Results 1 to 4 of 4

Thread: کیا پاکستان میں دجالی نظام کو روکنے والا ک

  1. #1
    Join Date
    26 Mar 2010
    Location
    Lahore
    Gender
    Male
    Posts
    10,620
    Threads
    2412
    Credits
    108,932
    Thanked
    1656

    Default کیا پاکستان میں دجالی نظام کو روکنے والا ک

    السلام علیکم
    آئی ٹی ڈی کے معزز ممبران آج آپ کے ساتھ ایک نہایت اہم موضوع پر بات کرنا چاہتا ہوں۔
    سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک خبر آپ کے ساتھ شیئر کر رہا ہوں جو یقیناََ ایک دجالی فتنہ ہے۔
    جس میں معصوم اور سادہ لوح مسلمانوں کے عقیدے کو خراب کیا جا رہا ہے۔ اور پاکستان میں اس کو روکنے والا کوئی نہیں۔
    پاکستان ہمارا پیارا وطن جس کو خالص اسلام کی خاطر حاصل کیا گیا۔ آج یہاں اسلام کے پرخچے اُڑائے جا رہے ہیں۔ اور سب خاموش ہیں۔

    یہاں میں پاکستان کے چند چینلز پر دِکھائے جانے والے ڈراموں کا منظر پیش کر رہا ہوں اور اس میں چُھپی ہوئی دجالی چال کو آپ کے سامنے پیش کر نا چاہتا ہوں۔

    ۔1 HUM
    چینل کے ڈرامے ”پاکیزہ“ میں طلاق کے بعد بیٹی کا بہانہ بنا کر طلاق کو چھپایا گیا اور سابق خاوند کے ساتھ رہائش رکھی جبکہ بیٹی چھوٹی نہیں، شادی کے قابل عمر کی ہے۔
    ۔2APLUS

    کے ڈرامے ”خدا دیکھ رہا ہے“ میں طلاق کے بعد شوہر منکر ہو جاتا ہے اور مولوی صاحب سے جعلی فتوی لے کر بیوی کو
    زبردستی اپنے پاس روک کے رکھتا ہے جبکہ بیوی راضی نہیں ہوتی۔

    ۔3ARY

    کے ڈرامے ”انابیہ“ میں شوہر طلاق کے بعد منکر ہو جاتا ہے جبکہ والدہ اور بہن گواہ تھیں۔ بیوی والدین کے گھر آجاتی ہے۔
    شوہر اسے دوبارہ لے جانا چاہتا ہے
    لڑکی خلع کا کیس دائر کر دیتی ہے اور فیصلہ ہونے کے باوجود صرف اپنی بہن کا گھر بسانے کی خاطر اسی شخص کے پاس دوبارہ جانے کو تیار ہو جاتی ہے۔
    ۔4HUM
    کے ڈرامے ”ذرا یاد کر“ میں طلاق کے بعد حلالہ کے لیے لڑکی خود شوہر تلاش کر رہی ہے تا کہ دوسری شادی کرکے اس سے طلاق لے کر پہلے والے شوہر سے دوبارہ شادی کر سکے۔ جبکہ باقاعدہ پلاننگ کر کے حلالہ کرنا ناجائزہے۔ اسلامی حکم یہ ہے کہ اگر طلاق دے دی جائے تو لڑکی دوسرا نکاح کر سکتی ہے۔ اور اگر کسی وجہ سے وہ دوسری شادی ختم ہو جائے تو اگر وہ چاہے تو پہلے شوہر سے نکاح کر سکتی ہے مگر پلان کر کے نہیں۔
    ۔5GEO
    کے ڈرامے ”جورو کے غلام“ میں ایک بیٹے نے باپ کی بات مانتے ہوئے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ۔اور پھر ایک شخص کو رقم دے کر اپنی بیوی سے نکاح کروایا ۔تا کہ دوسرے دن وہ طلاق دے دے اور یہ خود اس سے نکاح کر سکے۔
    ۔6 HUM
    کے ڈرامے ”من مائل“ میں لڑکی طلاق کے بعد اپنے والدین کے گھر جانے کے بجائے اپنے چچا کے گھر ان کے بیٹے کے ساتھ رہتی ہے ۔جبکہ چچا اور چچی گھر پر نہیں ہیں۔ وہ بعد میں اطلاع سن کر آتے ہیں۔
    ۔7HUM
    کے ڈرامے ”تمھارے سوا“ میں لڑکے کے دوست کی بیوی کو کینسر ہوتا ہے۔ اس کے پاس علاج کے لیے رقم نہیں ۔تو پلاننگ کے تحت لڑکا اپنے دوست سے طلاق دلوا کر خود نکاح کر لیتا ہے
    اس دوران وہ لڑکی اپنے سابقہ شوہر کے ساتھ ہی بغیر عدت گزارے رہتی ہے۔ اور اس کا پورا خیال رکھتی ہے۔

    سب جانتے ہیں کہ ٹی وی عوام الناس کی رائے بنانے کا ایک مؤثر ہتھیار ہے۔ اور پرائم ٹائم میں پیش کیے جانے والے ڈرامے اور ٹاک شوز کو عوام کی ایک بڑی تعداد دیکھتی ہے۔
    پچاس فیصد خاص طور پر پاکستان کی
    سے زائد آبادی دیہاتوں میں موجود ہے اور دیہات میں ٹی وی تفریح کا بڑا ذریعہ سمجھا جاتا ھے
    ایسے میں ایک پوری پلاننگ اور تھیم کے تحت ڈراموں کے ذریعے اسلامی احکامات کو توڑمڑور کر پیش کرنا، اس طرح کے سوالات
    اٹھانا اور لوگوں میں کنفیوژن پیدا کرنے کا مقصد عوام کو اسلام سے دور کرنا اور اسلامی تعلیمات پر پکے بھروسہ کو متزلزل کرنا ہے۔

    میرے ان سوالوں کا کوئی جواب دے سکتا ہے۔
    کیا وزارت اطلاعات و نشریات کا کوئی بورڈ ایسا نہیں جو فلم یا ڈرامے نشر کرنے سے قبل ان کو چیک کر کے منظوری دے؟
    کیا حکومت نے ایسی کوئی ایڈوائزری کمیٹی تشکیل نہیں دی جو ان مالکان کو ایڈوائز دے؟
    حیرت کی بات تو یہ ہے کہ شرعی احکامات کی اتنی کھلم کھلا خلاف ورزی پیمرا کے علم میں کیوں نہیں آتی؟
    اس پر کوئی رکاوٹ کیوں نہیں؟
    کیا کوئی مانیٹرنگ کمیٹی نہیں جو اسلام اور پاکستان کے خلاف پیش کی جانے والی چیزوں کا نوٹس لے؟
    کیا ہمارے چینلز اور ان کے مالکان اپنی آزاد پالیسی رکھتے ہیں کہ جو چاہے دکھا دیں۔ کوئی ان کو چیک کرنے والا ۔ روکنے
    والا نہیں ہے؟
    یہ سب سوچنے کی باتیں ہیں۔ حکومت اس کے لیے چاہے کچھ بھی نہ کرے۔ لیکن ہمیں خود چاہیے کہ ایسے تمام چینلز کا بائکاٹ کریں۔
    اپنے بچوں کو خصوصی طور پر نوجوان نسل کو ایسے ڈرامے دیکھنے سے منع کریں۔
    ورنہ ایک دن ہمیں اس پر بہت پچھتانا پڑے گا۔

  2. #2
    Join Date
    23 Jun 2007
    Location
    *~Fateh Jang~*
    Age
    34
    Gender
    Male
    Posts
    38,526
    Threads
    2402
    Credits
    28,617
    Thanked
    3764

    Default

    وعلیکم السلام ۔۔ جزاک اللہ ۔۔ آپ کی تمام باتیں برحق اور بجا ہیں ۔۔ یہ سب کچھ وہی چل رہا ہے اور اسی دجال کی راہ ہموار کی جا رہی ہے ۔۔ بس سٹیج تیار ہے اور مہمان خصوصی دجال کی آمد باقی ہے ۔۔ بہرحال بہت کم لوگ ان سب حقائق سے آگاہ ہیں ۔۔ کوئی کچھ نہیں کرے گا جن سے آپ نے کہا یا جنکا ذکر کیا ۔۔ وہ خود اس دجالی سسٹم میں ایک پارٹ ہیں ۔۔ ہاں اگر کوئی ایماندار افسر کچھ کرنا چاہے گا تو اسے کرنے نہیں دیا جائے گا ۔۔ بہرحال اللہ پاک سے ان سب کی ہدایت کی دعا ہے

  3. #3
    Join Date
    05 Sep 2015
    Location
    @itdunya.com
    Gender
    Male
    Posts
    3,001
    Threads
    197
    Credits
    15,781
    Thanked
    371

    Default

    وعلیکم السلام
    جزاک اللہ خیر آگاہی کا شکریہ
    موت ایک بے خبر ساتھی ہے

  4. #4
    Join Date
    18 Aug 2011
    Age
    37
    Gender
    Male
    Posts
    434
    Threads
    37
    Credits
    1,770
    Thanked
    26

    Default

    کوئی دجالی فتنہ نہیں.

    یہ سب کچھ واقعی ہمارے معاشرے میں ہوتا ہے اور آئندہ بھی ہوتا رہے گا جب تک شادی اور طلاق دونوں کو شناختی کارڈ سے منسلک کرکے رجسٹر کرنے کا قانون نہیں بنے گا.
    ویسے ہی جیسے سم رجسٹر کی جاتی ہے.

    ویسے ابھی آرمی سکول سانحے سے قبل تو "کوئی مسلمان خود کش حملہ بھی نہیں کیا کرتا تھا."
    یہ دولت اسلامیہ بھی طالبان کی طرح "اسلام کی مجاہد" ہے نا؟؟؟
    اور وہ قصور میں لڑکوں سے ذیادتی بھی تو "زمین کا تنازعہ" تھا نا؟؟؟
    (طنز)

    ظالموں کے ظلم کو جتنا چھپائیں گے اتنا ہی بڑھے گا.

    Sent from my QMobile i6i using Tapatalk

Similar Threads

  1. Replies: 29
    Last Post: 27th March 2022, 12:44 PM
  2. Replies: 5
    Last Post: 22nd March 2018, 07:54 PM
  3. Replies: 5
    Last Post: 13th November 2017, 06:12 PM
  4. Replies: 15
    Last Post: 22nd April 2016, 05:28 PM
  5. Replies: 1
    Last Post: 8th December 2015, 03:25 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •