اور پکا نمازی بنانا نامنظور ہے ۔۔

کئی جاہلوں نے اپنے فرقوں کے نام سے بورڈ لگائے ہوتے ہیں کہ اس مسجد میں فلاں فلاں کا داخلہ منع ہے ۔۔ کل قیامت کے دن ان شاءاللہ پتہ چل جائے گا جب حساب کتاب ہوگا ۔۔ یہ دین کی کوئی خدمت نہیں بلکہ دین کے نام پر مذاق ہے ۔۔ میں خود اس طریقے سے نماز پڑھتا ہوں جس میں ہاتھ کانوں تک اٹھائے جاتے ہیں ، رفع یدین نہیں کیا جاتا اور جہری نماز میں اونچی آمین نہیں کہی جاتی اور دیگر بھی ایسی چیزیں ۔۔ امام ابو حنیفہ رحمت اللہ علیہ کے مقلدین کی فکر جس کے بارے میں کچھ لوگ بڑے آرام سے کہہ دیتے ہیں کہ نماز حنفی غلط ہے اور نماز محمدی ہی اصل نماز ہے۔۔ مطلب ایک لائن میں ایسے لوگ یہ ثابت کرنے کی کوشش کر دیتے ہیں کہ شائد امام ابو حنیفہ رحمت اللہ علیہ ساری زندگی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کے خلاف سازشیں کرتے رہے اور نماز کا بھی الگ طریقہ بنا کر لوگوں کو گمراہ کر دیا العیاذ باللہ ۔۔ جو کہ سراسر غلط ہے ۔۔

الحمداللہ ہم نماز پڑھتے اور قائم کرتے ہیں ۔۔ چاہے پھر حنفی فقہ کے فالوورز ہوں یا کسی اور فقہ کے ۔۔ یا خود کوئی سلفی بھائی وغیرہ ہی ہوں ،، لیکن ہمیں کوئی حق نہیں کہ ہم دیگر لوگوں پر تنقید یا جرح کر کر کے ہی مر جائیں ۔۔ ویسے بھی یہ سب طریقے خود نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کے دوران کیے۔۔ اگرچہ مسجد نبوی اور مسجد حرام میں ہم سب کے لیے بہترین نمونے ہیں لیکن کچھ لوگوں کو مسئلہ رہتا ہی رہتا ہے ۔۔

یہاں یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ مجھے جہاں اور جس جگہ و مقام کی مسجد میں نماز ادا کرنے کا موقع مل جائے تو الحمداللہ کرتا ہوں ۔۔ کبھی یہ نہیں دیکھا کہ کس مسلک کی ہے ۔۔ کیونکہ امت کا کباڑہ ہو رہا ہے اور افسوس کہ کچھ لوگوں کو اب بھی ایسی باتوں سے فرصت نہیں ۔۔ نماز نہ پڑھو تو وہ ٹھیک ہے یا اچھی اور خالص نیت سے پڑھ لو تو وہ ٹھیک ہے ؟؟ حکمت و پردے داری کا کا تقاضہ ہے کہ میں اس بارے میں مزید کھل کر نہ لکھوں ۔۔ مزید یہ کہ مجھے مختلف دوست احباب کی جانب سے مختلف مساجد کے پروگرامز میں شرکت کی دعوت بھی وقتاً فوقتاً ملتی رہتی ہے اور ظاہر ہے کہ نماز بھی پھر وہیں آ جاتی ہے ۔۔ جیسا کہ کچھ دن پہلے فتنہ دجال ہر ہمارے شہر کی ایک مسجد میں پروگرام ہوا اور وہاں میں گیا اور وہ مسجد ہمارے سلفی بھائیوں کے پاس تھی ۔۔ لیکن میں نے کسی کو کافر یا گمراہ نہیں کہا اور چلا گیا ۔۔ میں نے پروگرام کے اختتام پر گوجرانوالہ سے آنے والے انکے عالم سے مختلف سوال بھی کیے انکی تقریر کے نکات پر ،، صرف لکیر کا فقیر اور ایک محدود سوچ کا مالک ہونا میرے نزدیک مناسب نہیں۔۔ حق بات حق نیت اور حق طریقے سے کرنی چاہیے اور امت بن کر بھی سوچنا چاہیے ۔۔ لیکن افسوس ہر کوئی یہ نہیں سمجھتا ۔۔ جب میں واہ کینٹ کے ہاسٹل میں رہا ایک سال تک تو جمعہ کی نماز میں وہاں زیادہ تر سلفی بھائیوں کی مسجد میں ہی ادا کرتا تھا جہاں نماز ڈیڑھ بجے ہوتی تھی ۔۔ تو جب ہم سب کو ساتھ لے کر اور اکٹھا لے کر چلنے کی کوشش کرتے ہیں اور انتہائی خلوص سے کام کرتے ہیں تو سب کا فرض بنتا ہے کہ چھوٹی چھوٹی باتوں سے باہم بحث مباحثے نہ کیا کریں بلکہ وسیع النظری بھی رکھ لیا کریں ۔۔

ابھی دو تین دن پہلے میں نے سوشل میڈیا کے فیس بک پلیٹ فارم پر اعتدال پسندانہ موقف اور پیار محبت والی ایک پوسٹ کی جو نماز کے متعلق تھی ۔۔ اور الحمداللہ میری اس پوسٹ کو کئی مکاتب فکر کے دوستوں نے سراہا اور کمینٹس کیے ۔۔ لیکن میری اسی پوسٹ میں ایک بھائی نے اپنی طرف سے اچھی بات بتانے کی کوشش کی کہ علماء وغیرہ کی کوئی حجت نہیں اور صرف قرآان و حدیث وغیرہ ہی ہیں ۔۔ اور مجھے انکے طرز گفتگو سے یہ بھی اندازہ ہو چکا تھا کہ وہ کس فکر سے تعلق رکھتے ہیں ( یہاں اس فکر کا نام لکھنا مناسب نہیں ) لیکن میں نے بحث سے اجتناب ہی کیا کیونکہ اتنی اچھی پوسٹ کو بھی بندہ کسی ایک بندے کی وجہ سے خراب کر دے بحث سے تو کوئی فائدہ نہیں ۔۔

ہم سب کو چاہیے کہ لوگوں کو نماز پڑھنے کا اور نماز قائم کرنے کا پاپند بنائیں ۔۔ نہ کہ ہر وقت کی ٹھیکے داریوں سے لوگوں کو دور کر کے اسلام دشمن لبرلز ، سیکولرز ، منکرین حدیث ، قادیانیوں اور مرتدوں کے ہاتھ لگا دیں ۔۔ اللہ پاک سب کو سوچنے سمجھنے کی توفیق دیں ۔۔ آمین

فصیح الدین محمد ناصر